نتائج تلاش

  1. کاشفی

    میر مہدی مجروح قتل کرتا ہے تو کر، خوف کسی کا کیا ہے - میر مہدی مجروح

    غزل (میر مہدی مجروح) قتل کرتا ہے تو کر، خوف کسی کا کیا ہے سر یہ موجود ہے، ہر دم کا تقاضا کیا ہے نزع کے وقت یہ آنکھوں کا اشارا کیا ہے سامنے میرے دھرا ساغرِ صہبا کیا ہے اپنا یوں دُور سے آ آ کے دکھانا جوبن اور پھر پوچھنا مجھ سے کہ تمنّا کیا ہے چشمِ پُر آب مری دیکھ کے ہنس کر بولے یہ تو اک نوح کا...
  2. کاشفی

    میر مہدی مجروح وہ کہاں جلوہء جاں بخش بتانِ دہلی - میر مہدی مجروح

    غزل (میر مہدی مجروح) وہ کہاں جلوہء جاں بخش بتانِ دہلی کیونکہ جنّت پہ کیا جائے گمانِ دہلی ان کا بےوجہ نہیں ٹوٹ کے ہونا برباد ڈھونڈے ہے اپنے مکینوں کو مکانِ دہلی جس کے جھونکے سے صبا طبلہ عطار بنے ہے وہ بادِ سحر عطر فشانِ دہلی مہر زر خاک کو کرتا ہے یہ سچ ہے لیکن اس سے کچھ بڑھ کے ہیں صاحب نظرانِ...
  3. کاشفی

    Pakistan defeat India 101-7 in Australian Football League

    Pakistan defeat India 101-7 in Australian Football League The first-ever meeting of Australian Football League (AFL) teams of both countries was one of the highlights of the 2014 International Cup.
  4. کاشفی

    آقا علی، مطاع علی، مقتدا علی - میر مہدی مجروح

    مدح مولا علی علیہ السلام (میر مہدی مجروح) آقا علی، مطاع علی، مقتدا علی مولا علی، امام علی، پیشوا علی چاک خرام عرصہ گہ لافتا علی سلطانِ اولیا، شہ خیبر کشا علی اللہ رے نام مرتضوی کا علوی قدر اعلٰی کے اسم پاک سے مشتق ہوا علی طوفانِ حادثات سے اے دل نہ فکر کر اس بحر غم سے پار ہو اب، کہہ کے یا علی...
  5. کاشفی

    کیا کہوں میں کہ کیا محمدﷺ ہے - میر مہدی مجروح

    نعت رسول اللہ ﷺ (میر مہدی مجروح) کیا کہوں میں کہ کیا محمدﷺ ہے ایک نورِ خدا محمدﷺ ہے محفلِ قرب کی خبر کس کو واں تو اللہ یا محمدﷺ ہے یہ فقط نقصِ دید ہے ورنہ کیا خدا سے جدا محمدﷺ ہے کس کو باریک بینیاں اتنی کون سمجھے کہ کیا محمدﷺ ہے عبدِ اصنام کیوں نہ دشمن ہوں دوست اللہ کا محمدﷺ ہے عاصیانِ سقیم...
  6. کاشفی

    محمدﷺ نور ذاتِ کبریا ہے - میر مہدی مجروح

    نعت رسول اللہ ﷺ (میر مہدی مجروح) محمدﷺ نور ذاتِ کبریا ہے خدا سے کم ہے اور سب سے سوا ہے بجز احمدﷺ یہ کس کا مرتبا ہے کہ ہر اک پیشوا کا پیشوا ہے وہ بحرِ فضل ہے اُس کا کہ جس کے ہر اک قطرہ میں اک دریا بھرا ہے وہ اصل مدعا جس کے سبب سے وجودِ آدم و حوّا ہوا ہے وہ بحرِ نور جس کا حسنِ طلعت تجلّی زار...
  7. کاشفی

