نتائج تلاش

  1. حسان خان

    محمود بن حسین بن محمد کاشغری کے بقول تُرکی سیکھنے کا ایک دینی سبب

    قرنِ یازدہُمِ عیسوی کے ادیب محمود بن حُسین بن محمد کاشغری نے ۴۶۶ ہجری میں عربی زبان میں 'دیوان لغات الترک' کے نام سے ایک پُرحجم کتاب لکھی تھی، جو بنیادی طور پر اُس زمانے کی تُرکی (جس کو اب قاراخانی تُرکی کے نام سے جانا جاتا ہے) کی فرہنگ تھی اور اِس کتاب کو لکھنے سے اُن کا مقصود بغداد کے عبّاسی...
  2. حسان خان

    "مجھے سب سے زیادہ مستفید و مسحور فارسی شاعری نے کیا ہے" - عُثمانی شاعر رضا توفیق

    عُثمانی ادیب سُلیمان نظیف نے ۱۹۱۸ء میں لکھے اپنے مقالے 'ایران ادبیاتې‌نېن ادبیاتېمېزا تأثیری' (ادبیاتِ ایران کی ہمارے ادبیات پر تأثیر) میں ایک جا عُثمانی شاعر رضا توفیق (وفات: ۱۹۴۹ء) کا یہ قول نقل کیا ہے: "شرق و غربېن بیر قاچ مُهِم لسانېنې بیلیریم. فرانسېز، اینگیلیز، ایسپانیۏل، عرب، عجم، تۆرک...
  3. حسان خان

    شاہنامۂ فردوسی کی روشنی میں میر انیس کے ایک مصرعے کی تشریح

    میر انیس کا یہ بند دیکھیے، جس میں وہ عون و محمد کی سِتائش کر رہے ہیں، اور پھر اِس کے مصرعِ سوم پر توجُّہ مرکوز کیجیے: اللہ اللہ اسدِ حق کے نواسوں کا جلال چاند سے چہروں پہ بل کھائے ہوئے زُلفوں کے بال نیمچے کاندھوں پہ رکّھے ہوئے، مانندِ ہلال گرچہ بچپن تھا، پہ رُستم کو سمجھتے تھے وہ زال صف سے...
  4. حسان خان

    تُرکی میں فعلِ مجہول بنانے کا طریقہ

    "در جمله‌ای با فعل معلوم، جمله دارای فاعل است اما اگر فعل آن مجهول باشد، فاعلی در جمله دیده نخواهد شد و فعل با مفعول در تعامل خواهد بود. اگر فعلی مجهول باشد، ناگزیر باید از نوع فعل متعدی باشد. با الحاق یکی از پیوندهای چهارگانه «ین» و «یل» به انتهای فعل متعدی ترکی می توان فعل مجهول ساخت. برای...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری جواں سالہ پِسر کی وفات پر مرثیہ - فردوسی طوسی

    مرا سال بِگْذشت بر شست و پنج نه نیکو بُوَد گر بِیازم به گنج مگر بهره برگیرم از پندِ خویش براندیشم از مرگِ فرزندِ خویش مرا بود نوبت بِرفت آن جوان ز دردش منم چون تنی بی‌روان شِتابم همی تا مگر یابمش چو یابم به پیغاره بِشْتابمش که نوبت مرا بود بی کامِ من چرا رفتی و بُردی آرامِ من ز بدها تو بودی مرا...
  6. حسان خان

    حافظ شیرازی کی ستائش میں آلمانی شاعر 'گوئٹے' کے اقوال

    (لقب) شاعر - محمد شمس‌الدین، به من بگو: چرا ملت بزرگ و نامی تو ترا حافظ لقب داده‌است؟ حافظ - پرسشت را پاس می‌دارم و بدان پاسخ می‌گویم: مرا حافظ نامیدند، زیرا قرآن مقدس را از بر داشتم، و چنان پرهیزکارانه آیین پیمبر را پیروی کردم که غم‌های جهان و زشتی‌های روزانهٔ آن در من و آنانکه چون من روح و...
  7. حسان خان

    "فارسی اشعار سے میں ذہنی و جسمانی خستگی مٹاتا ہوں" - عُثمانی البانوی ادیب شمس الدین سامی فراشری

