نتائج تلاش

  1. محمد وارث

    سر سید کی ایک فارسی غزل

    مشہور محقق شیخ محمد اکرام نے اپنی شاہکار "کوثر سیریز" کی آخری کتاب "موجِ کوثر" میں سر سید احمد خان کی ایک فارسی غزل کے پانچ اشعار دیے ہیں سو وہ ترجمے کے ساتھ پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ شیخ صاحب نے یہ اشعار سر سید کا مذہبی جوش و ولولہ دکھانے کیلیئے دیئے ہیں اور کیا سچ بات کہی ہے شیخ صاحب نے...
  2. محمد وارث

    غالب غزل - درد ہو دل میں تو دعا کیجے - غالب

    درد ہو دل میں تو دوا کیجے دل ہی جب درد ہو تو کیا کیجے ہم کو فریاد کرنی آتی ہے آپ سنتے نہیں تو کیا کیجے ان بتوں کو خدا سے کیا مطلب توبہ توبہ، خدا خدا کیجے رنج اٹھانے سے بھی خوشی ہوگی پہلے دل درد آشنا کیجے عرضِ شوخی، نشاطِ عالم ہے حسن کو اور خود نما کیجے دشمنی ہو چکی بہ قدرِ وفا اب حقِ دوستی...
  3. محمد وارث

    جون ایلیا غزل - کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو - جون ایلیا

    کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو تُو اس بستی میں رہیو پر نہ رہیو سفر کرنا ہے آخر دو پلک بیچ سفر لمبا ہے بے بستر نہ رہیو ہر اک حالت کے بیری ہیں یہ لمحے کسی غم کے بھروسے پر نہ رہیو ہمارا عمر بھر کا ساتھ ٹھیرا سو میرے ساتھ تُو دن بھر نہ رہیو بہت دشوار ہو جائے گا جینا یہاں تُو ذات کے اندر نہ رہیو...
  4. محمد وارث

    میں‌ نے اپنی پہلی کتاب خریدی

    یہ تحریر اپنے بلاگ کیلیئے لکھی ہے، سوچا یہاں بھی دوستوں کے ساتھ شیئر کردوں۔ -------------- وہ بھی ایک عجیب دن تھا۔ اسلامیہ کالج سیالکوٹ سے گھر واپس آتے ہوئے نہ جانے جی میں کیا آئی کہ میں نے اپنی سائیکل کا رُخ اردو بازار کی طرف موڑ لیا۔ ان دنوں میں گیارھویں جماعت میں پڑھتا تھا اور اپنے کالج کی...
  5. محمد وارث

    غزل - زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں‌ - کرشن بہاری نور لکھنوی

    زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں اور کیا جرم ہے پتا ہی نہیں سچ گھٹے یا بڑے تو سچ نہ رہے جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں اتنے حصّوں میں بٹ گیا ہوں میں میرے حصّے میں کچھ بچا ہی نہیں زندگی، موت تیری منزل ہے دوسرا کوئی راستا ہی نہیں جس کے کارن فساد ہوتے ہیں اُس کا کوئی اتا پتا ہی نہیں اپنی رچناؤں میں...
  6. محمد وارث

    فانی غزل - ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا - فانی بدایونی

    ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا دل پہ کچھ اختیار تھا، نہ رہا دلِ مرحوم کو خدا بخشے ایک ہی غم گسار تھا، نہ رہا موت کا انتظار باقی ہے آپ کا انتظار تھا، نہ رہا اب گریباں کہیں سے چاک نہیں شغلِ فصلِ بہار تھا، نہ رہا آ، کہ وقتِ سکونِ مرگ آیا نالہ نا خوش گوار تھا، نہ رہا ان کی بے مہریوں کو کیا...
  7. محمد وارث

    بہادر شاہ ظفر غزل - بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی - بہادر شاہ ظفر

