نتائج تلاش

  1. حسان خان

    تبریز کی مسجدِ کبود

    مسجدِ کبود یا مسجدِ جہانشاہ قرنِ نہمِ ہجری میں قراقویونلوؤں کی حکمرانی کے دور سے مربوط تبریز کی ایک تاریخی مسجد ہے۔ سال ۱۷۸۰ء کے زلزلے نے اس مسجد کو بہت آسیب پہنچایا تھا اور اس کے نتیجے میں مسجد کے گنبد گر گئے تھے۔ مسجد کی مرمت اور بازسازی کا ۱۹۳۹ء سے آغاز ہوا تھا اور ۱۹۷۶ء میں اس کے تعمیری کام...
  2. حسان خان

    سمرقند: انیسویں صدی میں اور اب

    تصاویر کا ماخذ مقبرۂ امیر تیمور سمرقند کا ایک کوچہ مقبرۂ بی بی خانم میں مسجد مسجدِ حضرتِ خضر مسجدِ بی بی خانم کے صحن میں ایک سنگ مسجدِ بی بی خانم کا صحن گورستانِ شاہِ زندہ گورستانِ شاہِ زندہ گورستانِ شاہِ زندہ سے بی بی خانم کا منظر مقبرۂ بی بی خانم کوچۂ ریگستان...
  3. حسان خان

    رفت و گذشت - ایرانی گلوکارہ نیاز نواب (مع ترجمہ)

    × یہ نغمہ تہرانی گفتاری فارسی میں ہے۔ متن: می‌خواستیم شاد و آروم زندگی کنیم نفهمیدیم همدیگرو داریم اذیت می‌کنیم رفت و گذشت، خاطره شد دل موند و غم، چرا این جوری شد دوست داشتیم دلامونو تو کار به هم بدیم نتونستیم امیدِ زندگی به هم بدیم رفت و گذشت، هیچ نفهمیدیم دل موند و غم، چراشو نفهمیدیم جنگ و...
  4. حسان خان

    اصفہان میں واقع کاخِ چہل ستون

    انگریزی ویکی پیڈیا پر اس عمارت کا تعارف پڑھیے۔ عکاس: میترا سماوکی تاریخ: ۱۶ فروردین ۱۳۹۵هش/۴ اپریل ۲۰۱۶ء ماخذ
  5. حسان خان

    اشاراتِ نظر - ایرانی گلوکارہ سارا نائینی (مع ترجمہ)

    نامِ نغمہ: اشاراتِ نظر گلوکارہ: سارا نائینی (ایران) شاعر: ہوشنگ ابتہاج 'سایہ' (ایران) نشود فاشِ کسی آنچه میانِ من و توست تا اشاراتِ نظر نامه رسانِ من و توست جب تک میرے اور تمہارے مابین ہماری نظر کے اشارے نامہ بری کا کام کر رہے ہیں اُس وقت تک میرے اور تمہارے درمیان جو کچھ ہے وہ کسی پر فاش نہیں...
  6. حسان خان

    تبریز میں سنگین برف باری کے باعث درخت شکستگی

    روزِ یکشنبہ (اتوار) کی شام سے تبریز اور صوبۂ آذربائجانِ شرقی کے بعض دیگر شہروں میں آغاز ہونے والی سنگین برف باری نہ صرف مدارس کی تعطیل، بلکہ لوگوں اور وسائلِ نقلیہ کی آمد و رفت میں درہمی اور شہر کے کئی درختوں کی شکستگی کا بھی باعث بنی ہے۔ عکاس: سید کاظم یوسفی تاریخ: ۱۶ فروردین ۱۳۹۵هش / ۴ اپریل...
  7. حسان خان

    پشیمان شدم - ایرانی گلوکارہ سپیدہ رئیس سادات (مع ترجمہ)

    نامِ نغمه: پشیمان شدم آوازخوان: سپیدہ رئیس سادات آهنگ ساز: علی تجویدی ترانه سرا: معینی کرمانشاهی متن: مگو، مگو، برای من حدیثِ آشنایی مگو، مگو، که یادم آوَرد غمِ جدایی مگو، مگو تو ای جَسته از گوشهٔ بامِ من ببر دیگر از یادِ خود نامِ من چه عمری به پایت تبه کردم عجب روزگاری سیه کردم پشیمان شدم،...
  8. حسان خان

    چشمان سیاہ - تاجک گلوکار ولی جان عزیز (مع ترجمہ)

    متن: چشمِ یار به چشمِ من گرفتار مرا باشد خریدار خمارآلودهٔ این شب‌های تب‌دار من بیدار همیشه در شبِ تار به یادِ عشقِ دل‌دار دعا خوانم خدا عشقم نگه‌دار چشمان سیاهم نورِ نگاهم عشق و پناهم کو؟ حسرت و آهم چراغِ راهم خورشید و ماهم کو؟ من بیمار هوای گریه دارم چو بارانِ بهارم نمی‌دانم چرا دل‌تنگِ یارم...
  9. حسان خان

    شہرِ شیراز کی چند فضائی تصاویر

    عکاس: امین ملک زادہ تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ سعدیہ قلعۂ کریم خان حافظیہ تختِ جمشید سعدیہ ختم شد!
  10. حسان خان

    شیراز میں واقع حمامِ وکیل

    شہرِ شیراز میں مسجدِ وکیل اور بازارِ وکیل کے نزدیک واقع تاریخی حمامِ وکیل دورِ زَندیہ میں فرماں روائے ایران کریم خان زَند کے حکم سے ۱۱۸۷ ہجری میں تعمیر ہوا تھا۔ وجۂ تسمیہ یہ ہے کہ کریم خان زند کا لقب 'وکیل الرعایا' تھا۔ عکاس: الٰہہ پُورحُسین تاریخ: ۳۱ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ...
  11. حسان خان

