urdu nazm

  1. زونی

    امجد اسلام امجد یہ جو اب موڑ آیا ھے (امجد اسلام امجد)

    یہ جو اب موڑ آیا ھے یہاں رک کر کئی باتیں سمجھنے کی ضرورت ھے کہ یہ اس راستے کا ایک حصہ ہی نہیں، سارے سفر کا جانچنے کا ، دیکھنے کا ، بولنے کا ایک پیمانہ بھی ھے، یعنی یہ ایسا آئینہ ھے جس میں عکسِ حال و ماضی اور مستقبل بہ یک لمحہ نمایاں ہے یہ اس کا استعارہ ھے سنا ھے ریگِ صحرا کے سفر میں...
  2. محمد وارث

    منیر نیازی نظم - پہلی بات ہی آخری تھی - منیر نیازی

    پہلی بات ہی آخری تھی از منیر نیازی پہلی بات ہی آخری تھی اس سے آگے بڑھی نہیں ڈری ہوئی کوئی بیل تھی جیسے پورے گھر پہ چڑھی نہیں ڈر ہی کیا تھا کہہ دینے میں کھل کر بات جو دل میں تھی آس پاس کوئی اور نہیں تھا شام تھی نئی محبت کی ایک جھجک سی ساتھ رہی کیوں قرب کی ساعتِ حیراں میں حد سے آگے بڑھنے کی پھیل...
  3. محمد وارث

    پروین شاکر نظم - زود پشیماں - پروین شاکر

    زود پشیماں از پروین شاکر گہری بھوری آنکھوں والا اک شہزادہ دور دیس سے چمکیلے مُشکی گھوڑے پر ہوا سے باتیں کرتا جگر جگر کرتی تلوار سے جنگل کاٹتا دروازے سے لپٹی بیلیں پرے ہٹاتا جنگل کی بانہوں میں جکڑے محل کے ہاتھ چھڑاتا جب اندر آیا تو دیکھا شہزادی کے جسم کی ساری سوئیاں زنگ آلودہ تھیں رستہ دیکھنے...
  4. حجاب

    مجھے یقین ہے ۔۔۔۔

    ہاں مجھے یقین ہے اپنے دل کی گواہی پر اعتبار ہے اب کے برس بھی تم نے مجھے یاد کیا ہوگا اب کے برس بھی تم مجھے نہ بھول پائے ہوگے میں خوب جانتی ہوں کتنے جتن کر ڈالے ہونگے دل دیوانہ پھر بھی نہ بہلا ہوگا تب تم ہنس دیئے ہوگے یونہی چلتے چلتے کبھی ہنستے کبھی روتے اب کے بار بھی تم نے یہ برس...
  5. حجاب

    آخری شب کا اندھیرا ۔۔۔۔۔

    اُسے کہنا !!!!! دسمبر کی آخری ٹھٹھرتی آخری شب کے اندھیرے میں کئی صبحیں کئی شامیں کئی راتیں جو تیرے ہجر میں گزری تھیں میرے ماضی کا حصّہ بنتی جاتی ہیں تجھ سے بچھڑے ہوئے کتنے برس گزر گئے مگر جب بھی دسمبر لوٹ آتا ہے خصوصاً آخری شب میں میرے اندر کا انسان جاگ اُٹھتا ہے مرے کمرے کی ساری کھڑکیوں...
  6. حجاب

    جاتے سال کی آخری شب ۔۔۔

    جاتے سال کی آخری شب ہے شہر چراغ کی روشنیوں سے بارہ گُلوں کی رنگت سے ڈگر ڈگر کرتے پیمانے جیسے جاتے سال کی گھڑیاں پون سے دیپ کی آخری قربت جیسے دید کی آخری ساعت جلتی بجھتی سی پھلجھڑیاں جیسے بھولتی یاد کی کڑیاں آؤ آخری رات ہے سال کی دل کہتا ہے شوقِ وصال کی سب شمعیں ساری خوشبوئیں تن من...
  7. حجاب

