میری ایک چھوٹی جیہی پنجابی نظم
لمّی اُڈیک
دل دی سخت زمین اندر
خورے کنّے ورھیاں توں
کئی قسماں دیاں سدھراں دبیاں
اکّو سٹ اُڈیکن لگیاں
کتّھے وجّے، کجھ تے پُھٹّے
28 جنوری 2019
نیرنگ خیال
نین بھائی نے اقبال عظیم کی غزل کا نیا ورژن تخلیق کیا ہے۔ ہم اسے بصد مسرت اور بلا معذرت× محفلین کے حوالے کر رہے ہیں۔ :)
غزل
نازنینوں کی شکل دیکھ کہاں تک پہنچے
کوئی ٹھرکی نہ پہنچ پایا وہاں تک پہنچے
تیری مسکان میں پنہاں ہے فتور اور ہی کچھ
یہ شرارت کی کتھا دیکھیں کہاں تک پہنچے
"بے کہے بات...
کچھ آگہی کی سبیلیں ہیں انتشار میں بھی
عمر رسیدہ اور جہاندیدہ لوگوں کی باتیں سن کر میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ ان سب کو مصنف ہونا چاہیے۔ کتنا اچھا بولتے ہیں۔ دنیا کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ ان کے پاس خیالات و الفاظ کی کتنی فراوانی ہے۔ کتنی سہولت سے یہ واقعات بیان کرتے چلے جاتے ہیں۔ میں ایسا کیوں نہیں...
میں اس فاختہ بہت دنوں سے جانتا تها.ایک ٹانگ کٹی ہوئ، کبهی خوش تو کبهی تهوڑی مایوس ، نا کسی سے جهگڑا نا کسی اپنے سے لڑائ ، باقی پرندوں سے الگ تهلگ ، اکثر خاموش تو کبهی کبهی باتیں کرتے کرتے تهکتی بهی نہیں تهی ، اسے دیکه کر میں سوچنے لگتا کہ یہ تنہائ میں کس سے باتیں کرتی ہے ، شاید کسی اپنے کو...
شمارندی آغوشیے (لیپ ٹاپ) کے مسائل حل ہو چکے تھے۔ راوی چین ہی چین لکھ رہا تھا۔ ہر چیز اپنی جگہ پر بہت خوبصورتی سے چل رہی تھی اور ہمیں یہ محسوس ہونے لگا تھا کہ زندگی اب ان بدرنگ، بدہیئت اور بدصورت شمارندی آغوشیوں سے آگے نکل چکی ہے۔ لیکن ہماری یہ خوشی دیرپا ثابت نہ ہو سکی۔ نہیں نہیں آپ بالکل غلط...
کامران سعید نے ایک بار یہ تصویر شئیر کی تھی اور کہا تھا اس پر کہانی لکھیں۔ میں نے اس وقت بچوں کے لیے ایک کہانی (اپنی پہلی کہانی بچوں کے لیے) لکھی۔ مگر بوجوہ شائع کرنے سے گریزاں رہا۔ لیکن آج ہمت کر کے اس کو یہاں لگا رہا ہوں۔
خرگوش جادوگر
چنا اور منا بہت شرارتی بھائی تھے۔ یوں تو ان کی شرارتیں سب...
پائتھون کورس میں پچھلی دفعہ خوب گپ شپ ہوئی تھی اور سیکھنے سکھانے کے ساتھ ساتھ ہنسی مذاق کا بھی بھرپور دور چلا تھا۔
ایک دیرینہ دوست اور پائتھون کورس کے پرانے ساتھی نیرنگ خیال کا گلہ بھی ہے کہ پائتھون کے پرانے دوستوں کو اس دفعہ بھلا دیا گیا۔ یہ دھاگہ انہیں یاد کرنے کی بھی ایک صورت ہے اور پرانے...
الحمد اللہ بفضلِ خدا میری پہلی تصنیف بدل دو زندگی کی انٹرنیٹ پر اشاعت ہو چکی ہے۔
مندرجہ ذیل رابطوں پر اس کتاب کو پڑھا اور ڈاونلوڈ کیا جا سکتا ہے۔
بزم اردو لائبریری
بدل دو، زندگی ۔۔۔ محمد طلحہ گوہرؔ - بزم اردو لائبریری
مفت کتب پر
مفت اردو کتابیں: بدل دو، زندگی ۔۔۔ محمد طلحہ گوہرؔ
غزل
کیوں لگے ہے مجھ کو اکثر یہ جہاں دیکھا ہُوا
چاند، سورج، کہکشائیں، آسماں دیکھا ہُوا
دیکھا ہے جب سے تمہیں، لگتا ہے کچھ دیکھا نہیں
زُعم تھا مجھ کو کہ ہے سارا، جہاں دیکھا ہُوا
تم مجھے حیران بھی کر سکتے ہو سوچا نہ تھا
ایسا چہرہ آنکھ نے تھا ہی کہاں دیکھا ہُوا
دیکھ رکھے دوستی کے نام پر دھوکے بہت...
