عبیر ابوذری ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے - عبیر ابوذری

فرخ منظور

لائبریرین
ہم صورتِ حالات سے آگے نہ جا سکے
گویا کہ اپنی ذات سے آگے نہ جاسکے

مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے

ہم کو بھی اچھی قسم کے کھانوں کی ریجھ ہے
پر اپنے ساگ پات سے آگے نہ جا سکے

کوشش تو ہم نے بہت کی انچے مقام کی
گھر کے بنیرا جات سے آگے نہ جاسکے

غیروں نے ایجادات سے دنیا کو سُکھ دیے
ہم ہیں کہ مسئلہ جات سے آگے نہ جاسکے

آگے نہ جانے دیں گے نہ ہم خود ہی جائیں گے
ہم ان بکھیڑا جات سے آگے نہ جا سکے

چسکا پڑا ہوا ہے ہمیں شعر کا تبھی
ہم فعل و فاعلات سے آگے نہ جا سکے
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
عبیر ابو زری کی پنجابی شاعری میں سے کچھ شیئر کیجیے گا
خاص کر یہ نظم۔
پلس نوں آکھاں رشوت خور تے فیدا کی
پچھوں کردا پھراں ٹکور تے فیدا کی۔
 

الف عین

لائبریرین
شاعر فعل فاعلات سے آگے کیا جاتے، پیچھے ہی رہ گئے ہیں۔۔ غزل درست اوزان میں نہیں ہے۔ یا ٹائپ کی اغلاط بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن فرخ کی سخن وری پر ذرا سوال لگنے لگا!!!
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ فرخ صاحب شیئر کرنے کیلیئے۔

اعجاز صاحب، بابا عبیر ابوذری پاکستان اور دبئی کے ادبی حلقوں میں ایک معروف نام تھے، پنجابی اور اردو طنزیہ و مزاحیہ شاعری میں اپنی بے ساختی، مشاہدے اور لا جواب 'چوٹ' کیلیئے مشہور ہیں۔ اس غزل میں عروض کی جو غلطیاں ہیں وہ یقیناً املا کی ہیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب کا لیکن املا کی غلطیاں نہیں ہیں-عبیرابوذری صرف پرائمری پاس تھے - مجھے نہیں‌ معلوم کہ عروض کی کتنی غلطیاں ہیں اس میں -
 

مرک

محفلین
مدت ہوئی ہے گولڈن دن کی تلاش میں
تاحال کالی رات سے آگے نہ جا سکے

یہ"سلور"نہیں ہوسکتا :grin:
اچھی غزل ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
شاعر فعل فاعلات سے آگے کیا جاتے، پیچھے ہی رہ گئے ہیں۔۔ غزل درست اوزان میں نہیں ہے۔ یا ٹائپ کی اغلاط بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن فرخ کی سخن وری پر ذرا سوال لگنے لگا!!!

قبلہ میرے نزدیک تو پوری زندگی ہی سوالیہ ہے -میں نے تو اپنا موڈ ہی سوالیہ کر رکھا ہے - :)
 
Top