وفا کے جس میں سو پہلو ہوں کی اُس نے جفا ایسی
مری اِس نارسائی پر بھی ہے قسمت رسا ایسی
ہجومِ ناامیدی میں امیدیں ہو گئیں پیدا
خدا کے فضل سے پیش آئیں شکلیں بارہا ایسی
جوابِ صاف سن کر پھر کہوں کچھ غیر ممکن ہے
کسی سے آج تک میں نے نہیں کی التجا ایسی
جوانی اور شبِ فرقت کی بے تابی نہ بھولے گی
کرے...
(تساوی)
معلم پای تخته داد میزد
صورتش از خشم گلگون بود
و دستانش به زیرِ پوششی از گرد پنهان بود
ولی آخر کلاسیها
لواشک بینِ خود تقسیم میکردند
وآن یکی در گوشهای دیگر «جوانان» را ورق میزد
دلم میسوخت
برای آنکه بیخود های و هو میکرد و با آن شورِ بیپایان
تساویهای جبری را نشان میداد
با خطی...
[من نمیمیرم]
تا نگیرم خونبهای جملهٔ قربانیان را،
تا نبخشم عمرِ آزادی همه زندانیان را،
تا نیابم راهِ دلهای تمامِ زندگان را،
تا نبردارم به دوشم دوشبارِ این زمان را،
من نمیمیرم،
من نخواهم مرد!
تا نشویم داغِ دلها را به خونابِ دلم،
تا نیابم من ز دنیا دُرِّ نایابِ دلم،
تا نکابم صبح را از...
نامِ نغمہ: نمی دونی
گلوکارہ = فائقہ آتشین معروف بہ 'گُوگُوش'
Googoosh - Nemidouni
متن:
از عاشقی دوری اگر نکن بازیگری
از فکرِ بردنِ دلم ای کاش که بگذری
تازه رسیدهام به این آرامشی که دارم
برپا نکن در دلِ من آشوبِ دیگری
همدل اگر که نیستی نشکن دلِ مرا
مرهم اگر نمیشوی زخم نزن دلِ مرا...
گر قابلِ ملال نیَم، شاد کن مرا
ویران اگر نمیکنی، آباد کن مرا
(صائب)
اگر میں آزردگی کے قابل نہیں ہوں، تو مجھے شاد (ہی) کر دو؛ اگر مجھے ویران نہیں کرتے، تو مجھے آباد (ہی) کر دو۔
خندان اگر نمیکنی، گریان مکن مرا
آباد اگر نمیکنی، ویران مکن مرا
اگر تم مجھے خنداں نہیں کرتے تو مجھے گریاں (بھی) مت...
۲۳ اپریل کو کتاب خانۂ ملیِ تاجکستان میں معاصر تاجک ادبیات کے بانی صدرالدین عینی کی خاطرات کی تکریم میں کتاب خانے کے شعبۂ ترویج و انعقادِ تقریباتِ ثقافتی کی کوششوں سے استاد عینی کی کتابوں کی نمائش تشکیل کی گئی۔
نمائش بینوں نے پچھلے سالوں کی نشر شدہ کتابوں کے ہمراہ استادِ مرحوم کی تازہ نشر کتب...
اتحادِ مصنفینِ قرغیزستان کی جانب سے 'یومِ سعدی' کی مناسبت سے قرغیزستان کے عالموں، شاعروں، اور سرکاری و عوامی شخصیات کی معیت میں ایک علمی و ادبی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں سخن سرائے بے نظیرِ تاجک و فارس شیخ مصلح الدین سعدی شیرازی کے آثار و روزگار کے گوناگوں پہلوؤں کے بارے میں اظہارِ نظر کیا...
قبل از اینکه
تنِ من را به خاک
بسپارند
من روحم را به کلمات
و کلمات را به کاغذ
میسپارم
(بیژن جلالی)
اس سے قبل کہ
میرے تن کو
سپردِ خاک کر دیں
میں اپنی روح کلمات کو
اور کلمات کاغذ کو
سپرد کر دوں گا
ہجری شمسی تقویم کے ماہِ ثانی 'اردیبہشت' کا روزِ اول، مطابق بہ ۲۱ اپریل، ہر سال یومِ سعدی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ جنابِ مصلح الدین سعدی شیرازی نے ایران سمیت اس پورے فارسی زدہ منطقے کے ادبی تکامل میں جو کردار ادا کیا ہے وہ فقط اسی بات سے ظاہر ہے کہ محض ایک صدی قبل تک ایران، عثمانی سلطنت، برِ...
