نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    غزل: چھتری لگا کے گھر سے نکلنے لگے ہیں ہم ٭ والی آسی

    چھتری لگا کے گھر سے نکلنے لگے ہیں ہم اب کتنی احتیاط سے چلنے لگے ہیں ہم اس درجہ ہوشیار تو پہلے کبھی نہ تھے اب کیوں قدم قدم پہ سنبھلنے لگے ہیں ہم ہو جاتے ہیں اداس کہ جب دوپہر کے بعد سورج پکارتا ہے کہ ڈھلنے لگے ہیں ہم ایسا نہیں کہ برف کی مانند ہوں مگر لگتا ہے یوں کہ جیسے پگھلنے لگے ہیں ہم آئینہ...
  2. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی غزل: کتنے سر تھے جو پروئے گئے تلواروں میں

    کتنے سر تھے جو پروئے گئے تلواروں میں گنتیاں دب گئیں تاریخ کے طوماروں میں شہر ہیں یہ، کہ تمدن کے عقوبت خانے عمر بھر لوگ چنے رہتے ہیں دیواروں میں دن کو دیکھا غمِ مزدور میں گریاں ان کو شب کو جو لوگ سجے بیٹھے تھے درباروں میں آپ دستار اتاریں تو کوئی فیصلہ ہو لوگ کہتے ہیں کہ سر ہوتے ہیں دستاروں میں...
  3. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی غزل: اشک تھا، چشمِ تر کے کام آیا

    اشک تھا، چشمِ تر کے کام آیا میں بشر تھا، بشر کے کام آیا میری قسمت میں شب تھی لیکن میں شمع بن کر سحر کے کام آیا روح میری، شجر کی چھاؤں بنی جسم، گرد و سفر کے کام آیا ق جبر کو بھی زوال ہے، جیسے آہن، آئینہ گر کے کام آیا عجز کو بھی عروج ہے، جیسے ایک قطره، گہر کے کام آیا ۔ زندگی، اہلِ شر کے گھر کی...
  4. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی غزل: نہ ظلمتِ شب میں کچھ کمی ہے، نہ کوئی آثار ہیں سحر کے

    نہ ظلمتِ شب میں کچھ کمی ہے، نہ کوئی آثار ہیں سحر کے مگر مسافر رواں دواں ہیں ہتھیلیوں پر چراغ دھر کے حصارِ دیوار و در سے میں نے نکل کے دیکھا کہ اس جہاں میں ستارے جب تک چمک رہے ہیں، چراغ روشن ہیں میرے گھر کے میں دل کا جامِ شکستہ لاؤں کہ روح کی کرچیاں دکھاؤں میں کس زباں میں تمھیں سناؤں، جو مجھ پر...
  5. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی نظم: نامناسب

    نامناسب ٭ نہیں ہمرہو، یہ مناسب نہیں ہے یہ تہذیب کی ایک ایسی نفی ہے کہ تہذیبِ آئندہ کے پاس بھی اس کے اثبات کا کوئی پہلو نہ ہو گا اصولوں کی لاشوں کو یوں دھوپ میں چھوڑ کر آگے بڑھنا مناسب نہیں ہے یہ ماضی کی سچائیاں ہیں اگر حال ان کی صداقت سے منکر ہوا ہے اگر آج یہ بے حقیقت ہیں بے مایہ ہیں بے اثر ہیں...
  6. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی نظم: بھونچال

    بھونچال ٭ کرۂ ارض کی مانند ہے انسان کا وجود سطح پر پھول ہیں، سبزہ ہے، خنک چھاؤں ہے برف ہے، چاندنی ہے، رات ہے، خاموشی ہے اور بادل، جو فضاؤں میں رواں ہیں چپ چاپ دور سے موتیے کے ڈھیر نظر آتے ہیں اور باطن میں گرجتا ہے وہ لاوا، جس سے زلزلے آتے ہیں، کہسار چٹخ جاتے ہیں کس کو فرصت ہے کہ اک پل کو ٹھٹھک...
  7. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی غزل: میں حقائق میں گرفتار ہوں، وہموں میں نہیں

