مناجات
٭
کبریائی کی ردا عرشِ بریں پر رکھ کر
بے نیازی کی ادا صرفِ کرم کرتے ہوئے
زینہ زینہ کبھی لاہوت کی رفعت سے اتر
وسعتِ عرصۂ کونین سے کتراتے ہوئے
یوں مرے دل کی جراحت میں سمٹ آ جیسے
جیسے خوشبو کسی غنچے میں سمٹ آتی ہے
ہے مرے ظرف سے باہر تری عظمت کا تضاد
چھوڑ دے میرے لیے اپنے تنوع کا جلال
ایک ہی...