محمد وارث
لائبریرین
یہ غزل میں نے بہت عرصہ (پندرہ، سولہ سال) پہلے سنی تھی اور بہت اچھی لگی تھی۔ اتفاق سے مل گئی ہے سو شیئر کر رہا ہوں۔ غلام علی نے بہت دل دلکش انداز سے گایا ہے۔
بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے
مجھے وہ گلبدن یاد آ گیا ہے
لچکتی شاخ نے جب سر اٹھایا
کسی کا بانکپن یاد آ گیا ہے
تری صورت کو جب دیکھا ہے میں نے
عروجِ فکر و فن یاد آ گیا ہے
ملے وہ اجنبی بن کر تو رفعت
زمانے کا چلن یاد آ گیا ہے
شاعر: رفعت (کاکوری، شاید)
گلوکار: غلام علی
فائل سائز: 4٫19 ایم بی
[ame]http://www.divshare.com/download/4415973-2ee[/ame]
بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے
مجھے وہ گلبدن یاد آ گیا ہے
لچکتی شاخ نے جب سر اٹھایا
کسی کا بانکپن یاد آ گیا ہے
تری صورت کو جب دیکھا ہے میں نے
عروجِ فکر و فن یاد آ گیا ہے
ملے وہ اجنبی بن کر تو رفعت
زمانے کا چلن یاد آ گیا ہے
شاعر: رفعت (کاکوری، شاید)
گلوکار: غلام علی
فائل سائز: 4٫19 ایم بی
[ame]http://www.divshare.com/download/4415973-2ee[/ame]