فلک شیر بھائی کی ایک پنجابی غزل کی پیروڈی موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق (یعنی ہر طرح کے وزن سے آزاد) پیش خدمت ہے۔ اصل غزل یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
جیڈے تیرے پیر او بیلی
کھا کے مر جا زہر او بیلی
والاں دے وچ تیل چنبیلی
"مینوں لگدا زہر او بیلی"
سیلفی لیندا ٹریا جاندا
ڈگ پیا وچ نہر او بیلی
روزے...
ضروری اعلان:
اگر آپ اس کو کوئی منطقی ایجنڈا سمجھ کر پڑھ رہے ہیں تو آپ صریحا غلطی پر ہیں۔ اگر آپ اس کے بعد کوئی سخت تبصرہ فرمانا چاہتے ہیں تو بھی آپ غلطی پر ہیں۔ یہ ایک بےتکی سی تحریر ہے جو کہ ابھی ابھی معرض وجود میں آئی ہے۔ یقینی طور پر بےتکی اور منتشر ہوگی۔ لیکن سردست اس کو اصل اور اصیل حالت...
یہ تحریر لکھی تو یکم جنوری 2018 کو ہی تھی۔ لیکن محفل پر آج پیش کر رہا ہوں۔ اگر آپ سمجھ رہے تھے کہ اس سال آپ کی جان چھوٹ گئی ہے تو یہ آپ کی خام خیالی ہے۔
تتلیاں
ہمارے گھر کے باہر کافی کثیر تعداد میں درخت اور پودے موجود تھے۔ انہی پودوں اور پھولوں پر رنگ برنگی تتلیاں منڈلایا کرتی تھیں، اور ہم...
دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے
اور پھر لہر نہ دیکھے کف دریا دیکھے
میں ہر اک حال میں تھا گردش دوراں کا امیں
جس نے دنیا نہیں دیکھی مرا چہرہ دیکھے
اب بھی آتی ہے تری یاد پہ اس کرب کے ساتھ
ٹوٹتی نیند میں جیسے کوئی سپنا دیکھے
رنگ کی آنچ میں جلتا ہوا خوشبو کا بدن
آنکھ اس پھول کی تصویر میں کیا...
پیار کی آخری پونجی بھی لٹا آیا ہوں
اپنی ہستی کو بھی لگتا ہے مٹا آیا ہوں
عمر بھر کی جو کمائی تھی گنوا آیا ہوں
تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں
آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں
تو نے لکھا تھا جلا دوں میں تری تحریریں
تو نے چاہا تھا جلا دوں میں تری تصویریں
سوچ لیں میں نے مگر اور ہی کچھ...
لو آج کی شب بھی سو چکے ہم
شہر اقتدار سے دانہ پانی اٹھنے کے بعد ہم نے زندہ دلوں کے شہر کا رخ کیا۔ جس دوست کو بھی یہ خبر سنائی، اس نے قہقہہ لگا کر ایک ہی بات کی۔ “جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی”۔ ان دنوں دو باتوں پر ہماری زبان سے ہر وقت شکر ادا ہوتا تھا۔ ایک کہ یہ محاورہ مذکر نہیں۔ دوسرا اہلِ...
امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں
عشق جب تک واقف آداب غم ہوتا نہیں
ان کی خاطر سے کبھی ہم مسکرا اٹھے تو کیا
مسکرا لینے سے دل کا درد کم ہوتا نہیں
جو ستم ہم پر ہے اس کی نوعیت کچھ اور ہے
ورنہ کس پر آج دنیا میں ستم ہوتا نہیں
تم جہاں ہو بزم بھی ہے شمع بھی پروانہ بھی
ہم جہاں ہوتے ہیں یہ ساماں...
"صرف مشترکہ کوششوں اور مقدر پر یقین کے ساتھ ہی ہم اپنے خوابوں کے پاکستان کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں۔"
(محمد علی جناح)
میں جانتا ہوں کہ آپ سب کو لفظ آزادی کے مفہوم کی تجدید کی ضرورت نہیں ہے ۔ میں اسی خوش گمانی کو قائم رکھنا چاہتا ہوں کہ تمام افرادِ پاکستان آزادی کے تصور اور اس کی قدر و قیمت...
زندہ ہوں اور ہجر کا آزار تک نہیں
وہ کام کر رہا ہوں جو دشوار تک نہیں
اب میں ہوں اور تجھ کو منانے کی جستجو
کچھ بھی نہیں ہے راہ میں، پندار تک نہیں
یعنی مرا وجود ہی مشکوک ہو گیا
اب تو میں اپنے آپ سے بیزار تک نہیں
لَو بھی تھکن سے چُور ہوئی ہے، دماغ بھی
اور آسماں پہ صبح کے آثار تک نہیں
اقرار...
پس پردہ تجھے ہر بزم میں شامل سمجھتے ہیں
کوئی محفل ہو ہم اس کو تری محفل سمجھتے ہیں
بڑے ہشیار ہیں وہ جن کو سب غافل سمجھتے ہیں
نظر پہچانتے ہیں وہ مزاج دل سمجھتے ہیں
وہ خود کامل ہیں مجھ ناقص کو جو کامل سمجھتے ہیں
وہ حسن ظن سے اپنا ہی سا میرا دل سمجھتے ہیں
سمجھتا ہے گنہ رندی کو تو اے زاہد خود بیں...