محمد احمد

  1. ذوالفقار نقوی

    "نہ" کو دو حرفی یعنی "نا" باندھنا

    جاں نثار اختر کی ایک غزل پیش ِ خدمت ہے جس میں انہوں نے " نہ " کو دو حرفی باندھا ہے ..۔ اب شہر میں جینے کے بھی اسباب رہے نا وہ آگ لگی ہے کہ بجھائے سے بجھے نا تو مجھ کو کوئی راز لگے سر سے قدم تک سوچوں کہ یہ کیا راز ہے کچھ راز کھلے نا دیکھی ہے محبت بھی کبھی سنگ دلوں میں ایسا نہیں پتھر پہ...
  2. محمداحمد

    مژگاں تو کھول ۔از ۔ محمد احمدؔ

    مژگاں تو کھول! محمد احمدؔ اگر آپ تاریخ سے دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ نے کئی ایک جگہ سنا اور پڑھا ہوگا کہ سنہ سترہ سو فلاں فلاں میں فلاں صاحب کی ولولہ انگیز تقریر سے قوم میں بیداری کے لہر دوڑ گئی ۔ اور پھر 60 سال بعد فلاں فلاں واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے ملت جاگ اُٹھی ۔ اور پھر 90 سال بعد فلاں سانحے...
  3. راحیل فاروق

    یہ میرے خواب ہیں، یہ میں ہوں، یہ رہا مرا دل - محمد احمدؔ

    مجھی سے کرتا نہ تھا کوئی مشورہ مرا دل سراب و خواب کے صحرا میں جل بجھا مرا دل نہ دیکھے طور طریقے، نہ عادتیں دیکھیں کسی کی شکل پہ اک روز مر مٹا مرا دل وفا تو خیر ہوئی اس جہان میں عنقا جو وہ ملے تو یہ پوچھوں کہ کیا ہوا مرا دل؟ مآلِ دیدہ وری پوچھتے ہو، دیکھ لو خود بجھی ہوئی مری آنکھیں، بجھا ہوا...
  4. محمداحمد

    غزل ۔۔۔ وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا ۔۔۔ محمد احمدؔ

    غزل وہ تشنگی کا دشت جب سراب رکھ کے سو گیا تو میں بھی اپنی پیاس پر سحاب رکھ کے سو گیا میں تشنہ تھا سو خواب میں سراب دیکھتا رہا جو تھک گیا تو سر تلے حباب رکھ کے سو گیا فسانہ پڑھتے پڑھتے اپنے آپ سے اُلجھ گیا عجیب کشمکش تھی میں کتاب رکھ کے سو گیا جو میرے گرد و پیش میں عجیب وحشتیں رہیں میں اپنی...
  5. محمداحمد

    غزل ۔ اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا ۔ محمد احمدؔ

    غزل اب کس سے کہیں کہ کیا ہوا تھا اِک حشر یہاں بپا رہا تھا دستار ، کہ پاؤں میں پڑی تھی سردار کسی پہ ہنس رہا تھا وہ شام گزر گئی تھی آ کے رنجور اُداس میں کھڑا تھا دہلیز جکڑ رہی تھی پاؤں پندار مگر اَڑا ہوا تھا صد شکر گھڑا ہوا تھا قصّہ کم بخت! یقین آ گیا تھا اِک بار ہی آزما تو لیتے در...
  6. محمداحمد

    غزل ۔ بجھے اگر بدن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں ۔ محمد احمدؔ

    غزل بجھے اگر بدن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں جلا لیے سخن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں چمن خزاں خزاں ہو جب، بجھا بجھا ہوا ہو دل کریں بھی کیا چمن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں شبِ فراق پر ہوا، شبِ وصال کا گماں مہک اُٹھے ملن کے کچھ چراغ تیرے ہجر میں اُداسیوں کے حبس میں جو تیری یاد آگئی تو جل اُٹھے پوَن کے...
  7. محمداحمد

    غزل ۔ اشک کیا ڈھلکا ترے رُخسار سے ۔ محمد احمدؔ

    غزل اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے بھر گیا دل راحتِ دیدار سے؟ اشک کیا ڈھلکا ترے رُخسار سے گِر پڑا ہوں جیسے میں کُہسار سے در کُھلا تو میری ہی جانب کُھلا سر پٹختا رہ گیا دیوار سے ایک دن خاموش ہو کر دیکھیے لُطف گر اُٹھنے لگے تکرار سے دیکھ لو یہ زرد آنکھیں، خشک ہونٹ پوچھتے ہو حال کیا بیمار سے...
  8. محمداحمد

