فیض احمد فیض

  1. توصیف امین

    پیام مشرق سے علامہ محمد اقبال کی ایک غزل بمع منظوم ترجمہ از فیض احمد فیض

    پیام مشرق کے حصہ مئے باقی سے ایک غزل اور منظوم ترجمہ پیش خدمت ہے۔ اردو ترجمہ فیض احمد فیض صاحب کا کیا ہوا ہے۔ میں کوشش کروں گا جلد ہی اس کا سلیس ترجمہ بھی پیش کر دوں۔ فرقی ننہد عاشق در کعبہ و بتخانہ این جلوت جانانہ آن خلوت جانانہ منظوم ترجمہ عاشق کے لیے یکساں کعبہ ہو کہ بت خانہ یہ...
  2. پ

    فیض ایک دکنی غزل ۔ فیض احمد فیض

    ایک دکنی غزل کچھ پہلے ان آنکھوں آگے کیا کیانہ نظارے گزرے تھا کیا روشن ہو جاتا تھی گلی جب یار ہمارا گزرے تھا تھے کتنے اچھے لوگ کہ جن کو اپنے غم سے فرصت تھی سب پو چھیں تھے احوال جو کوئی درد کا مارا گزرے تھا اب کہ خزاں ایسی ٹھہری وہ سارے زمانے بھول گئے جب موسم گل ہر پھیرے میں آ آ کے دوبارہ گزرے...
  3. فرخ منظور

    فریدہ خانم شامِ فراق اب نہ پوچھ ۔ فریدہ خانم

    شامِ فراق اب نہ پوچھ آئی اور آ کے ٹل گئی گلوکارہ: فریدہ خانم شاعر: فیض احمد فیض شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آکے ٹل گئی دل تھا کہ پھر بہل گیا، جاں تھی کہ پھر سنبھل گئی بزمِ خیال میں ترے حسن کی شمع جل گئی درد کا چاند بجھ گیا، ہجر کی رات ڈھل گئی جب تجھے یاد کرلیا، صبح مہک مہک اٹھی جب ترا...
  4. فرخ منظور

    ہارٹ اٹیک (نظم) از فیض احمد فیض بزبان ضیا محی الدین

    ہارٹ اٹیک (نظم) از فیض احمد فیض بزبان ضیا محی الدین ہارٹ اٹیک درد اتنا تھا کہ اس رات دلِ وحشی نے ہر رگِ جاں سے الجھنا چاہا ہر بُنِ مُو سے ٹپکنا چاہا اور کہیں دور ترے صحن میں گویا پتا پتا مرے افسردہ لہو میں دھل کر حسنِ مہتاب سے آزردہ نظر آنے لگا میرے ویرانۂ تن میں گویا سارے دُکھتے ہوئے ریشوں...
  5. فرخ منظور

    دستِ تہِ سنگ ۔ فیض احمد فیض

    اِنتساب دیس پردیس کے یارانِ قدح خوار کے نام حسنِ آفاق ، جمالِ لب و رخسار کے نام
  6. فاتح

    فیض خورشیدِ محشر کی لَو ۔ فیض احمد فیضؔ

    آج کے دن نہ پُوچھو، مِرے دوستو دُور کتنے ہیں خوشیاں منانے کے دن کھُل کے ہنسنے کے دن، گیت گانے کے دن پیار کرنے کے دن، دل لگانے کے دن آج کے دن نہ پَوچھو، مِرے دوستو زخم کتنے ابھی بختِ بسمل میں ہیں دشت کتنے ابھی راہِ منزل میں ہیں تیر کتنے ابھی دستِ قاتل میں ہیں آج کا دن زَبوں ہے، مِرے دوستو آج کے...
  7. کاشفی

    فیض رازِ الفت چھپا کے دیکھ لیا - فیض

    غزل (فیض احمد فیض ) رازِ الفت چھپا کے دیکھ لیا دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا اور کیا دیکھنے کو باقی ہے آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا آس اُس در سے ٹوٹتی ہی نہیں جا کے دیکھا ، نہ جا کے دیکھ لیا وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا آج اُن کی نظر میں کچھ ہم نے سب کی...
  8. فرخ منظور

    یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحر ۔ فیض،تحت اللفظ: نصیرالدین شاہ

    یہ داغ داغ اجالا یہ شب گزیدہ سحر ۔ فیض،تحت اللفظ: نصیرالدین شاہ فلم: فراق 2008
  9. فرخ منظور

    آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال۔ ششی کپور، سریش واڈیکر

    آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال ۔ فیض کی ایک نظم ششی کپور کے تحت اللفظ اور سریش واڈیکر کی گائکی میں۔ فلم محافظ سے، موسیقی: استاد ذاکر حسین، استاد سلطان خان
  10. فرخ منظور

    نور جہاں دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے ۔ میڈم نورجہاں فیض کی غزل کے ساتھ

    دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے ۔ میڈم نورجہاں فیض کی غزل کے ساتھ ایک نجی محفل میں نورجہاں نے یہ غزل بغیر موسیقی کے گائی اور کمال گائی۔ بشکریہ منصور صاحب
  11. فرخ منظور

