غزل - جلتے جلتے بجھ گئی اک موم بتی رات کو - سید سبطِ علی صبا

محمد وارث

لائبریرین
جلتے جلتے بجھ گئی اک موم بتّی رات کو
مر گئی فاقہ زدہ معصوم بچّی رات کو

آندھیوں سے کیا بچاتی پھول کو کانٹوں کی باڑ
صحن میں بکھری ہوئی تھی پتّی پتّی رات کو

کتنا بوسیدہ دریدہ پیرہن ہے زیبِ تن
وہ جو چرخہ کاتتی رہتی ہے لڑکی رات کو

صحن میں اک شور سا، ہر آنکھ ہے حیرت زدہ
چوڑیاں سب توڑ دیں دلہن نے پہلی رات کو

جب چلی ٹھنڈی ہوا بچّہ ٹھٹھر کر رہ گیا
ماں نے اپنے لال کی تختی جلا دی رات کو

مرغزارِ شاعری میں گم رہا سبطِ علی
سو گئی رہ دیکھتے بیمار بیوی رات کو


(سید سبطِ علی صبا)
 

نوید صادق

محفلین
وارث بھائی!
اچھی سلیکشن ہے۔ اگر ہو سکے تو سبط علی صبا کا ایک دھاگہ کھول کر مکمل شاعری یا انتخاب دوسروں کے استدادہ کے لئے اپ لوڈ کر دیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ نوید بھائی، دراصل میرے پاس سید سبطِ حسن کی چند ایک غزلیں ہی ہیں، دو میں نے پوسٹ کر دی ہیں اور شاید ایک آدھ اور ہو، بہرحال آپ کا آئیڈیا اچھا ہے، میں دیکھتا ہوں اسے۔

نوازش
 

محمداحمد

لائبریرین
کتنا بوسیدہ دریدہ پیرہن ہے زیبِ تن
وہ جو چرخہ کاتتی رہتی ہے لڑکی رات کو

جب چلی ٹھنڈی ہوا بچّہ ٹھٹھر کر رہ گیا
ماں نے اپنے لال کی تختی جلا دی رات کو

مرغزارِ شاعری میں گم رہا سبطِ علی
سو گئی رہ دیکھتے بیمار بیوی رات کو

وارث صاحب

بہت عمدہ انتخاب ، اور بے حد لاجواب غزل ہے۔ اس خوبصورت پیشکش پر ممنون و متشکر ہوں جناب!

اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے (آمین)
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ آپ کا فرخ صاحب اور احمد صاحب۔

احمد صاحب آپ کی نیک تمناؤں کیلیئے آپ کا ممنون ہوں محترم، نوازش آپ کی۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
جب چلی ٹھنڈی ہوا بچّہ ٹھٹھر کر رہ گیا
ماں نے اپنے لال کی تختی جلا دی رات کو

بہت خوب وارث صاحب بہت اچھی غزل ہے مجھے یہ شعر بہت اچھا لگا بہت شکریہ
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جلتے جلتے بجھ گئی اک موم بتّی رات کو
مر گئی فاقہ زدہ معصوم بچّی رات کو

آندھیوں سے کیا بچاتی پھول کو کانٹوں کی باڑ
صحن میں بکھری ہوئی تھی پتّی پتّی رات کو

کتنا بوسیدہ دریدہ پیرہن ہے زیبِ تن
وہ جو چرخہ کاتتی رہتی ہے لڑکی رات کو

صحن میں اک شور سا، ہر آنکھ ہے حیرت زدہ
چوڑیاں سب توڑ دیں دلہن نے پہلی رات کو

جب چلی ٹھنڈی ہوا بچّہ ٹھٹھر کر رہ گیا
ماں نے اپنے لال کی تختی جلا دی رات کو

مرغزارِ شاعری میں گم رہا سبطِ علی
سو گئی رہ دیکھتے بیمار بیوی رات کو


(سید سبطِ علی صبا)


ہر شعر اپنی جگہ بہترین ۔۔زبردست :) بہت بہت شکریہ وارث
 

شمشاد

لائبریرین
اسی غزل کا ایک اور شعر بھی ہے جو کہ وارث بھائی کے مراسلے میں نہیں ہے۔ مقطع سے پہلے مندرجہ ذیل شعر ہے۔

وقت تو ہر ایک در پر دستکیں دیتا رہا
ایک ساعت کے لیے جاگی نہ بستی رات کو
 
Top