قابلٍ صد احترام عرفان علوی صاحب کی غزل پہ ہماری جسارت۔امید ہے درگزر کیا جائے گا۔
پیشِ بیگم بلائے جاتے ہیں
ڈانٹ چپ چاپ کھائے جاتے ہیں
ماں کی بیگم سے جنگ ہے وہ مقام
"ہم جہاں آزمائے جاتے ہیں"
آسماں سر پہ گرنا سنتے تھے
ہم پہ برتن گرائے جاتے ہیں
منہ سے یونہی نکل گیا "آنٹی"
آپ کیوں تلملائے جاتے...
ایک ہلکی پھلکی سی واردات پیشِ خدمت ہے۔شاید کسی کو کوئی ایک آدھ شعر پسند آ ہی جائے۔
"نقش فریادی ہے کس کی شوخئِ تحریر کا"
بن گیا جوتا ترا، باعث مری نکسیر کا
وہ بھی راضی ہو گئی، ماں کو بھی راضی کر لیا
پر منانا باپ کو، لانا ہے جوئے شِیر کا
والد اس کا ہے عرب اور والدہ پختون ہے
پڑ گیا ہے ٹاکرا...
ماضی کی یادیں کنگھالنے پہ ہمیں ایک کلام ملا جو شریکِ محفل ہونے سے رہ گیا تھا۔
برادرم راحیلؔ فاروق کی ایک خوبصورت غزل کی یہ پیروڈی استادِ محترم اور محفلین کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہےاحباب اپنی رائے سے نوازیں گے۔
لے کر یہ مرمت کے اوزار کدھر جائیں
چھوٹے سے مکینک ہیں سرکار کدھر جائیں
گل خان نے رو...
دن ہو چکا اگر تو کیا، بانگِ درا سنائے کیوں؟
لیٹے ہیں اپنے بیڈ پہ ہم کوئی ہمیں جگائے کیوں؟
گر تو نہیں ہے کاہلی، تو یہ بتا اے چلبلی
سردی میں میرے ذہن پر چھاتے ہیں تیرے سائے کیوں
سر پہ سوار ہو گئی اب تو سٹَپنِی بھی تری
تُو نہ اگر ہو تو کوئی لِفْٹ اسے کرائے کیوں
اک فیمنسٹ نے عجب ہم سے سوال کر لیا...
(علامہ اقبالؔ کی روح سے معذرت)
ہمارا تذکرہ ہوتا ہی رہتا ہے حسینوں میں
ہزاروں مہ جمالوں، سینکڑوں زہرہ جبینوں میں
میں کیسے چھوڑ دوں افشاں کو، عظمیٰ کو، عنیزہ کو
مجھے تو اپنی رخشندہ نظر آتی ہے تینوں میں
اسی نیت سے کہہ دیتا ہوں اکثر آپ کو آنٹی
"ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں"
نہ جانے اس کو...
ملی ہے "ڈاؤری" میں جب سے مجھ کو کار می رقصم
"بہ صد سامانِ رسوائی سرِ بازار می رقصم"
کروں گا چھوڑ کر جاب اپنا کاروبار می رقصم
ترے ڈیڈی کے احسانوں کے زیرِ بار می رقصم
تمنا ایک کی تھی مل گئی ہیں چار می رقصم
سبھی کہتی ہیں وہ ہیں عقد پر تیار می رقصم
اگرچہ خودسری مشہور ہے میری جہاں بھر میں
مگر بیگم...
السلام علیکم
آج محفل پر محترم جناب عزت مآب ظہیراحمدظہیر بھائی کی غزل پڑھنے کا موقع ملا۔غزل پڑھتے ہوئے کچھ شرپسند عناصر خیالات نے ذہن پر دھاوا بول ڈالا۔بس جناب پھر کیا تھا،شرپسندانہ تخیل کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔ہم نے باحالت مجبور ان خیالات کو کورے کاغذ پر منتقل کیا اور اپنے بہت محترم...
(غالبؔ کی روح سے معذرت)
"ذکر اس پری وَش کا اور پھر بیاں اپنا"
لے کے آ گیا رائفل ذوالجلال خاں اپنا
لکھا تھا مقدر میں اور امتحاں اپنا
نکلا اس کا منگیتر، تھا جو رازداں اپنا
ہم کہیں کا دانہ ہوں، اور نہ کوئی بھُٹا ہوں
ہم سے دور ہی رکھو مطلبی زباں اپنا
منزل اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
بیسمنٹ میں...
استادِ محترم کی اصلاح اور مشوروں کے بعد یہ تک بندیاں اس قابل ہوئیں کہ احباب کی خدمت میں پیش کی جا سکیں۔امید ہے کہ پسند آئیں گی۔
صبح سے شام تلک شب سے سحر ہونے تک
سویا رہتا ہوں میں اب، دردِ کمر ہونے تک
شعر وہ پڑھتا نہیں، بات میں کر سکتا نہیں
"دل کا کیا رنگ کروں خونِ جگر ہونے تک"
"ہلکے پھلکے سے...
