انشا اللہ خان انشا واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

کاشفی

محفلین
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا")
واں جھوٹ موٹ تم نے جو بناوٹ سے غش کیا
ہم سچ مچ ایسے روئے کہ یاں چٹ سے غش کیا

دروازے سے جو آپ نہ نکلے تو ہم نے آہ
سر کو پٹک کے رات کو چوکھٹ سے غش کیا

ساقی نہیں صراحیِ مے کی کچھ احتیاج
آگے ہی ہم نے اُس کی تو غٹ غٹ سے غش کیا

ہو کر دو چار، بات وہ کیا کرسکے بھَلا
ہو جس نے تیرے پانوں کی آہٹ سے غش کیا

اِتنی رَچی ہوئی تھی یہ پردوں میں کس کی باس
یوں میں نے گرکے شب جو چھپر کھٹ سے غش کیا

ہوتی تھی دل کو یوں تو سَدا بیخودی ولے
کچھ اُس نے آج اور ہی کروٹ سے غش کیا

اِنشا غزل جو طرح ہوئی ہے سو اب وہ پڑھ
اِس کی تو ہم نے خوب سجاوٹ سے غش کیا

غٹ غٹ - صراحی سے پانی نکلے کی آواز
 
Top