Gar Baazi Ishq Ki Baazi Hai Jo Chaho Laga Doh Darr Kaisa Gar Jeet Gaye Toh Kya Kehna Haare Bhi Toh Baazi Maat Nahi
عشق اور عاشقی کے درمیاں. کچھ آزاد رستے ہیں. اُن ہی آزاد رستوں کا. میں اک بھٹکا مسافر ہوں.
پیار کے کھیل میں یہ سودا بڑا اچھا رہا. ہار کے تجھ کو جیت جانا بڑا اچھا رہا. دل بھگولے سا اُڑا جاتا تھا ہر شوق کی راہ. آکے تم پہ ہی ٹھہر جانا...
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے نہ میرے دل کی دھڑکن...
سورج نہ نکلنے کا کچھ یہ بھی سبب ٹھہرا اس شہر کا ہر باسی دلدادہ شب ٹھہرا احباب تو سمجھوتا حالات سے کرلیں گے ایک میں ہی یہاں گویا آزاد طلب ٹھہرا...
میرا نام اورنگ زیب اشرف شامی ہے۔ فیصل آباد سے تعلق ہے مگر غمِ روز گار سے وفا نبھاتے نبھاتے لاہور ڈیرے ڈالے ہوئے کوئی آٹھ سال ہو چکے۔ 2008 میں قائد...
لفظ بننے کے فن کی بات کرو . اپنے اردو چمن کی بات کرو . حرف و احساس و معنی و لفظو . رھنما ئے سخن کی بات کرو . دوستوں سے اس غزل کو پورا لکھنے کی...
محفلین اس لڑی میں اپنے پسندیدہ اشعار ارسال کر سکتے ہیں۔ شکریہ! رات دن گردش میں ہیں سات آسماں ہو رہے گا کچھ نہ کچھ، گھبرائیں کیا! (غالب)
خالد علیم ہیچ ہے (مولانا حالی کے ایک شعر پر تضمین) جس طرح اک صید‘ صیادوں کے آگے ہیچ ہے شاعری میری سب اُستادوں کے آگے ہیچ ہے جانتا ہوں...
غزل جاری تھی ابھی دُعا ہماری اور ٹوٹ گئی صدا ہماری یاں راکھ سے بات چل رہی ہے تُو شعلگی پر نہ جا ہماری جھونکا تھا...
غزل ایک مضمون تو کیا‘ نُطق وبیاں تک لے جائیں کاٹ کر اہلِ سخن میری زباں تک لے جائیں کبھی گزرا ہی نہ ہو جیسے گزرگاہ سے دل لوگ آئیں‘ مرے...
غزل وہ چرچا، جی کے جھنجھٹ کا ہوا ہے کہ دل کا پاسباں کھٹکا ہوا ہے وہ مصرع تھا کہ اک گل رنگ چہرہ ابھی تک ذہن میں اٹکا ہوا ہے ہم اُن...
خود کش دہماکہ گونجی ہے صدا نعرہ تکبیر اللہ اکبر آیا ہے موت کا سفیر اللہ اکبر دھماکے سے...
:AOA: :p سنا تھا کے وہ آئیں گے انجمن میں سنا تھا کے ان سے ملاقات ہو گی ہمیں کیا پتا تھا ہمیں کیا خبر تھی نہ یہ بات ہو گی نہ وہ بات ہو گی میں...
غزل ہم رہے پر نہیں رہے آباد یاد کے گھر نہیں رہے آباد کتنی آنکھیں ہوئی ہلاک ِ نظر کتنے منظر نہیں رہے آباد ہم کہ اے دل سخن تھے سر تا پا...
غزل ریت بھری ہے ان آنکھوں میں تم اشکوں سے دھو لینا کوئی سوکھا پیڑ ملے تو اُس سے لپٹ کے رو لینا اُس کے بعد بھی تم تنہا ہو، جیسے جنگل کا رستہ...
چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تارا بنا ڈالا مری آوارگی نے مجھ کو آوارہ بنا ڈالا بڑا دلکش، بڑا رنگین ہے یہ شہر کہتے ہیں یہاں پر ہیں ہزاروں گھر، گھروں میں...
غزل ابھی تو گردشِ دوراں سے بات کرنی ہے پھر اس کے بعد دل و جاں سے بات کرنی ہے تم اپنے شہر کی ساون رتوں سے بات کرو مجھے تو ابرِ گریزاں سے...
ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جاسکے مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے ہم کو...
غزل پسِ غبار جواِک آشنا سا چہرا ہے وہ مجھ کو بُوجھ رہا ہو اگر تو اچھّا ہے اب ایک عمر کی محرومیوں کے بعد یہ وصل فریبِ دیدہ ودل ہے کہ خواب...
ناموں کو کاما سے علیحدہ کریں