نتائج تلاش

  1. محمد وارث

    اردو رباعیات

    مختصر تعارف اصنافِ سخن میں رباعی ایک خاصے کی چیز ہے، چار مصرعوں میں جامع سے جامع مضمون کو خوبصورتی سے مکمل کر دینا دریا کو کوزے میں بند کر دینے کے مترادف ہے۔ رباعی عربی لفظ رُبَع سے ہے جسکا مطلب چار ہے یعنی اس میں چار مصرعے ہوتے ہیں، رباعی کو دوبیتی اور ترانہ وغیرہ بھی کہا جاتا ہے۔ اردو...
  2. محمد وارث

    سراج اورنگ آبادی غزل - خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی - سراج اورنگ آبادی

    خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی شۂ بے خودی نے عطا کیا، مجھے اب لباسِ برہنگی نہ خرد کی بخیہ گری رہی، نہ جنوں کی پردہ دری رہی چلی سمتِ غیب سے اک ہوا کہ چمن ظہور کا جل گیا مگر ایک شاخِ نہالِ غم جسے دل کہیں سو ہری رہی نظرِ تغافلِ...
  3. محمد وارث

    ساغر صدیقی غزل - پوچھا کسی نے حال کسی کا تو رو دیے - ساغر صدیقی

    پوچھا کسی نے حال کسی کا تو رو دیے پانی میں عکس چاند کا دیکھا تو رو دیے نغمہ کسی نے ساز پہ چھیڑا تو رو دیے غنچہ کسی نے شاخ سے توڑا تو رو دیے اڑتا ہوا غبار سرِ راہ دیکھ کر انجام ہم نے عشق کا سوچا تو رو دیے بادل فضا میں آپ کی تصویر بن گئے سایہ کوئی خیال سے گزرا تو رو دیے رنگِ شفق سے آگ...
  4. محمد وارث

    پروین شاکر غزل - ہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا - پروین شاکر

    ہم نے ہی لَوٹنے کا ارادہ نہیں کیا اس نے بھی بھول جانے کا وعدہ نہیں کیا دکھ اوڑھتے نہیں کبھی جشنِ طرب میں ہم ملبوس دل کو تن کا لبادہ نہیں کیا جو غم ملا ہے بوجھ اٹھایا ہے اس کا خود سر زیرِ بارِ ساغر و بادہ نہیں کیا کارِ جہاں ہمیں بھی بہت تھے سفر کی شام اس نے بھی التفات زیادہ نہیں کیا آمد...
  5. محمد وارث

    امجد اسلام امجد غزل - کسی کی آنکھ جو پر نم نہیں ہے - امجد اسلام امجد

    کسی کی آنکھ جو پر نم نہیں ہے نہ سمجھو یہ کہ اس کو غم نہیں ہے سوادِ درد میں تنہا کھڑا ہوں پلٹ جاؤں مگر موسم نہیں ہے سمجھ میں کچھ نہیں آتا کسی کی اگرچہ گفتگو مبہم نہیں ہے سلگتا کیوں نہیں تاریک جنگل طلب کی لو اگر مدھم نہیں ہے یہ بستی ہے ستم پروردگاں کی یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے کنارا...
  6. محمد وارث

    فراز غزل - تیری باتیں ہی سنانے آئے - احمد فراز

    فراز کی یہ غزل مجھے بہت زیادہ پسند ہے اور اسکی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ شاعری تو خوبصورت ہے ہی، اسے غلام علی اور نورجہاں دونوں نے بہت دلکش انداز سے گایا بھی ہے۔ تیری باتیں ہی سنانے آئے دوست بھی دل ہی دکھانے آئے پھول کھلتے ہیں تو ہم سوچتے ہیں تیرے آنے کے زمانے آئے ایسی کچھ چپ سی لگی ہے جیسے...
  7. محمد وارث

    غزل - جلتے جلتے بجھ گئی اک موم بتی رات کو - سید سبطِ علی صبا

    جلتے جلتے بجھ گئی اک موم بتّی رات کو مر گئی فاقہ زدہ معصوم بچّی رات کو آندھیوں سے کیا بچاتی پھول کو کانٹوں کی باڑ صحن میں بکھری ہوئی تھی پتّی پتّی رات کو کتنا بوسیدہ دریدہ پیرہن ہے زیبِ تن وہ جو چرخہ کاتتی رہتی ہے لڑکی رات کو صحن میں اک شور سا، ہر آنکھ ہے حیرت زدہ چوڑیاں سب توڑ دیں دلہن نے...
  8. محمد وارث