    شاعرِ ملّیِ البانیہ نعیم فراشری کے برادر، اور مشہور عُثمانی ادیب و مؤلّف شمس‌الدین سامی فراشری (وفات: ۱۹۰۴ء) اپنی تُرکی کتاب 'خُرده‌چین'، جو ۱۳۰۲ھ/۱۸۸۵ء میں شائع ہوئی تھی، کے دیباچے میں لکھتے ہیں: عُثمانی رسم الخط میں: "هر نه وقت - دمیر گبی صوئوق و دمیر قدر آغیر اولان - جدّیاتدن اوصانیر، وظیفه...
  8. حسان خان

    "زبانِ فارسی شاعری کے لیے تخلیق ہونے والی زبان ہے" - عُثمانی البانوی ادیب شمس الدین سامی فراشری

    شاعرِ ملّیِ البانیہ نعیم فراشری کے برادر، اور مشہور عُثمانی ادیب و مؤلّف شمس‌الدین سامی فراشری (وفات: ۱۹۰۴ء) اپنی تُرکی کتاب 'خُرده‌چین'، جو ۱۳۰۲ھ/۱۸۸۵ء میں شائع ہوئی تھی، کے دیباچے میں لکھتے ہیں: عُثمانی رسم الخط میں: "…ظن ایدرم که، بیوک بوناپارتڭ اوروپا لسانلری حقّنده اولان مشهور بر تقسیمی...
  9. حسان خان

    دل‌برا دردیمہ درمان سن‌دن اؤزگہ کیمسہ یوخ - شاہ اسماعیل صفوی 'خطائی' (تُرکی غزل)

    دل‌برا دردیمه درمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هم دخی کؤنلۆم‌ده ایمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هجر ائوینده من کیمین‌له هم‌دم اۏلوم، ای صنم کؤنلۆمۆن شهرینده مهمان سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ خضر تک ظُلمت‌ده قالدېم، بیر مدد قېل تانرې‌چۆن تشنه ایچۆن آبِ حیوا‌ن سن‌دن اؤزگه کیمسه یۏخ هر نه کیم حُکم ائیله‌سن، ائیله...
  10. حسان خان

    زرتُشت کی ستائش میں دو بند

    اگرچہ زرتُشت کی جائے تولُّد کے بارے میں قطعاً کچھ نہیں کہا جا سکتا، اور اکثر مُعتَمَد مُحقِّقوں کی تحقیق کے مطابق وہ شمال مشرقی ایران یا حالیہ افغانستان میں کہیں متولّد ہوا تھا، لیکن چند مُتأخِّر روایات زرتُشت کی جائے ولادت کے لیے آذربائجان کا نام بھی لیتی ہیں، جس کی وجہ سے بعض آذربائجانیان...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری در شناختِ بے جسمیِ حضرتِ عزت - یہودی فارسی شاعر عمرانی

    یہودی فارسی شاعر 'عِمرانی' (وفات: تقریباً ۱۵۳۶ء) نے 'واجبات و ارکانِ سیزده‌گانهٔ ایمانِ اسرائیل' کے نام سے ایک مثنوی لکھی تھی۔ اُس مثنوی کا بابِ سوم ذیل میں ترجمے کے ساتھ پیش ہے، جس میں خدا تعالیٰ کے بے جسم ہونے کے یہودی عقیدے کو بیان کیا گیا ہے: (بابِ سومِ ارکانِ سیزده‌گانهٔ یهودیت در شناختِ...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری زلیخا کا خاتونانِ مصر کو جمع کرنا اور ان کو یوسف علیہ السلام دکھانا - یہودی فارسی شاعر مولانا شاہین

    فارسی گو سزمینوں میں رہنے والے یہودیوں نے بھی زبانِ فارسی میں تألیفات و منظومات چھوڑی ہیں، لیکن چونکہ وہ عِبرانی رسم الخط کا استعمال کرتے تھے، اِس لیے اُن کی تحریریں وسیع مسلمان ادبی مُعاشرے کی اطلاع و رسائی سے دور رہیں تھیں، تا آنکہ بیسویں صدی میں اُن کے تعارف و تحقیق، اور اُن کی فارسی رسم الخط...
  13. حسان خان

    میں نے تُرکی کیوں سیکھی؟

    دیارِ آذربائجان کے قلب شہرِ تبریز سے تعلق رکھنے والے دوست ارسلان بای، جن کی مادری زبان دیگر آذربائجانیوں اور تبریزیوں کی طرح تُرکی ہے، نے مجھ سے یہ سوال پوچھا تھا: سوال: حسان بئی، سن نئجه آذربایجان تۆرکجه‌سینه علاقه تاپدېن و بو دیلی آذربایجان تۆرک‌لریندن داها یاخشې اؤیره‌نه‌بیلدین؟ من بیلمه‌دیم...
  14. حسان خان