    بہادر شاہ ظفر کی خوبصورت غزل فرخ صاحب (سخنور) کی نذر۔ مہدی حسن نے اس غزل کے اشعار بہت دلکش انداز سے گائے ہیں، مکمل غزل پیش ہے: بات کرنی مجھے مشکِل کبھی ایسی تو نہ تھی جیسی اب ہے تری محفِل کبھی ایسی تو نہ تھی لے گیا چھین کے کون آج ترا صبر و قرار بیقراری تجھے اے دِل کبھی ایسی تو نہ تھی اس...
  8. محمد وارث

    تاسف نعرۂ پاکستان کے خالق اصغر سودائی وفات پا گئے

    لازوال نعرۂ پاکستان، "پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الا اللہ" کے خالق پروفیسر اصغر سودائی، 17 مئی کو سیالکوٹ میں چل بسے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دیں۔ آمین۔ پروفیسر سودائی نے 1944 میں اپنی طالب علمی کے دور میں تحریک پاکستان کے دوران ایک نظم کہی تھی،...
  9. محمد وارث

    سودا گل پھینکے ہیں اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی - مرزا سودا

    گل پھینکے ہیں اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھی اے خانہ بر اندازِ چمن، کچھ تو اِدھر بھی کیا ضد ہے مرے ساتھ، خدا جانئے ورنہ کافی ہے تسلّی کو مرے ایک نظر بھی اے ابر، قسم ہے تجھے رونے کی ہمارے تجھ چشم سے ٹپکا ہے کبھو لختِ جگر بھی کس ہستیٔ موہوم پہ نازاں ہے تو اے یار کچھ اپنے شب و روز کی ہے تجھ کو خبر...
  10. محمد وارث

    آتش دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے - آتش

    خواجہ حیدر علی آتش کی ایک خوبصورت اور نمائندہ غزل پیشِ خدمت ہے۔ دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے کلام آتے ہیں درمیاں کیسے کیسے زمینِ چمن گل کھلاتی ہے کیا کیا بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے تمھارے شہیدوں میں داخل ہوئے ہیں گل و لالہ و ارغواں کیسے کیسے بہار آئی ہے، نشّہ میں جھومتے ہیں...
  11. محمد وارث

    میر حسن ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں - میر حسن

    میر حسن دہلوی کی ایک خوبصورت غزل پیشِ خدمت ہے، میر حسن اپنی مثنوی "سحر البیان" اور سودا کے ساتھ چشمکوں اور ہجویات کیلیئے مشہور ہیں لیکن زیادہ وجۂ شہرت شاید یہ ہے کہ بے مثال شاعر میر انیس کے دادا ہیں۔ میر حسن کے والد، میر غلام حسین ضاحک بھی شاعر تھے اور اسی لیئے میر انیس نے کہا تھا کہ پانچویں...
  12. محمد وارث

    فریدہ خانم فریدہ خانم - میں‌ نے پیروں‌ میں‌ پائل تو باندھی نہیں

    پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے موسیقی کے حوالے سے بہت گراں قدر خدمات انجام دی ہیں، کلاسیکی موسیقی سے لیکر گیتوں تک بے شمار لاجواب چیزیں کمپوز ہوئی ہیں۔ انہی میں سے فریدہ خانم کا ایک خوبصورت گیت "میں نے پیروں میں پائل تو باندھی نہیں" حاضر ہے۔ وہ سامعین جنہوں نے پی ٹی وی کا "ضیائی" دور دیکھا ہے...
  13. محمد وارث

    مُنی بیگم - لذتِ غم بڑھا دیجیئے

    مُنی بیگم ایک اچھی گلوکارہ ہیں گو ذاتی طور پر مجھے بہت زیادہ پسند نہیں ہیں، لیکن انکی کچھ آئیٹمز ایسی ہیں کہ بس لاجواب۔ انہی میں سے ایک غزل آپکے ساتھ شیئر کر رہا ہوں: لذّتِ غم بڑھا دیجیئے آپ یوں مسکرا دیجیئے بہت خوبصورت غزل ہے، سماعت فرمائیے (فائل سائز 6٫10 ایم بی)...
  14. محمد وارث