    نذرِ خسرو (موری ارج سنو ) ۔ فیض، نفیس خاں، ٹینا ثانی

    نذرِ خسرو از فیض موری ارج سنو گلوکار: نفیس خان گلوکارہ: ٹینا ثانی اردو پلے تان سین
  12. پ

    فیض غزل-ہم نے سب شعر میں سنوارے تھے -فیض احمد فیض

    غزل ہم نے سب شعر میں سنوارے تھے ہم سے جتنے سخن تمہارے تھے رنگ و خوشبو کے، حسن و خوبی کے تم سے تھے جتنے استعارے تھے تیرے قول و قرار سے پہلے اپنے کچھ اور بھی سہارے تھے جب وہ لعل و گہر حساب کیے جو ترے غم پہ دل نے وارے تھے میرے دامن میں آ گرے سارے جتنے طشتِ فلک میں تارے تھے...
  13. پ

    فیض غزل-اب وہی حرفِ جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے-فیض احمد فیض

    غزل اب وہی حرفِ جنوں سب کی زباں ٹھہری ہے جو بھی چل نکلی ہے وہ بات کہاں ٹھہری ہے آج تک شیخ کے اکرام میں جو شے تھی حرام اب وہی دشمنِ دیں ، راحتِ جاں ٹھہری ہے ہے خبر گرم کہ پھرتا ہے گریزاں ناصح گفتگو آج سرِ کوئے بتاں ٹھہری ہے ہے وہی عارضِ لیلٰی، وہی شیریںکادہن نگہِ شوق پل بھر کو...
  14. ر

    نوحہ - فیض احمد فیض کے لیے - اختر حسین جعفری

    وہ جو پیش و پس میں تھی روشنی سرِسطرِ شوق رہی نہیں یہ چراغ کیسا بجھا دیا، شبِ منتقم میرے سامنے ابھی اس حرم کے طواف میں تھے قدم مرے مجھے کیوں ہو دعوٰئ ھمسری کہ بہت فرو تھے عَلَم مِرے ابھی اس کے منبروبام سے پسِ دوپہر یہ عجیب قحطِ ہوا پڑا رگِ ساز میں کوئی پارہِ دل لخت لخت اٹک گیا تو فغاں کی شکل...
  15. فرخ منظور

    شیشوں کا مسیحا از فیض احمد فیض (میری آواز میں سنیے)

    شیشوں کا مسیحا از فیض احمد فیض (میری آواز میں سنیے)
  16. فرخ منظور

    موضوعِ سخن از فیض احمد فیض (میری آواز میں)

    موضوعِ سخن از فیض احمد فیض (میری آواز میں سنیے)
  17. کاشفی

    فیض کس حرف پہ تونے گوشہء لب اے جان جہاں غماز کیا - فیض احمد فیض

    غزل (فیض احمد فیض) کس حرف پہ تونے گوشہء لب اے جان جہاں غماز کیا اعلانِ جنوں دل والوں نے اب کے بہ ہزار انداز کیا سو پیکاں تھے پیوست گلو، جب چھیڑی ہم نے رقص آغاز سو تیر ترازو تھے دل میں جب ہم نے رقص آغاز کیا بے حرص و ہوا، بے خوف و خطر، اس ہاتھ پہ سر، اُس کف پہ جگر یوں کوئے صنم میں...
  18. کاشفی

    فیض یوں سجا چاند کہ جھلکا ترے انداز کا رنگ - فیض‌احمد فیض

    غزل (فیض احمد فیض) یوں سجا چاند کہ جھلکا ترے انداز کا رنگ یوں فضا مہکی کہ بدلا مرے ہمراز کا رنگ سایہء چشم میں‌حیراں رُخِ روشن کا جمال سُرخیء لب میں‌پریشاں تری آواز کا رنگ بے پئے ہوں کہ اگر لطف کرو آخر شب شیشہء مے میں‌ڈھلے صبح کے آغاز کا رنگ چنگ و نے رنگ پہ تھے اپنے لہو کے دم سے...
  19. فاتح

    کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں ۔ خیام اور جگجیت کور

    کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہاتھ میں تیرا ہات نہیں صد شکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں مشکل ہیں اگر حالات وہاں، دل بیچ آئیں جاں دے آئیں دل والو! کوچۂ جاناں میں‌کیا ایسے بھی حالات نہیں؟ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے یہ جان تو آنی جانی ہے ، اس جاں کی تو کوئی...
  20. پ

    فیض غزل-کچھ محتسبوں میں خلوت میں ، کچھ واعظ کے گھر جاتی ہے - فیض احمد

    کچھ محتسبوں کی خلوت میں ، کچھ واعظ کے گھر جاتی ہے ہم بادہ کشوں کے حصے کی ، اب جام میں کمتر جاتی ہے یوں عرض و طلب سے کب اے دل ، پتھر دل پانی ہوتے ہیں تم لاکھ رضا کی خو ڈالو ، کب خوئے ستمگر جاتی ہے بیداد گروں کی بستی ہے یاں داد کہاں خیرات کہاں سر پھوڑتی پھرتی ہے ناداں فریاد جو در در جاتی...
Top