    اب کے برس بھی ۔۔۔۔۔

    اب کے برس بھی نینوں میں رت جگے بسے رہے اب کے برس بھی اندھیروں میں سحر ڈھونڈتے رہے اب کے برس بھی فضا تعصب سے پُر تھی اب کے برس بھی خنجر آستینوں میں چھپے تھے اب کے برس بھی بھروسہ ہم دوستوں پر کرتے رہے اب کے برس بھی ترے آنے کی ہم کو آس تھی اب کے برس بھی انتظار میں جلتے رہے اب کے برس بھی...
  8. زونی

    سلیم کوثر محبت ڈائری ہرگز نہیں ھے - سلیم کوثر

    محبت ڈائری ہرگز نہیں ھے آبِ جو ھے جو دلوں کے درمیاں بہتی ھے خوشبو ھے کبھی پلکوں پہ لہرائے تو آنکھیں ہنسنے لگتی ہیں جو آنکھوں میں اتر جائے تو منظر اور پس منطر میں شمعیں جلتی ہیں کسی بھی رنگ کو چھو لے وہی دل کو گوارا ھے کسی مٹی میں گھل جائے وہی مٹی ستارہ ھے...
  9. حجاب

    کبھی ملیں پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟/

    کبھی ملیں پھر ؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کبھی ملیں پھر اُسی طرح اُسی جگہ اُنہی لمحوں میں اور اُنہی لمحوں کی لذّتوں میں وہی خوش گُمانیوں کے چاند وہی بد گُمانیوں کے بھنور وہی مدّوجزر رفاقتوں کے وہی عذاب رقابتوں کے میں کسی سے کوئی کہانی کہوں تم کسی سے کوئی کہانی کہو اور ۔۔۔۔۔ اصل میں ایک کہانی ہو...
  10. محمد وارث

    امجد اسلام امجد میرے گھر میں روشن رکھنا - امجد اسلام امجد

    میرے گھر میں روشن رکھنا چینی کی گُڑیا سی جب وہ چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی میری جانب آتی ہے تو اُس کے لبوں پر ایک ستارہ کِھلتا ہے "پاپا" اللہ۔ اس آواز میں کتنی راحت ہے ننھے ننھے ہاتھ بڑھا کر جب وہ مجھ سے چُھوتی ہے تو یوں لگتا ہے جیسے میری رُوح کی ساری سچّائی اس کے لمس میں جاگ اٹھتی ہے اے مالک،...
  11. حجاب

    آ ۔۔ کسی شام ، کسی یاد کی دہلیز پہ آ ۔۔۔

    آ ۔۔ کسی شام ، کسی یاد کی دہلیز پہ آ عمر گزری ہے تجھے دیکھے ہوئے یاد ہے ، ہم تجھے دل مانتے تھے اپنے سینے میں مچلتا ہوا ضدّی بچّہ تیری ہر ناز کو انگلی سے پکڑ کر اکثر نت نئے خواب کے بازار میں لے آتا تھا تیرے ہر نخرے کی فرمائش پر ایک جیون کی تمناؤں کی بینائی سے ہم دیکھتے تھکتے ہی نہ تھے...
  12. حجاب

    اختر شیرانی او دیس سے آنے والے بتا !!!!!!

    او دیس سے آنے والے بتا او دیس سے آنے والے بتا کس حال میں ہیں یارانِ وطن آوارء غربت کو بھی سُنا کس رنگ میں ہیں کنعانِ وطن وہ باغِ وطن فردوسِ وطن وہ سروِ وطن ریحانِ وطن او دیس سے آنے والے بتا او دیس سے آنے والے بتا کیا اب بھی وطن میں ویسے ہی سر مست نظارے ہوتے ہیں کیا اب بھی سہانی...
  13. حجاب

    اختر شیرانی اعترافِ محبت ۔۔۔۔۔

    اعترافِ محبت۔ ٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪ لو آؤ کے رازِ پنہاں کو رسوائے حقیقت کرتا ہوں دامنِ زبانِ خاموشی کو لبریزِ شکایت کرتا ہوں گھبرا کے ہجومِ غم سے آج افشاں ، افشائے حقیقت کرتا ہوں اظہار کی جرّات کرتا ہوں میں تم سے محبت کرتا ہوں فِکر آباد دنیا میں مری ،اِک مسجود افکار ہو تم شاعرستانِ ہستی...
  14. فرحت کیانی

