ام اویس

محفلین
ارادہ باندھنے اور توڑنے کا کام کرتی ہوں
ان ہی بے کار کاموں میں صبح کو شام کرتی ہوں
خیالوں میں کہانی ان کہی روزانہ لکھتی ہوں
پھر اس کو تتلیوں اور جگنوؤں کے نام کرتی ہوں

نجمہ یاسمین یوسف
 

La Alma

لائبریرین
جو ذہن، آگہی کی کار گاہ تھے
خیال کی دکان بن کے رہ گئے
بیاض پر سنبھل سکے نہ تجربے
پھسل پڑے بیان بن کے رہ گئے
 

رباب واسطی

محفلین
پیار یوں تجھ پہ کب نہیں آیا
رک گیا سانس جب نہیں آیا
لاکھ چاہا کہ اب نہ چاہوں تجھے
اور اب تک وہ اب نہیں آیا

قمر زیدی​
 
Top