نوحہ - فیض احمد فیض کے لیے - اختر حسین جعفری

رفیع

محفلین
وہ جو پیش و پس میں تھی روشنی
سرِسطرِ شوق رہی نہیں
یہ چراغ کیسا بجھا دیا، شبِ منتقم میرے سامنے
ابھی اس حرم کے طواف میں تھے قدم مرے
مجھے کیوں ہو دعوٰئ ھمسری کہ بہت فرو تھے عَلَم مِرے ابھی اس کے منبروبام سے

پسِ دوپہر یہ عجیب قحطِ ہوا پڑا
رگِ ساز میں کوئی پارہِ دل لخت لخت اٹک گیا تو فغاں کی شکل بدل گئی
کسی کوہ پر، کسی مقتلِ شبِ ذات میں
کہیں طبل و دف کی صدا نہیں کہ مزاحمت کی سپاہ کا وہ رجز گزار چلا گیا

مِرے سامنے، شبِ منتقم
یہ چراغ کیسا بجھا دیا
مرے جسم و جاں میں سکت کہاں کہ نحیف لَو کی مدافعت میں حصار ہوں
نہ فگار سینے میں سانس تھے
جو اکھڑتے دم کی عبادتوں پہ نثار ہوں
ابھی درسِ مکتبِ لحنِ ہجر تھے کم مرے
ابھی اس حرم کے طواف میں تھے قدم مرے
مجھے کیوں ہو دعوٰئ ھمسری کہ بہت فرو تھے عَلَم مِرے ابھی اس کے منبروبام سے

زرِصبح اس کا گراں بہت مِرے عنبرِ شبِ خام سے
یہ عجیب قحطِ صدا پڑا مرے شہر میں سرِ شام سے
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت بہت شکریہ رفیع۔ بہت اعلیٰ نوحہ ہے۔ اردو محفل میں صمیم قلب سے خوش آمدید۔ ہو سکے تو تعارف والے سیکشن میں اپنا تعارف ضرور دیجیے۔
 

رفیع

محفلین
حضور آپ کس مرض کی دوا ہیں - کیا نہیں‌جانتے آپ میرے بارے میں؟ قریب تیس سال ہونے کو آئے ہماری شناسائی کو - کروا دیجیے گا میرا تعارف۔ دستور بھی یہی ہے کہ جو کسی کو محفل میں‌لاتا ہے وہی تعارف بھی کرواتا ہے - یہاں آپ لے کے آئے سو اب اپنے فرض سے کنّی مت کترایے
 

فرخ منظور

لائبریرین
حضور آپ کس مرض کی دوا ہیں - کیا نہیں‌جانتے آپ میرے بارے میں؟ قریب تیس سال ہونے کو آئے ہماری شناسائی کو - کروا دیجیے گا میرا تعارف۔ دستور بھی یہی ہے کہ جو کسی کو محفل میں‌لاتا ہے وہی تعارف بھی کرواتا ہے - یہاں آپ لے کے آئے سو اب اپنے فرض سے کنّی مت کترایے

قبلہ، میں نے تو اس لئے کنی کترائی کہ پاکستان سے جانے کے بعد قطرے کو گہر بننے میں کیا کیا گزری اس سے میں کسی حد تک ناواقف رہا ۔ اس لئے میں بہتر سمجھتا تھا کہ آپ اپنا تعارف خود کرواتے۔ بہرحال آپ کا حکم سر آنکھوں پر۔ آپ کو خوش آمدید کہنے کے لئے تعارف کے زمرے میں یہ دھاگہ شروع کیا گیا ہے۔ آپ وہاں تشریف لا کر مزید اپنے بارے میں ضرور بتائیے۔
 
Top