    مصحفی غزل - ترے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا - مصحفی

    ترے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا کبھی اِس سے بات کرنا، کبھی اُس سے بات کرنا تجھے کس نے روک رکھّا، ترے جی میں کیا یہ آئی کہ گیا تو بھول ظالم، اِدھر التفات کرنا ہوئی تنگ اس کی بازی مری چال سے، تو رخ پھیر وہ یہ ہمدموں سے بولا، کوئی اس سے مات کرنا یہ زمانہ وہ ہے جس میں، ہیں بزرگ و خورد...
  15. محمد وارث

    حالی غزل - ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں - مولانا حالی

    ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں اب ٹھیرتی ہے دیکھئے جا کر نظر کہاں ہیں دورِ جامِ اوّلِ شب میں خودی سے دُور ہوتی ہے آج دیکھئے ہم کو سحر کہاں یارب، اس اختلاط کا انجام ہو بخیر تھا اس کو ہم سے ربط مگر اس قدر کہاں کون و مکاں سے ہے دلِ وحشی کنارہ گیر اس خانماں خراب نے ڈھونڈا ہے گھر کہاں ہم...
  16. محمد وارث

    غزل - جس دن سے حرام ہو گئی ہے - ریاض خیرآبادی

    ریاض خیرآبادی اردو شاعری میں خمریات کے امام ہیں، انکی ایک غزل نمونۂ کلام کے طور پر: جس دن سے حرام ہو گئی ہے مے، خلد مقام ہو گئی ہے قابو میں ہے ان کے وصل کا دن جب آئے ہیں شام ہو گئی ہے آتے ہی قیامت اس گلی میں پامالِ خرام ہو گئی ہے توبہ سے ہماری بوتل اچھّی جب ٹوٹی ہے، جام ہو گئی ہے مے...
  17. محمد وارث

    تبسم غزل - سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی - صوفی غلام مصطفٰی تبسم

    سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی اک لحظہ بہے آنسو، اک لحظہ ہنسی آئی سیکھے ہیں نئے دل نے اندازِ شکیبائی اس موسمِ گل ہی سے بہکے نہیں دیوانے ساتھ ابرِ بہاراں کے وہ زلف بھی لہرائی ہر دردِ محبّت سے الجھا ہے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تری آئی چرکے وہ...
  18. محمد وارث

    امجد اسلام امجد غزل - کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے - امجد اسلام امجد

    کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے کہیں آنکھیں، کہیں چہرا نہیں ہے یہاں سے کیوں کوئی بیگانہ گزرے یہ میرے خواب ہیں رستہ نہیں ہے جہاں پر تھے تری پلکوں کے سائے وہاں اب کوئی بھی سایا نہیں ہے زمانہ دیکھتا ہے ہر تماشہ یہ لڑکا کھیل سے تھکتا نہیں ہے ہزاروں شہر ہیں ہمراہ اس کے مسافر دشت میں تنہا نہیں ہے...
  19. محمد وارث

    غلام علی غلام علی - بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے

    یہ غزل میں نے بہت عرصہ (پندرہ، سولہ سال) پہلے سنی تھی اور بہت اچھی لگی تھی۔ اتفاق سے مل گئی ہے سو شیئر کر رہا ہوں۔ غلام علی نے بہت دل دلکش انداز سے گایا ہے۔ بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے مجھے وہ گلبدن یاد آ گیا ہے لچکتی شاخ نے جب سر اٹھایا کسی کا بانکپن یاد آ گیا ہے تری صورت کو جب دیکھا ہے...
  20. محمد وارث

    نور جہاں نور جہاں - تیری باتیں ہی سنانے آئے

    غزل - تیری باتیں ہی سنانے آئے (آڈیو) شاعر - احمد فراز گلوکارہ - نور جہاں فائل سائز - 4٫95 ایم بی مکمل غزل پڑھیئے۔ http://www.divshare.com/download/4407765-c3a
Top