    غزل ۔ جائے گا دل کہاں، ہوگا یہیں کہیں ۔ محمد احمد

    غزل جائے گا دل کہاں، ہوگا یہیں کہیں جب دل کا ہم نشیں ملتا نہیں کہیں یوں اُس کی یاد ہے دل میں بسی ہوئی جیسے خزانہ ہو زیرِ زمیں کہیں ہم نے تمھارا غم دل میں چھپایا ہے دیکھا بھی ہے کبھی ایسا امیں کہیں میری دراز میں، ہے اُس کا خط دھرا اٹکا ہوا نہ ہو، دل بھی وہیں کہیں ہے اُس کا خط تو بس سیدھا...
  9. محمداحمد

    جوش ملیح آبادی اور فیس بک ۔۔۔ تحریف در غزلِ جوش

    جوش ملیح آبادی کی ایک خوبصورت غزل جو کہ اب تک کی معلومات کے مطابق اردو محفل کے ادب دوست طبقے بشمول خاکسار کی پسندیدہ ترین غزلوں میں شامل ہے، آج ہماری مشقِ ستم کا شکار ہو گئی ہے۔ آپ احباب اور جوش صاحب سے پُر جوش معذرت کے ساتھ پیشِ خدمت ہے۔ غزل کے اس دوسرے ورژن میں جوش صاحب قتیلِ فیس بک ہو کر رہ...
  10. محمداحمد

    نظم ۔۔۔ شاعری ۔۔۔ از محمد احمدؔ

    شاعری رات خوشبو کا ترجمہ کرکے میں نے قرطاسِ ساز پر رکھا صبح دم چہچہاتی چڑیا نے مجھ سے آکر کہا یہ نغمہ ہے میں نے دیکھا کہ میرے کمرے میں چارسو تتلیاں پریشاں ہیں اور دریچے سے جھانکتا اندر لہلاتا گلاب تنہا ہے محمد احمدؔ
  11. محمداحمد

    غزل ۔ اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں ۔ محمد احمدؔ

    غزل اب جو خوابِ گراں سے جاگے ہیں پاؤں سر پر رکھے ہیں، بھاگے ہیں خارِ حسرت بھرے ہیں آنکھوں میں پاؤں میں خواہشوں کے تاگے ہیں خوف ہے، وسوسے ہیں لیکن شُکر عزم و ہمت جو اپنے آگے ہیں رخت اُمید ہے سفر کی جاں ساز و ساماں تو کچے دھاگے ہیں تم سے ملنا تو اک بہانہ ہے ہم تو دراصل خود سے بھاگے ہیں...
  12. ثاقب سراج نگری

    غزل: کوئی بچوں کی شرارت کی شکایت نہ کرے

    کوئی بچوں کی شرارت کی شکایت نہ کرے کیسے ممکن ہے کوئی بچہ شرارت نہ کرے تتلیاں کھیلنے آتیں نہیں اب گلشن میں مالی خائن ہے اسے کہہ دو خیانت نہ کرے دیکھ کر حال یمن مصر و عراق و تونس ایسا لگتا ہے کہ اب کوئی بغاوت نہ کرے شام پوری طرح اب ہونے لگا ہے برباد...
  13. محمداحمد

    سفید بھیڑ ۔۔۔ از ۔۔۔ محمد احمدؔ

    سفید بھیڑ محمداحمد کلیِم کو نہ جانے کیا تکلیف ہے۔ وہ اُن لوگوں میں سے ہے جو نہ خود خوش رہتےہیں نہ دوسروں کو رہنے دیتے ہیں۔ 18 تاریخ ہو گئی ہے اور مجھے ہر حال میں 25 سے پہلے پہلے احمر کی فیس جمع کروانی ہے۔ پیسوں کا بندوبست بھی سمجھو کہ ہوگیا ہے لیکن بس ایک کانٹا اٹکا ہوا ہے اور وہ ہے...
  14. محمداحمد