    میں حقائق میں گرفتار ہوں، وہموں میں نہیں کوئی نغمہ مری زنجیر کی کڑیوں میں نہیں ٹخنوں ٹخنوں میں پتاور میں کھڑا سوچتا ہوں جتنے پتّے ہیں یہاں، اُتنے درختوں میں نہیں شہر والو! یہ گھروندے ہیں، یہ گلیاں ہیں، یہ کھیت گاؤں والوں کی جو پوچھو تو وہ گاؤں میں نہیں غیر محسوس بہاروں کا وہ دَور آیا ہے رنگ...
  8. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی غزل: برہنہ پا میں سوئے دشتِ درد چلتا ہوں

    برہنہ پا میں سوئے دشتِ درد چلتا ہوں میں اپنی آگ میں اپنی رضا سے جلتا ہوں مرے مزاج کی چارہ گری کرے گا کون چمن کی راہ سے، صحرا میں جا نکلتا ہوں اگر جلا نہ سکا مجھ کو آفتاب کوئی میں رنگ و بو کی تمازت میں کیوں پگھلتا ہوں مجھے تو پیکرِ محسوس سے محبت ہے میں صرف ایک تصور سے کب بہلتا ہوں سمیٹ لیتا...
  9. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی نظم: اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ

    اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ ٭ اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ تو پھر کس چیز کی ہم میں کمی ہے جہاں سے پھول ٹوٹا تھا وہیں سے کلی سی اک نمایاں ہو رہی ہے جہاں بجلی گری تھی اب وہی شاخ نئے پتے پہن کر تن گئی ہے خزاں سے رک سکا کب موسمِ گل یہی اصلِ اصولِ زندگی ہے اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ تو پھر کس چیز کی ہم میں...
  10. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی سلام: نورِ چشمِ آمنہؑ، اے ماہِ طلعت السلام

    نورِ چشمِ آمنہؑ، اے ماہِ طلعت السلام مظہرِ حسن و کمالِ دستِ قدرت السلام شہریارِ تختِ اقلیمِ نبوت السلام اے مہِ انور بہ گردونِ رسالت السلام پاک طینت، خوبصورت، نیک سیرت السلام پیکرِ اخلاقِ اعلیٰ، بدرِ رحمت السلام حق نما، اے آئنہ دارِ حقیقت السلام کامل المعیار در فصلِ امانت السلام صادق الاقوال،...
  11. محمد تابش صدیقی

    اکبر الہ آبادی رباعی: ہے حرص و ہوس کے فن کی مجھ کو تکمیل

    آج کل کے ٹی وی گیم شوز پر کیا خوب تبصرہ ہے اکبر کا ٭ ہے حرص و ہوس کے فن کی مجھ کو تکمیل غیرت نہیں میری بزمِ دانش میں دخیل ہیں نفس کی خواہشیں بہت مجھ کو عزیز جب چاہیں کریں خوشی سے مجھ کو وہ ذلیل ٭٭٭ اکبرؔ الٰہ آبادی
  12. محمد تابش صدیقی

    اکبر الہ آبادی غزل: کس قدر بے فیض ان روزوں ہوائے دہر ہے

    کس قدر بے فیض ان روزوں ہوائے دہر ہے بوئے گل کو دامنِ بادِ صبا ملتا نہیں ڈھونڈتے ہیں لوگ اس دنیا میں اطمینانِ دل کچھ بھی لیکن داغِ حسرت کے سوا ملتا نہیں نیشنل وقعت کے گم ہونے کا ہے اکبر کو غم آفیشل عزت کا اس کو کچھ مزا ملتا نہیں دل کی ہمدردی سے کچھ تسکین ہوتی تھی مگر اب تو اس مظلوم کا بھی کچھ...
  13. محمد تابش صدیقی

    اکبر الہ آبادی غزل: بت کدے میں مطمئن رہنا مرا دشوار تھا

    بت کدے میں مطمئن رہنا مرا دشوار تھا بت تو اچھے تھے، برہمن در پئے آزار تھا اکبرِ مرحوم کتنا بے خود و سرشار تھا ہوش ساری عمر اس کی زندگی پر بار تھا نزع میں آئی تجلی روئے جاناں کی نظر زہر سمجھے تھے جسے وہ شربتِ دیدار تھا دل ہی دل میں ہو لیے مستِ مئے منصور ہم شرع میں رخنے کا خطرہ تھا نہ خوفِ دار...
  14. محمد تابش صدیقی