ندیم بھابھہ کی مشہور غزل کی پیروڈی کرنے کی ایک کوشش:
کیوں تو گھر وقت پر نہیں جاتا
عینؔ تو کیوں سدھر نہیں جاتا
جب ہو برہم مزاجِ اہلیہ
کوئی سینہ سپر نہیں جاتا
کالا جادو کرا کے بھی دیکھا
اس پہ کچھ کارگر نہیں جاتا
جب سے آئے ہو تم خیالوں میں
"یہ مرا دردِ سر نہیں جاتا"
ہڈ حرامی جو سیکھ لے اک بار...
احمد فرازؔ مرحوم کی ایک غزل کے ساتھ کی جانے والی واردات محفلین کی خدمت میں:
اس کے ابا سے معافی کی گزارش نہیں کی
بھاگ جانے کی بھی ہرگز کوئی کوشش نہیں کی
اِس پہ اُس نے بھی مری کوئی سفارش نہیں کی
الغرض باپ نے اس کے، مری بخشش نہیں کی
دو کزن، چار عدد بھائی اور ابا اس کے
سب نے پیٹا ہمیں اور ہم نے...
عباد اللہ بھائی ایک باکمال شاعر ہیں۔ان کی ایک غزل عرصہ دراز سے اکثر زبان پہ رہتی ہے۔اور جب کوئی غزل ہماری زبان پہ رہے تو پھر یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں۔عباد اللہ بھائی سے خصوصی معذرت کے ساتھ محفلین کے ذوق کی نذر:
پرچے سے پہلی رات بھی پڑھنے کا من نہ ہو
"ہجراں میں بس یہ...
مختلف اوقات میں مختلف احباب کی کاوش پر میری جسارتیں
محمداحمد بھائی کی اس خوبصورت غزل پر ایک قطعہ
جلے اگر مٹن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں
تو کھا لیے چکن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں
تری غزال آنکھوں کی مجھے جو یاد آ گئی
بنا لیے ہرن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں
٭٭٭
محمد تابش صدیقی
منیب الف بھائی کی خوبصورت غزل پڑھی تو اسی زمین میں یہ گستاخی ہو گئی۔ قندِ مکرر :)
کسی کا ہونے میں لگ گیا ہے
ببول بونے میں لگ گیا ہے
ابھی تو شادی نہیں ہوئی ہے
ابھی سے رونے میں لگ گیا ہے
نمایاں رہتا تھا قبلِ شادی
پر اب تو کونے میں لگ گیا ہے
چھوئی نہ تھی جس نے اِستری بھی
وہ کپڑے دھونے میں لگ...
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی تو سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ قندِ مکرر
"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟
"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟
"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل...
ایک دفعہ پھر راحیل فاروق بھائی کی خوبصورت غزل ہمارے ہاتھ چڑھی۔
جس کی ایک عدد خوبصورت پیروڈی @عاطف ملک بھائی کر چکے تھے۔
مخمل میں ٹاٹ کاپیوند میری طرف سے بھی:
"دل نکلتا ہے جان سے آگے"
"اُس" کے ابا؛ دُکان سے آگے
بولی بیگم، جو پیش و پس دیکھی
بھیج دوں گی جہان سے آگے
اب تو کھاتے ہیں نوجواں گٹکا...
بکھری تک بندیاں ایک ٹیگ میں اکٹھی کرنے کی خاطر قندِ مکرر
ہمارے پیارے راحیل فاروق بھائی کی غزل. جب ہمارے ہاتھ لگی۔
راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ
"تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی"
اُسے دیکھا تو دوسری لکھی
مجھ کو وہ جانتا بھی تھا جس نے؟
میرے بارے میں شاعری لکھی
میں ہوں ان پڑھ تو مسئلہ کیا ہے؟
میری...
میری پہلی شعری کاوش یہ پیروڈی تھی جو اس شعور سے پہلے کی ہے کہ میں شاعری کر سکتا ہوں۔ :)
"بارشوں کے موسم میں "
مجھ کو نزلہ ہونے کی
ریت اب بھی جاری ہے
" اب کی بار سوچا ہے"
میڈیسن بدل ڈالیں
"پھر خیال آیا کہ"
میڈیسن بدلنے سے
"بارشیں نہیں رکتیں"
محمد تابش صدیقی بھائی کے کلام غزل: درِ مخلوق پہ سر اپنا جھکاتا کیا ہے ٭ تابش پر ہاتھ صاف کیا ہے۔امید ہے جسارت معاف کی جائے گی:unsure:
وہ نہیں مانے گی یوں دل کو جلاتا کیا ہے
بھیج گھر اس کے پیام اس کو ستاتا کیا ہے
ہاتھ لگ بھی گئی ماچس اگر، انسان ہی رہ
بجھ گئی شمع تو اب بزم جلاتا کیا ہے
ایک لمحے...
محمداحمد بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کے ساتھ ہماری محبت تمام محفلین بالخصوص استادِ محترم الف عین کی خدمت میں:
"آگیا تھا وہ خوش خصال پسند"
تھی جسے صرف مسڈ کال پسند
فون پر ملتفت نہ ہوتا تھا
عشق بھی تھا اسے حلال پسند
ہم کو قاتل ادائیں اس کی عزیز
اس کو بندوق کی ہے نال پسند
سب سے ہی بے سبب...