    داغ غزل - ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں - داغ دہلوی

    ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں ناز والے نیاز کیا جانیں کب کسی در کی جُبّہ سائی کی شیخ صاحب نماز کیا جانیں جو رہِ عشق میں قدم رکھیں وہ نشیب و فراز کیا جانیں پوچھئے مے کشوں سے لطفِ شراب یہ مزہ پاک باز کیا جانیں حضرتِ خضر جب شہید نہ ہوں لطفِ عمرِ دراز کیا جانیں جو گزرتے ہیں داغ پر صدمے آپ...
  9. محمد وارث

    غزل - بلا سے کوئی ہاتھ ملتا رہے - پنڈت لبھو رام جوش ملسیانی

    بلا سے کوئی ہاتھ ملتا رہے ترا حسن سانچے میں ڈھلتا رہے ہر اک دل میں چمکے محبت کا داغ یہ سکّہ زمانے میں چلتا رہے ہو ہمدرد کیا جس کی ہر بات میں شکایت کا پہلو نکلتا رہے بدل جائے خود بھی تو حیرت ہے کیا جو ہر روز وعدے بدلتا رہے مری بے قراری پہ کہتے ہیں وہ نکلتا ہے دم تو نکلتا رہے پلائی ہے...
  10. محمد وارث

    غزل - خوش جو آئے تھے پشیمان گئے - زہرہ نگاہ

    خوش جو آئے تھے پشیمان گئے اے تغافل تجھے پہچان گئے خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا کوئی بولا تو برا مان گئے کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے اس کو سمجھے کہ نہ سمجھے لیکن گردشِ دہر تجھے جان گئے تیری اک ایک ادا پہچانی اپنی اک ایک خطا مان گئے اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا جس جگہ...
  11. محمد وارث

    منیر نیازی نظم - پہلی بات ہی آخری تھی - منیر نیازی

    پہلی بات ہی آخری تھی از منیر نیازی پہلی بات ہی آخری تھی اس سے آگے بڑھی نہیں ڈری ہوئی کوئی بیل تھی جیسے پورے گھر پہ چڑھی نہیں ڈر ہی کیا تھا کہہ دینے میں کھل کر بات جو دل میں تھی آس پاس کوئی اور نہیں تھا شام تھی نئی محبت کی ایک جھجک سی ساتھ رہی کیوں قرب کی ساعتِ حیراں میں حد سے آگے بڑھنے کی پھیل...
  12. محمد وارث

    غزل - اک خلش کو حاصلِ عمرِ رواں رہنے دیا - ادیب سہارنپوری

    اک خلش کو حاصلِ عمرِ رواں رہنے دیا جان کر ہم نے انھیں نا مہرباں رہنے دیا آرزوِ قرب بھی بخشی دلوں کو عشق نے فاصلہ بھی میرے ان کے درمیاں رہنے دیا کتنی دیواروں کے سائے ہاتھ پھیلاتے رہے عشق نے لیکن ہمیں بے خانماں رہنے دیا اپنے اپنے حوصلے اپنی طلب کی بات ہے چن لیا ہم نے تمھیں سارا جہاں رہنے دیا...
  13. محمد وارث

    پروین شاکر نظم - زود پشیماں - پروین شاکر

    زود پشیماں از پروین شاکر گہری بھوری آنکھوں والا اک شہزادہ دور دیس سے چمکیلے مُشکی گھوڑے پر ہوا سے باتیں کرتا جگر جگر کرتی تلوار سے جنگل کاٹتا دروازے سے لپٹی بیلیں پرے ہٹاتا جنگل کی بانہوں میں جکڑے محل کے ہاتھ چھڑاتا جب اندر آیا تو دیکھا شہزادی کے جسم کی ساری سوئیاں زنگ آلودہ تھیں رستہ دیکھنے...
  14. محمد وارث