    اقبال نظم: تصویرِ درد

    تصویر درد ٭ نہیں منت کشِ تابِ شنیدن داستاں میری خموشی گفتگو ہے، بے زبانی ہے زباں میری یہ دستورِ زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری اٹھائے کچھ ورق لالے نے، کچھ نرگس نے، کچھ گل نے چمن میں ہر طرف بکھری ہوئی ہے داستاں میری اڑا لی قمریوں نے، طوطیوں...
  15. محمد تابش صدیقی

    تاسف تحریک پاکستان کے کارکن ڈاکٹر اعجاز حسن قریشی 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

    لاہور: تحریک پاکستان کے کارکن ڈاکٹر اعجاز حسن قریشی 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ڈاکٹر اعجاز حسن قریشی کے خاندانی ذرائع نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر صاحب کو دو روز قبل طبیعت ناساز ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ 92 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے ہیں۔...
  16. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: لاکھ آفتاب ڈوبے تو نکلا وہ ماہتاب

    لاکھ آفتاب ڈوبے تو نکلا وہ ماہتاب ضو پاشیوں سے جس کی ہے ہر ذرہ بہرہ یاب خلّاقِ دو جہاں کا ہے وہ حسنِ انتخاب آئے کہاں سے حسنِ محمدؐ کا پھر جواب اس رخ پہ ہیں نثار جو صد ماہ و آفتاب سیرت بعینہٖ ہے وہ تفسیرِ اَلکتاب قرآں کہ آنحضورؐ سے ہو جس کا انتساب ’لارَیبَ فیہ‘ ہے صفتِ ’ذٰلکَ الکتاب‘ جو ہے...
  17. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: ہجومِ شوق اکساتا ہے نعتِ مصطفیٰؐ کہیے

    ہجومِ شوق اکساتا ہے نعتِ مصطفیٰؐ کہیے بایں بے مائیگی لیکن پریشاں میں ہوں کیا کہیے شہِ کون و مکاں کہیے، حبیبِ کبریا کہیے عظیم المرتبت ہستی انہیں بعدِ خدا کہیے امام الانبیاء، ختم الرسل، خیر الوریٰ کہیے انہیں ماہِ مبیں، شمعِ شبستانِ حرا کہیے شکوہِ رب، خلیل اللہ کی جانِ دعا کہیے انہیں شمس الضحیٰ،...
  18. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: ذرۂ ناچیز، خاکِ کفشِ پائے مصطفیٰؐ

    ذرۂ ناچیز، خاکِ کفشِ پائے مصطفیٰؐ ہے بہ توفیقِ خدا، مدحت سرائے مصطفیٰؐ صورتِ پُر نور و حسنِ دلربائے مصطفیٰؐ قامتِ موزون و قدِ دل کشائے مصطفیٰؐ عرشِ اعظم اللہ اللہ فرشِ پائے مصطفیٰؐ کون پہنچا ہے وہاں تک ماسوائے مصطفیٰؐ مستجابِ بارگاہِ حق دعائے مصطفیٰؐ مقتضائے ربِ عالم، مقتضائے مصطفیٰؐ رہبری...
  19. محمد تابش صدیقی

    خبیب نارموگودو نے اپنی آخری فائٹ جیت کر ریکارڈ قائم کردیا

    یو ایف سی چیمپئن شپ کا معرکہ مارنے والے خبیب نارموگو دوو نے دبئی میں اپنے دفاع کا میدان مارتے ہوئے ٹائٹل جیتنے کے ساتھ ہی سپورٹس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ روسی نژاد باکسر نے اپنے شاندار کیرئر کا اختتام بھی بھرپور ناز اور کامیابی کے ساتھ کیا ہے، کیونکہ اگر خبیب کے اسکور بورڈ یا کامیابی...
  20. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے

    صریرِ خامۂ فطرت کا تو ہی نقشِ اعظم ہے تری عظمت خدا کے بعد اک امرِ مسلّم ہے حریمِ نازِ حسنِ لم یزل کا تو ہی محرم ہے نقوشِ پا سے رخشندہ جبینِ عرشِ اعظم ہے تمہارے جدِّ امجد کی بدولت آبِ زمزم ہے تمہارے دم سے کعبہ قبلۂ ابنائے آدم ہے تمہارا دیں قبولِ حق، مدلّل اور محکم ہے مفصل، منضبط، مربوط، کامل،...
Top