    اول مُشک‌بو غزالہ اخلاصیم ائیلہ واضح - محمد فضولی بغدادی (تُرکی + عربی)

    اۏل مُشک‌بو غزاله اخلاصېم ائیله واضح بلِّغْ صبا سلاماً مِسْكِيّةَ الروایِح اۏلغاج حبیبه واصل بیزدن هم اۏلما غافل لا تَقْطَعِ الرّسائِل، لا تَکْتُمِ الصّرایِح یۆزده سِرِشک قانې سؤیله‌ر غمِ نِهانی قد تَظْهَرُ المعانی بِالْخَطِّ فی اللَوایِح من مُبتلایِ هجران، من‌دن ایراق جانان والْعُمْرُ كَيْفَ ما...
  15. حسان خان

    ای جہان خلقی بیلون کیم یاردان بن دؤنمہ‌زم - عُثمانی شاعرہ مِہری خاتون

    ای جهان خلقې بیلۆن کیم یاردان بن دؤنمه‌زم سروقدّ و لاله‌خد دل‌داردان بن دؤنمه‌زم اے مردُمِ جہان! جان لیجیے کہ میں یار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔۔۔ میں سرْو قد و لالہ رُخسار دلدار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔ Ey cihân halkı bilün kim yârdan ben dönmezem Serv-kadd ü lâle-had dildârdan ben dönmezem...
  16. حسان خان

    اناطولیہ اور دیگر عُثمانی سرزمینوں میں فارسی کی ترویج میں مولانا رُومی کا کردار

    شادی آیدېن (از تُرکیہ) اپنے مقالے 'فارسچا دیوان صاحیبی عۏثمان‌لې سولطان‌لارې و دیوان‌لارېنېن نۆسخالارې' (صاحبِ دیوانِ فارسی عُثمانی سلاطین اور اُن کے دیوانوں کے نُسخے) میں لکھتے ہیں: "اناطولیہ اور دیگر عُثمانی سرزمینوں میں فارسی زبان و شاعری اور ایرانی ثقافت کے رواج کے دوام میں مولانا رومی کی...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری یاد باد، آن شورِ آغازِ محبت یاد باد - تاجکستانی شاعر لائق شیرعلی

    یاد باد، آن شورِ آغازِ محبت یاد باد، یاد باد، احساسِ اعجازِ محبت یاد باد. بینِ دو دل - بینِ دو سیّارهٔ شور و جنون در فضایِ شوق پروازِ محبت یاد باد. سینه‌ام چون کورهٔ پُرآتشی درمی‌گرفت، آن همه سوزِ دل و سازِ محبت یاد باد. بهرِ یک نازَش نمی‌گُنجید جانم در بدن، آن جوانی‌ها و آن نازِ محبت یاد باد...
  18. حسان خان

    مثنویِ گلشنِ راز کے مؤلف شیخ محمود شبستری کی ستائش میں کہا گیا ایک بند

    ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں شیخ محمود شبستری کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں: عیرفان عالمینده شؤهرته چاتدې، «گۆلشن راز» آدلانان اثر یاراتدې، عئلمین، فضیلتین آدېن اوجاتدې، حؤرمت‌لی «شئیخ محمود» شبیستر...
  19. حسان خان

    تبریز کے ایک سنیما میں ایران-ہسپانیہ فٹبال مقابلے کا تماشا (ایرانی آذربائجان)

    شہرِ تبریز کے سنیمائے ستارہ باران میں ایران اور ہسپانیہ کا فٹبال مقابلہ براہِ راست دکھایا گیا۔ عکاس: محمد حُسین عبداللہ زادہ تاریخ: ۳۱ خُرداد ۱۳۹۷هش/۲۱ جون ۲۰۱۸ء مأخذ ختم شد!
  20. حسان خان

    آذربائجانی تُرکوں کی فارسی کی جانب رغبت - فریدون بیگ کؤچرلی

    قفقازی آذربائجانی ادیب فریدون بیگ کؤچرلی اپنی کتاب 'آذربایجان ادبیاتې' (ادبیاتِ آذربائجان)، جو اُن کی وفات کے بعد ۱۹۲۵ء میں استانبول سے شائع ہوئی تھی، کی جلدِ اول میں لکھتے ہیں: "کئچمیش‌ده شوکت و قوت صاحبی اۏلان ایران دولتی مدتِ متمادیه ایله تمامی آذربایجان ولایتینه صاحب‌لیک و حکم‌ران‌لېق...
Top