مغزل
محفلین
[font="urdu_umad_nastaliq"]
غزل
ابھی تو گردشِ دوراں سے بات کرنی ہے
پھر اس کے بعد دل و جاں سے بات کرنی ہے
تم اپنے شہر کی ساون رتوں سے بات کرو
مجھے تو ابرِ گریزاں سے بات کرنی ہے
نکلنا ایک تحّیر سے ہے مجھے پہلے
پھر ایک دیدہِ حیراں سے بات کرنی ہے
کسی نے پھول مجھے بے حساب بھیجے ہیں
سو مجھ کو تنگیِ داماں سے بات کرنی ہے
یقیں کی منزلِ آس۔۔۔اں تمھیں مبارک ہو
مجھے تو آخری امکاں سے بات کرنی ہے
تم اپنے آپ کو بے شک خدا سمجھتے رہو
مگر مجھے کسی انساں سے بات کرنی ہے
جنوں میں قیس سے کچھ کم نہیں ہوں میں اختر
مجھے بھی اپنے گریب۔۔۔۔اں سے بات کرنی ہے
اختر عبدالرزاق
[/font]ابھی تو گردشِ دوراں سے بات کرنی ہے
پھر اس کے بعد دل و جاں سے بات کرنی ہے
تم اپنے شہر کی ساون رتوں سے بات کرو
مجھے تو ابرِ گریزاں سے بات کرنی ہے
نکلنا ایک تحّیر سے ہے مجھے پہلے
پھر ایک دیدہِ حیراں سے بات کرنی ہے
کسی نے پھول مجھے بے حساب بھیجے ہیں
سو مجھ کو تنگیِ داماں سے بات کرنی ہے
یقیں کی منزلِ آس۔۔۔اں تمھیں مبارک ہو
مجھے تو آخری امکاں سے بات کرنی ہے
تم اپنے آپ کو بے شک خدا سمجھتے رہو
مگر مجھے کسی انساں سے بات کرنی ہے
جنوں میں قیس سے کچھ کم نہیں ہوں میں اختر
مجھے بھی اپنے گریب۔۔۔۔اں سے بات کرنی ہے
اختر عبدالرزاق