    میر مہدی مجروح نہیں غیر کو ہیں سنانے کی باتیں - میر مہدی مجروح

    غزل (میر مہدی مجروح) نہیں غیر کو ہیں سنانے کی باتیں فقط ہیں یہ میرے جلانے کی باتیں وہ اعدا کو چھوڑیں غلط ہے غلط یہ ساری ہیں اُن کے دکھانے کی باتیں رموزِ محبت سمجھتے ہیں عاشق نہیں یہ ہر اک کے جتانے کی باتیں طلب بوسہء زلف کرتے ہی بولے نہ کیجے بہت مار کھانے کی باتیں فقط ذکرِ مہر و وفا واں نہ...
  8. کاشفی

    میر مہدی مجروح یا علی نائبِ خدا ہو تم - میر مہدی مجروح

    مدح مولا علی علیہ السلام (میر مہدی مجروح) یا علی نائبِ خدا ہو تم کیوں نہ بندوں کے پیشوا ہو تم منعکس اُس میں ہے رضائے خدا آئینہ وار ہل اتیٰ ہو تم مصطفی کے خلیفہء برحق حسبِ فرمان اِنّما ہو تم کیوں نہ مرحب ہو نبرد آرا بُرش تیغ لافتا ہو تم واہ رے فضل دور آخر میں اوّل جملہ اوصیا ہو تم روح کی...
  9. کاشفی

    میر مہدی مجروح چھُپ کے میں نے نہ پھر دکھایا مُنہ - میر مہدی مجروح

    غزل (میر مہدی مجروح) چھُپ کے میں نے نہ پھر دکھایا مُنہ کھُل گیا خواب میں جو اُس کا مُنہ میں نے بوسہ طلب کیا تو کہا دھو تو رکھو ذرا تم اپنا مُنہ ہے اک عالم کو دیکھنے کا شوق عید کا چاند ہے تمہارا مُنہ خیر ہے دل کہیں لگا بیٹھے کیوں ہے اُترا ہوا تمہارا مُنہ آئینہ سے نصیب ہیں کس کے دیکھ لیتا ہے...
  10. کاشفی

    میر مہدی مجروح خاتم انبیا رسول اللہ - میر مہدی مجروح

    خاتم انبیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (میر مہدی مجروح) خاتم انبیا رسول اللہ نائب کبریا رسول اللہ روئے انور دکھا رسول اللہ سارے جھگڑے چکا رسول اللہ جس تجلی سے غش ہوئے موسیٰ ہے اُسی کی ضیا رسول اللہ خود محمد ہے مشتق محمود کیا ہے نامِ خدا رسول اللہ حق کو پیدائش دوعالم سے تھا فقط مدعا...
  11. کاشفی

    یہ چال یا قیامت، یہ حُسن یا شرارا - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) یہ چال یا قیامت، یہ حُسن یا شرارا چلتا ہے کس ٹھسک سے ٹک دیکھیو خدارا غرفے کو جھانکیو تو کیسی چمک ہے اللہ یہ نور یا تجلّی، خورشید یا ستارا کس کا یہ نرگستاں، ترے شہید پیارے زیرِ زمیں سے اُٹھ اُٹھ کرتے ہیں سب نظارا ہر آن اس کا جلوہ ہے گا بسان دیگر خسرو ہے نے سکندر،...
  12. کاشفی

    اہلِ ایماں سوز کو کہتے ہیں کافر ہوگیا - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) اہلِ ایماں سوز کو کہتے ہیں کافر ہوگیا آہ یارب رازِ دل ان پر بھی ظاہر ہوگیا میں نے جانا تھا صحیفہ عشق کا ہے میرے نام واہ یہ دیوان بھی نقلِ دفاتر ہوگیا ناصحا بیزار دل سوزی سے تیری دور ہو دل کو کیا روتا ہے لے جی بھی مسافر ہوگیا درد سے محفوظ ہوں، درماں سے مجھ کو کام...
  13. کاشفی