    سلسلہ تکّلم کا ۔۔۔ از ۔۔۔ محمد احمدؔ

    سلسلہ تکّلم کا محمد احمدؔ کِسی کی آواز پر اُس نے چونک کر دیکھا ۔ اُسے بھلا کون آواز دے سکتا ہے، وہ بھی اِ س محلے میں جہاں اُسے کوئی جانتا بھی نہیں تھا۔ اُسے دور دور تک کوئی شناسا چہرہ نظر نہیں آیا ۔ ایک جگہ کچھ بچے بیٹھے ہنس رہے تھے اور اس سے کچھ آگے ہوٹل پر لوگ بیٹھے ہوئے تھے ۔ پھر اُسے...
  15. ایچ اے خان

    کراچی

    سلام مسنون بندہ جلد کراچی ارہا ہے اور کراچی کے محفلین سے شرف ملاقات کا منتظر ہے۔ کون کون ہے جس سے کراچی میں ملاقات ممکن ہے؟
  16. محمد اطھر طاھر

    تعارف میں تخلیق ہوں مالکِ حقیقی کی

    میں کیا ہوں؟ میں کچھ بھی نہیں ہوں،تخلیق ہوں مالکِ حقیقی کی، جو رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں لے جاتا ہے، جو بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور جاندار سے بے جان۔ میں اُس کا بندہ ہوں، اگر میں اُس ہستی کو پسند آجاوں تو بہت کچھ ہوں، ورنہ اک تنکا بھی مجھ پہ بھاری ہے۔ میرا نام محمد اطہر...
  17. محمداحمد

    غزل ۔ جا کے پچھتائیں گے، نہ جا کے بھی پچھتائیے گا ۔ محمد احمدؔ

    غزل جا کے پچھتائیں گے، نہ جا کے بھی پچھتائیے گا آپ جاتے ہیں وہاں، اچھا! چلے جائیے گا میں کئی دن ہوئے خود سے ہی جھگڑ بیٹھا ہوں آپ فرصت سے کسی دن مجھے سمجھائیے گا میں خیالوں میں بھٹک جاتا ہوں بیٹھے بیٹھے بھیج آہٹ کا سندیسہ مجھے بلوائیے گا میں نے ظلمت میں گزارے ہیں کئی قرن سو آپ روشنی سے جو میں...
  18. محمداحمد

    مہربانی ۔۔۔۔ از ۔۔۔۔ محمد احمدؔ

    مہربانی از : محمداحمدؔ آج میں نے پوری سترہ گیندیں بیچیں۔ ایک دو نہیں ۔ پوری سترہ۔ جب سے اسکولوں کی چھٹیاں ہوئی ہیں آٹھ دس گیندیں بیچنا بھی مشکل ہو رہا تھا۔ لیکن آج ہم گھومتے گھومتے ایک بڑے سے پارک تک پہنچ گئے۔ اب پتہ چلا کہ اسکول بند ہو تو بچے کہاں جاتے ہیں۔ میں اور مُنی پارک کے دروازے پر ہی...
  19. محمداحمد

    غزل ۔ سڑکوں پر اِک سیلِ بلا تھا لوگوں کا ۔ محمد احمدؔ

    -غزل- سڑکوں پر اِک سیلِ بلا تھا لوگوں کا میں تنہا تھا، اِس میں کیا تھا لوگوں کا دنیا تھی بے فیض رِفاقت کی بستی جیون کیا تھا ،اِک صحرا تھا لوگوں کا سود و زیاں کے مشکیزے پر لڑتے تھے دل کا دریا سوکھ گیا تھا لوگوں کا میں پہنچا تو میرا نام فضا میں تھا ہنستے ہنستے رنگ اُڑا تھا لوگوں کا نفرت کی...
  20. نور وجدان

    برائے اصلاح و مشورہ ۔۔۔۔ایک غزل

    محترم الف عین کی پیشِ خدمت جناب محمد یعقوب آسی کی نظر ایک حقیر اور ادنی کاوش ۔۔۔ بھول اور غلطیاں میرے حصے میں کچھ اچھا لگے تو وہ آپ کی ذرہ نوازی ہے ۔آپ دونوں کا حسنِ ظن ہے ورنہ میں کہاں قابل کچھ کہ سکوں ۔۔۔۔ بے انتہا جنوں ہے، اب عشق لا دوا ہے. آئینہ بن گیا دل ، مدت کوئی رہا ہے. آوارگی...
Top