    ساقی بدہ پیمانہ ای - افغان گلوکار احسان امان (مع فارسی متن و اردو ترجمہ)

    ساقی بده پیمانه‌ای زان مَی که بی‌خویشم کند بر حسنِ شور‌انگیزِ تو عاشق‌تر از پیشم کند اے ساقی! مجھے اُس شراب میں سے ایک پیمانہ تھماؤ جو مجھے بے خود کر دے اور جو مجھے تمہارے فتنہ انگیز حُسن پر پہلے سے زیادہ عاشق کر دے۔ سوزد مرا سازد مرا در آتش اندازد مرا وز من رها سازد مرا بیگانه از خویشم کند جو...
  12. حسان خان

    اصفہان میں واقع حمامِ علی قلی آقا

    حمامِ علی قلی آقا اصفہان کے علاقے بیدآباد میں واقع ایک تاریخی حمام ہے جس کی تعمیر صفوی عہد کے اواخر کے دو بادشاہوں شاہ سلیمان اور شاہ سلطان حسین کے ایک درباری علی قلی آقا کے ہاتھوں ۱۱۲۵ ہجری میں ہوئی تھی۔ اب اس حمام کو عجائب خانہ بنا دیا گیا ہے۔ تاریخ: ۹ فروردین ۱۳۹۵هش/۲۸ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ...
  13. حسان خان

    ہخامنشی سلطنت کی یادگار 'تختِ جمشید' میں نوروزی تعطیلات کی رونق

    عکاس: امین برنجکار تاریخ: ۲۴ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ جاری ہے۔۔۔
  14. حسان خان

    سعدی اور حافظ کے مقبروں میں نوروزی تعطیلات کی رونق

    عکاس: امین برنجکار تاریخ: ۲۸ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ سعدیہ کا حوضِ ماہی جاری ہے۔۔۔
  15. حسان خان

    گریہ می کنم - تاجک گلوکارہ نازیہ کرامت اللہ (مع فارسی متن و اردو ترجمہ)

    متن: گریه می‌کنم برای تو جانِ خسته‌ام فدای تو می‌کشم نَفَس هوای تو هیچکی نیست، نیست به جای تو! دو آشنای غریبیم به هر کجایی دو هم‌صدای اسیریم، بی هم‌صدایی چو آفتاب و ماهیم و به دورِ دوریم به این جدایی ما که مجبوریم دیوانه‌ام، دیوانهٔ نگاهِ تو عاشقتم، بخواهی یا نخواهی تو حرفِ دلم، بخوانی یا...
  16. حسان خان

    سمرقند اور تاشقند میں جشنِ نوروز

    سمرقند میں نوروز کی تیاریاں تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ (سمرقند ازبکستان میں ضرور واقع ہے لیکن یہ ایک فارسی گو اکثریتی شہر ہے۔)
  17. حسان خان

    تاجکستانِ عزیز میں جشنِ نوروز

    عکاسان: محمود جان رحمت زادہ، آرزو کریم، برات یوسفی تاریخ: ۲۱ مارچ ۲۰۱۶ء ماخذ شہرِ کولاب میں جشنِ نوروز کی تجلیل قُرغان تپّہ کے ساکنوں نے بھی جشنِ نوروز کو باشکوہ انداز میں منایا۔ تاجکستان کا پائتخت دوشنبہ دوشنبہ میں نوروز کی تجلیل میں منعقد ہونے والی تقریب میں...
  18. حسان خان

    ہِرات، افغانستان میں واقع امیر علی شیر نوائی کا مقبرہ

    ازبکستان کے بین الاقوامی بابر مؤسسے نے افغانستان کے ترک نژادوں سے تعلق رکھنے والی تمام تاریخی عمارات کی بازسازی کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی بابر مؤسسے کے رئیس ذاکرجان مشرب اوف نے ولایتِ ہرات کے سفر کے دوران کہا کہ اُن کے ادارے کا امیر علی شیر نوائی کے مقبرے کے اطراف میں باغ کی تعمیر کا ارادہ...
  19. حسان خان

    شہرِ کابل میں کرکٹ بلّا سازی

    افغانوں کے درمیان کرکٹ کے کھیل سے علاقہ مندی روز بروز بیشتر ہوتی جا رہی ہے۔ اسی خاطر کابل کے نجّار بھی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کرکٹ کے سامان کی سازی میں مشغول ہو گئے ہیں۔ افغان اخبار رادیو آزادی کے خبرنگار نے کابل کی ایک شرکت کے توسط سے کرکٹ کا ساز و سامان بنائے جانے کا یہ تصویری رُودادنامہ...
  20. حسان خان

    دلم می‌خواد بہ اصفہان برگردم - ایرانی گلوکار معین (مع ترجمہ)

    متن: دلم می‌خواد به اصفهان برگردم بازم به اون نصفِ جهان برگردم برم اونجا بشینم در کنارِ زاینده رود بخونم از تهِ دل ترانه و شعر و سرود ترانه و شعر و سرود خودم اینجا دلم اونجا همهٔ راز و نیازم اونجاس ای خدا عشقِ من و یارِ من و اون گلِ نازم اونجاس چه کنم با کی بگم عقدهٔ دل را پیشِ کی خالی کنم دردمو...
Top