    اس ملک کو رکھنا میرے بچوں سنبھال کے

    اس ملک کو رکھنا میرے بچوں سنبھال کے
  14. کاشفی

    چٹکیاں لے لے کر ستاتے ہو - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) چٹکیاں لے لے کر ستاتے ہو اپنی باری کو بھاگ جاتے ہو دمبدم منہ چڑاتے ہو اچھا واہ کیا خوب منہ بناتے ہو ہے بغل میں تمہاری میرا دل ہاتھ کیا خالی اب دکھاتے ہو دل میں آوے سو منہ پہ کہہ دیجے کیا غلاموں سے بربراتے ہو تھوڑے شہدے مرے ہیں دنیا میں کیوں غریبوں کی جان کھاتے ہو...
  15. کاشفی

    مرا جان جاتا ہے یارو سنبھالو - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) مری جان جاتی ہے یارو سنبھالو کلیجے میں کانٹا لگا ہے نکالو نہ بھائی مجھے زندگانی نہ بھائی مجھے مار ڈالو، مجھے مار ڈالو خدا کے لیئے اے مرے ہم نشینو یہ بانکا جو جاتا ہے اس کو بلالو نہ آوے اگر وہ تمہارے کہے سے تو منت کرو گھیرے گھیرے بلالو اگر کچھ خفا ہو کے گالیاں دے...
  16. کاشفی

    آنکھ پھڑکی ہے یار آتا ہے - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) آنکھ پھڑکی ہے یار آتا ہے جان کو بھی قرار آتا ہے دل بھی پھر آج کچھ دھڑکنے لگا کوئی تو دل فگار آتا ہے مجھ سے کہتا ہے سنیو او بدنام تو یہاں بار بار آتا ہے تیرے جو دل میں ہے سو کہہ دے صاف مجھ سے کیا کچھ اُدھار آتا ہے اب کے آیا تو سب سے کہہ دوں گا لیجو میرا شکار آتا...
  17. کاشفی

    دل بتوں سے کوئی لگا دیکھے - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) دل بتوں سے کوئی لگا دیکھے اس خدائی کا تب مزا دیکھے کس طرح مارتے ہیں عاشق کو ایک دن کوئی مار کھا دیکھے راہ میں کل جو اس نے گھیر لیا یعنی آنکھیں ذرا ملا دیکھے مجھ سے شرما کے بولتا ہے کیا اور جو کوئی آشنا دیکھے اپنی اس کو خبر نہیں واللہ سوز کو کوئی جا کے کیا دیکھے
  18. کاشفی

    دل مرا مجھ سے جو ملا دیوے - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) دل مرا مجھ سے جو ملا دیوے اس کی سب آرزو خدا دیوے میں تو قربان اس کے ہو جاؤں صورت اس کی کوئی دکھا دیوے پھر جو دل دوں تو مجھ سے لیجے قسم پر کوئی دل کو اس سے لا دیوے عشق نے جیسا غم لگایا ہے عشق کو کوئی غم لگا دیوے درد نے جیسا دکھ دیا ہے مجھے اس کی فریاد مرتضیٰ دیوے...
  19. کاشفی

    ہزاروں مار ڈالے اور ہزاروں کو جلایا ہے - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) ہزاروں مار ڈالے اور ہزاروں کو جلایا ہے تری ان انکھڑیوں کو کس نے یہ جادو سکھایا ہے مروں میں کس طرح مرنا کوئی مجھ کو سکھا دیوے اجل شرما کے ٹل جاتی ہے جب سے وہ سمایا ہے کوئی اب غم نہ کھاؤ خلق میں بےغم رہو یارو کہ میں نے آپ اس سارے جہاں کے غم کو کھایا ہے مجھے کیا عشق...
  20. کاشفی

    خدا کو کفر اور اسلام میں دیکھ - سید محمد میر سوز دہلوی

    غزل (سید محمد میر سوز دہلوی) خدا کو کفر اور اسلام میں دیکھ عجب جلوہ ہے خاص و عام میں دیکھ جو کیفیت ہے نرگس کی چمن میں وہ چشمِ ساقی گلفام میں دیکھ نظر کر زلف کے حلقے میں اے دل گل خورشید پھولا شام میں دیکھ خبر مجھ کو نہیں کچھ مرغ دل کی تو اے صیاد اپنے دام میں دیکھ پیالا ہاتھ سے ساقی کے لے سوز...
Top