تلخیِ جاں
کوئی مانوس سی سرسراہٹ تھی، جس سے میری آنکھ کھل گئی تھی۔ شاید وقت کے قافلے سے بچھڑا، کوئی اداس لمحہ پھر سے دبے پاؤں رات کے پہلو میں آ بیٹھا تھا۔ اگرچہ شب تاروں بھری تھی لیکن من میں گھپ اندھیرا تھا۔ میں نے ذرا سا پردہ سرکا کر کھڑکی سے باہر جھانکا، تو پل بھر کو یوں لگا کہ جیسے اچانک...