    غزل - ملبوس جب ہوا نے بدن سے چرا لیے - سید سبطِ علی صبا

    ملبوس جب ہوا نے بدن سے چرا لیے دوشیزگانِ صبح نے چہرے چھپا لیے ہم نے تو اپنے جسم پہ زخموں کے آئینے ہر حادثے کی یاد سمجھ کر سجا لیے میزانِ عدل تیرا جھکاؤ ہے جس طرف اس سمت سے دلوں نے بڑے زخم کھا لیے دیوار کیا گری مرے خستہ مکان کی لوگوں نے میرے صحن میں رستے بنا لیے لوگوں کی چادروں پہ بناتی...
  15. محمد وارث

    افتخار عارف غزل - عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا - افتخار عارف

    عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیا کہ ایک عمر چلے اور گھر نہیں آیا اس ایک خواب کی حسرت میں جل بجھیں آنکھیں وہ ایک خواب کہ اب تک نظر نہیں آیا کریں تو کس سے کریں نا رسائیوں کا گلہ سفر تمام ہوا ہم سفر نہیں آیا دلوں کی بات بدن کی زباں سے کہہ دیتے یہ چاہتے تھے مگر دل ادھر نہیں آیا عجیب ہی تھا...
  16. محمد وارث

    حالی غزل - اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت - مولانا حالی

    اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت کس سے پیمانِ وفا باندھ رہی ہے بلبل کل نہ پہچان سکے گی، گلِ تر کی صورت اپنی جیبوں سے رہیں سارے نمازی ہشیار اک بزرگ آتے ہیں مسجد میں خضر کی صورت دیکھئے شیخ، مصوّر سے کِچھے یا نہ کِچھے صورت اور آپ سے بے عیب بشر کی...
  17. محمد وارث

    میر مہدی مجروح غزل - غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا - میر مہدی مجروح

    غیروں کو بھلا سمجھے اور مجھ کو برا جانا سمجھے بھی تو کیا سمجھے، جانا بھی تو کیا جانا اک عمر کے دُکھ پائے، سوتے ہیں فراغت سے اے غلغلۂ محشر، ہم کو نہ جگا جانا کیا یار کی بد خوئی، کیا غیر کی بد خواہی سرمایۂ صد آفت ہے دل ہی کا آ جانا کچھ عرضِ تمنّا میں شکوہ نہ ستم کا تھا میں نے تو کہا کیا...
  18. محمد وارث

    قتیل شفائی اہنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے مجھ کو - قتیل شفائی

    آپ نے یہ غزل سماعت فرمائی ہوگی، مسرت نذیر اور جگجیت سنگھ نے اسے گایا ہے اور دونوں نے گائیکی کا حق ادا کردیا ہے، مگر شاید جگجیت نے یہ غزل زیادہ اچھی گائی اور اسلیئے بھی کہ اسکے شعروں کا انتخاب اعلی ہے، مقطع بھی مسرت نذیر نے نہیں گایا، بہرحال مکمل غزل پیش ہے. اہنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا لے...
  19. محمد وارث

    ماہر القادری غزل - دل میں اب آواز کہاں ہے - مولانا ماہر القادری

    دل میں اب آواز کہاں ہے ٹوٹ گیا تو ساز کہاں ہے آنکھ میں آنسو لب پہ خموشی دل کی بات اب راز کہاں ہے سرو و صنوبر سب کو دیکھا ان کا سا اندا ز کہاں ہے دل خوابیدہ، روح فسردہ وہ جوشِ آغاز کہاں ہے پردہ بھی جلوہ بن جاتا ہے آنکھ تجلی ساز کہاں ہے بت خانے کا عزم ہے ماہر کعبے کا در باز کہاں ہے...
  20. محمد وارث

    امجد اسلام امجد غزل - یہ دشتِ ہجر یہ وحشت یہ شام کے سائے - امجد اسلام امجد

    یہ دشتِ ہجر یہ وحشت یہ شام کے سائے خدا یہ وقت تری آنکھ کو نہ دکھلائے اسی کے نام سے لفظوں میں چاند اترے ہیں وہ ایک شخص کہ دیکھوں تو آنکھ بھر آئے کلی سے میں نے گلِ تر جسے بنایا تھا رتیں بدلتی ہیں کیسے، مجھے ہی سمجھائے جو بے چراغ گھروں کو چراغ دیتا ہے اسے کہو کہ مرے شہر کی طرف آئے یہ...
Top