تاجکستانی صوبے سُغد کی حکومت کی جانب سے نقیب خان طغرل کا ڈیڑھ سو سالہ جشن منانے کا فیصلہ

حسان خان

لائبریرین
صوبۂ سُغد کی حکومت نے [ماوراءالنہری] کلاسیکی شاعر نقیب خان طغرل کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کی تجلیل کے لیے اس سے مربوط حکم نامہ صادر کیا ہے۔
دفترِ مطبوعاتِ حکومتِ صوبۂ سغد کی اطلاع کے مطابق، رواں سال کے ماہِ نومبر کی پہلی دہائی میں صوبۂ سغد کی قلمرو میں نقیب خان طغرل کا ڈیڑھ سو سالہ جشن منایا جائے گا۔
منابع کے مطابق، شاعر کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کے موقع پر شہرِ خُجند کی ریاستی دانشگاہ میں علمی محفل کے تشکیل دیے جانے اور علمی و تحقیقاتی مقالات کا مجموعہ 'دیارِ رودکی کا ایک شاعر' کے نام سے شائع کرنے کا ارادہ ہے۔ اسی طرح شاعر کے جشنِ صد و پنجاہ سالگی کے موقع تک اُن کی آرامگاہ کی مرمت کر دی جائے گی۔
۱۹ مارچ کو دانشمندوں سے ملاقات کے دوران صدر امام علی رحمان نے انجمنِ نویسندگان، وزارتِ معارف و علم، اور اکادمیِ علوم کو پابند کیا تھا کہ وہ "سالِ رواں کے ماہِ اکتوبر میں انیسویں صدی کے اختتام اور بیسویں صدی کے شروعات کی نمایاں ادبی شخصیت نقیب خان طغرل احراری کے ڈیڑھ سو سالہ جشن کی تجلیل کے مقصد سے سرکاری مؤتمر کا انعقاد کر کے نوجوانوں اور جوانوں کے درمیان اس مشہور تاجک ادیب کی تالیفات کی وسیع ترویج کریں۔"
نقیب خان طغرل صاحبِ دیوان کلاسیکی تاجک شاعروں میں سے ہیں، کہ جنہیں اُن کی جائے تولد، ضلعِ فلغر (جس کا موجودہ نام 'ضلعِ عینی' ہے) کے گاؤں 'زاسون' میں سُرخ فوج نے پُراسرار طریقے سے قتل کر دیا تھا۔ فی زمانہ اس قریۂ مذکور میں شاعر کی آرامگاہ اور نیم پیکرہ مجسمہ موجود ہے۔
نقیب خان نے طفلی اور نوجوانی کے ایام اپنی ولادت گاہ میں گذارے تھے اور بعد ازاں مزید علمی و ادبی کمالات کے حصول کی نیت سے اُنہوں نے سمرقند و بخارا میں تحصیلِ علم کی۔
اسی موقع پر ضلعِ عینی کے قریے زاسون کے ایک مکتبِ میانہ کو نقیب خان طغرل کی یاد میں اُن کے نام سے موسوم کر دیا گیا ہے۔

شاعر کی جائے تولد میں واقع اُن کا نیم پیکرہ مجسمہ
3.jpg


ماخذِ خبر: تاج نیوز
تاریخ: ۲ اپریل، ۲۰۱۵ء
مترجم: حسان ضیاء خان

* مؤتمر = کانفرنس
 
آخری تدوین:
Top