امجد اسلام امجد میرے گھر میں روشن رکھنا - امجد اسلام امجد

محمد وارث

لائبریرین
میرے گھر میں روشن رکھنا


چینی کی گُڑیا سی جب وہ
چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی
میری جانب آتی ہے تو
اُس کے لبوں پر ایک ستارہ کِھلتا ہے
"پاپا"

اللہ۔ اس آواز میں کتنی راحت ہے
ننھے ننھے ہاتھ بڑھا کر جب وہ مجھ سے چُھوتی ہے تو
یوں لگتا ہے
جیسے میری رُوح کی ساری سچّائی
اس کے لمس میں جاگ اٹھتی ہے
اے مالک، اے ارض و سما کو چُٹکی میں بھر لینے والے
تیرے سب معمور خزانے
میری ایک طلب
میرا سب کچھ مجھ سے لے لے
لیکن جب تک
اس آکاش پہ تارے جلتے بُجھتے ہیں
میرے گھر میں روشن رکھنا
یہ معصوم ہنسی

اے دنیا کے رب
کوئی نہیں ہے اس لمحے تیرے میرے پاس
سچ سچ مجھ سے کہہ
تیرے ان معمور خزانوں کی بے انت گرہ میں
بچے کی معصوم ہنسی سے زیادہ پیاری شے
کیا کوئی ہے؟


(امجد اسلام امجد)


(1977ء کی بہترین نظمیں۔ مرتب انور سدید)


۔
 

محمد وارث

لائبریرین
لڑی اور تبصرہ جاتا دیکھ کر لگتا ہے کہ اُن دنوں میں شکریہ یا پسندیدہ کی ریٹنگ بھی غیر فعال تھی۔
تب کسی ریٹنگ کی سہولت نہیں تھی۔ :)

یادش بخیر میری بیٹی تب ایک سال کی تھی، اب ماشاءاللہ ساتویں جماعت میں ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
تب کسی ریٹنگ کی سہولت نہیں تھی۔ :)
ہممم!

سارے تبصرے پھیکے پھیکے لگ رہے ہیں۔!
یادش بخیر میری بیٹی تب ایک سال کی تھی، اب ماشاءاللہ ساتویں جماعت میں ہے۔ :)

ماشاءاللہ !

اللہ زندگی ، صحت اور ایمان دے۔ آمین۔

اب میری بیٹی ایک سال کی ہے۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
میری بھی انتہائی پسندیدہ نظم ہے یہ۔
سب کے بچوں، بچیوں کے لیے اللہ اس دعا کو قبول فرمائے۔
آمین!
ثم آمین!
 
Top