میر حسن ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں - میر حسن

محمد وارث

لائبریرین
میر حسن دہلوی کی ایک خوبصورت غزل پیشِ خدمت ہے، میر حسن اپنی مثنوی "سحر البیان" اور سودا کے ساتھ چشمکوں اور ہجویات کیلیئے مشہور ہیں لیکن زیادہ وجۂ شہرت شاید یہ ہے کہ بے مثال شاعر میر انیس کے دادا ہیں۔ میر حسن کے والد، میر غلام حسین ضاحک بھی شاعر تھے اور اسی لیئے میر انیس نے کہا تھا کہ

پانچویں پشت ہے شبیر کی مداحی میں

یہ غزل میں نے نقوش کے "غزل نمبر" سے لی ہے، اسے میڈم نورجہاں نے گایا بھی ہے جس میں کچھ اشعار کے الفاظ فرق ہیں۔


ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں
آگ کی طرح جدھر جاویں، دہکتے جاویں

اے خوشامست کہ تابوت کے آگے جس کے
آب پاشی کے بدل، مے کو چھڑکتے جاویں

جو کوئی آوے ہے نزدیک ہی بیٹھے ہے ترے
ہم کہاں تک ترے پہلو سے سرکتے جاویں

غیر کو راہ ہو گھر میں ترے، سبحان اللہ
اور ہم دور سے در کو ترے تکتے جاویں

وقت اب وہ ہے کہ ایک ایک حسن ہو کے بتنگ
صبر و تاب و خرد و ہوش کھسکتے جاویں
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ وارث صاحب۔ یہ لیجیے مادام کی سریلی آواز میں اس غزل کی ایم پی تھری
[ame]http://www.divshare.com/download/4492800-35f[/ame]
 

تفسیر

محفلین
فاتح میں نے ایک منٹ تک بجا کر دیکھی لیکن صرف موسیقی تیز رفتار سے چل رہی تھی ۔ شاید میری طرف خرابی ہے۔ کیونکہ ڈائریکٹ سورس سے بھی اسطرح پلے ہوئی۔
 

الف عین

لائبریرین
تعجب ہے میر حسن کی اتنی اچھی غزل میں بھی ایطا در آیا ہے؟؟؟
مطلع میں وہی نقص ہے جو جیا کی چوڑیاں والی غزل میں ہے۔ وہی قوافی۔۔ مہکتے اور دہکتے۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح میں نے ایک منٹ تک بجا کر دیکھی لیکن صرف موسیقی تیز رفتار سے چل رہی تھی ۔ شاید میری طرف خرابی ہے۔ کیونکہ ڈائریکٹ سورس سے بھی اسطرح پلے ہوئی۔

شاید براہ راست ڈاؤنلوڈ کر کے چلانے سے کام بن جائے۔ یہ لیجیے براہ راست ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے فائل کا ربط
http://www.divshare.com/i/4492800-35f
 

جیا راؤ

محفلین
واہ !!
جناب بہت ہی خوبصورت کلام ہے۔
"جاویں" کی ردیف بہت اچھی لگی۔

جو کوئی آوے ہے نزدیک ہی بیٹھے ہے ترے
ہم کہاں تک ترے پہلو سے سرکتے جاویں


بہت ہی خوب
 

محمد وارث

لائبریرین
تعجب ہے میر حسن کی اتنی اچھی غزل میں بھی ایطا در آیا ہے؟؟؟
مطلع میں وہی نقص ہے جو جیا کی چوڑیاں والی غزل میں ہے۔ وہی قوافی۔۔ مہکتے اور دہکتے۔۔۔


اعجاز صاحب آپ کی اس بات نے تھوڑا سا متشکک کر دیا ہے مجھے کہ میر حسن مستند استاد تھے اور یہ غزل انتہائی مشہور، اور جو زمانہ انکا تھا اس میں تو اس طرح کی غلطیوں پر مضحکے اڑائے جاتے تھے۔

بہرحال میں دیکھتا ہوں کچھ اسطرح کی امثال دیگر اساتذہ کے ہاں ملتی ہیں یا نہیں، اور "علم قافیہ" کو بھی بغائر دیکھتا ہوں بلکہ فاتح صاحب سے بھی درخواست ہے کہ وہ بھی اس کو "بحر الفصاحت" میں دیکھیں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
جو کوئی آوے ہے نزدیک ہی بیٹھے ہے ترے
ہم کہاں تک تیرے پہلو سے سرکتے جاویں

بہت خوبصورت غزل ہے۔ شراکت کے لیے شکریہ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
آج آٹھ ساڑھے آٹھ سال بعد یہ غزل سامنے آ گئی ہے تو بہت سے بھولے بسرے زمانے بھی یا د آ گئے۔ پی ٹی وی کے دن بھی ، لازوال شاعری، بے مثال دُھن اور کمال گائیکی :)
 
Top