محمد نقیب خان طغرل احراری (۱۸۶۵ء-۱۹۱۹ء) سرزمینِ ماوراءالنہر میں سبکِ ہندی میں شعر کہنے والے آخری بڑے شاعر تھے۔ اُنہوں نے اپنی غزلوں میں شاعرانِ سبکِ ہندی بالخصوص میرزا عبدالقادر بیدل دہلوی کی پیروی کی ہے۔ نقیب خان طغرل نے اپنی بہت سی غزلیں بیدل کی غزلوں کی زمین میں کہی ہیں اور انہوں نے مختلف...
صوبۂ سُغد کی حکومت نے [ماوراءالنہری] کلاسیکی شاعر نقیب خان طغرل کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کی تجلیل کے لیے اس سے مربوط حکم نامہ صادر کیا ہے۔
دفترِ مطبوعاتِ حکومتِ صوبۂ سغد کی اطلاع کے مطابق، رواں سال کے ماہِ نومبر کی پہلی دہائی میں صوبۂ سغد کی قلمرو میں نقیب خان طغرل کا ڈیڑھ سو سالہ جشن منایا جائے گا۔...
اقوامِ متحدہ کے ایک رُوداد نامے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ۱۹۶۷ء میں مغربی کنارے اور غزہ پٹی پر قبضے کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ فلسطینی شہری سال ۲۰۱۴ء میں مارے ہیں۔
دفترِ اقوامِ متحدہ برائے ہم آہنگیِ امورِ انسان دوستانہ کے سالانہ روداد نامے کے مطابق [۲۰۱۴ء میں] غزہ پٹی، مغربی کنارے اور مشرقی...
میدانِ نقشِ جہاں اصفہان کی سب سے مشہور جگہ ہے جہاں عالی قاپو محل، مسجدِ شاہ، مسجدِ شیخ لطف اللہ اور بازارِ اصفہان کا ورودی دروازہ سردرِ قیصریہ واقع ہیں۔
ماخذِ تصاویر: خبرگزاریِ مہر
عکاس: شہرام مرندی
تاریخ: ۲۶ مارچ ۲۰۱۵ء
ختم شد!
"نوبهار است، در آن کوش که خوشدل باشی"
(آغازِ بہار ہے، لہٰذا شاد و خرّم رہنے کی کوشش کرو۔)
حافظ شیرازی
ماخذِ تصاویر: خبرگزاریِ مہر
عکّاس: امین برنجکار
تاریخ: ۲۳ مارچ ۲۰۱۵ء
ختم شد!
ایرانی صوبے مازندران میں نوروز کی ایک خاص روایت یہ ہے کہ 'نوروزخواں' کہلائے جانے والے چند افراد آغازِ فصلِ بہار کا مژدہ دینے کے لیے گھر گھر جا کر بہار کی مدح اور دینی مفاہیم پر مشتمل اشعار پڑھتے ہیں۔ یہ اشعار یا تو فارسی زبان میں ہوتے یا پھر علاقائی مازندرانی زبان میں۔ اور پھر صاحبانِ خانہ ان...
"جہانگیر اپنی تزک میں جشنِ نوروز کی زینت و آرایش کا حال بہت ہی لطف سے کرتا ہے۔ مثلاً گیارہویں سالِ جلوس میں لکھتا ہے کہ آفتاب جب برجِ حمل میں گیا، تو دیوانِ خاص اور دیوانِ عام کو خوب سجایا گیا، صحن میں بارگاہ اور شامیانے نصب کیے گئے، اور اُن کو فرنگی پردوں، مصوّر، زربفت اور نادر کپڑوں سے آراستہ...
(قطعہ در تہنیتِ جشنِ نوروز)
خسروا سن کے ترا مژدۂ جشنِ نوروز
آج ہے بلبلِ تصویر تلک زمزمہ سنج
خبرِ عیش تری دی ہے چمن کو جا کر
زرِ گل پیکِ صبا پائے نہ کیونکر پارنج
بادۂ جوشِ جوانی کی ہے گویا اک موج
تنِ پیرانِ کہن سال پہ ہر چینِ شکنج
چند قطرے سے ہیں شبنم کے وہ بلکہ کمتر
آگے ہمت کے تری گوہرِ شہوار...
"عہدِ اکبری کا نوروز:
تمدن کی ترقی کے ساتھ اس جشن کی زینت و آرایش میں اضافہ ہوتا گیا۔ اکبر کے عہد میں یہ جشن انیس دن تک منایا جاتا تھا۔ ابوالفضل کا بیان ہے کہ ان ایام میں انواع و اقسام کی زینت و آرایش ہوتی جس کو دیکھ کر حاضرین فرطِ مسرت میں نعرے بلند کرتے۔ ہر پہر کے آغاز پر نقارے بجتے، مطرب اپنے...