    افتخار عارف بارھواں کھلاڑی

    خوشگوار موسم میں اَن گنت تماشائی اپنی اپنی ٹیموں کو داد دینے آتے ہیں۔ اپنے اپنے پیاروں کا حوصلہ بڑھاتے ہیں۔ میں الگ تھلگ سب سے بارہویں کھلاڑی کو نوٹ کرتا رہتا ہوں۔ بارہواں کھلاڑی بھی کیا عجب کھلاڑی ہے! کھیل ہوتا رہتا ہے شور مچتا رہتا ہے داد پڑتی رہتی ہے۔ اور وہ الگ سب سے انتظار...
  15. حجاب

    جون ایلیا نظم "سزا" ۔ جون ایلیا

    سزا ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں اور اسطرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں تم جس زمین پر ہو میں اُس کا خدا نہیں پس سر بسر اذیت و آزار...
  16. فرحت کیانی

    احمد ندیم قاسمی ایک درخواست (احمد ندیم قاسمی)

    مجھے ان جرائم کی اجازت چاہئے!! زندگی کے جتنے دروازے ہیں، مجھ پر بند ہیں دیکھنا۔۔۔۔ حدِ نظر سے آگے بڑھ کر دیکھنا بھی جُرم ہے سوچنا۔۔۔۔ اپنے یقینوں سے نکل کر سوچنا بھی جُرم ہے آسماں در آسماں اسرار کی پرتیں ہٹا کر جھانکنا بھی جُرم ہے کیوں بھی کہنا جُرم ہے کیسے بھی کہناجُرم ہے سانس لینے کی...
  17. پاکستانی

    مجاز اے غمِ دل کيا کروں، اے وحشت ِ دل کيا کروں - اسرار الحق مجاز

    نظم ۔ اسرارالحق مجاز شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارہ پھروں جگمگاتی جاگتی سڑکوں پہ آوارہ پھروں غیر کی بستی ہے کب تلک دربدر مارا پھروں اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں جھلملاتے قمقموں کی راہ میں زنجیر سی رات کے ہاتھوں میں دن کی موہنی تصویر سی میرے سینے پر مگر چلتی ہوئی شمشیر سی...
  18. امیداورمحبت

    محبت ذات ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔

    اس فورم میں یہ میری پہلی باقاعدہ کوئی پوسٹ ہے۔۔۔ کسی بھی فورم میں خاموش قاری بننا ہمیشہ سے میرا پسندیدہ عمل رہا ہے۔۔۔اور صرف و صرف پوسٹ کو پڑھنا اچھا لگتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ پر بہرحال فرحت عباس شاہ کی بہت پسندیدہ نظم لکھ رہی ہوں۔۔۔ محبت ذات ہوتی ہے۔۔۔۔۔ کوئی جنگل میں...
  19. N

    نجات

    نجات حسین فردا کی آرزو میں، مرا یقیں کب سے زندگی کی صلیب پر انتظار کی گرد ہو چکا ہے یہ شعلہِ اعتبار فانوسِ زیست میں، سرد ہو چکا ہے مرے خدا !!! دل کی سرزمیں پر کوئی مسیحا اتار، جو قتل گہہ جاں میں ۔ امید کا معجزہ دکھائے نہیں تو اے آسمان والے زمیں سے جسطرح تونے ساری مسرتوں،...
  20. N

    ایک نظم --------

    آداب دوستو، گزشتہ دنوں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے یہ نظم انٹرنیٹ پر نظر آئی، سوچا کہ آپ دوستوں کی دلچسپی کیلئیے اسے اس فورم میں چسپاں کروں۔ نظم: ایک پودا ایک اسکول کے آنگن میں تھا اک پھول کا پودا گرما کی لمبی رخصت میں پھول کھلا اک اس میں پہلے پہل جب وہ غنچہ تھا آنکھیں...
Top