فیض رازِ الفت چھپا کے دیکھ لیا - فیض

کاشفی

محفلین
غزل
(فیض احمد فیض )

رازِ الفت چھپا کے دیکھ لیا
دل بہت کچھ جلا کے دیکھ لیا

اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا

آس اُس در سے ٹوٹتی ہی نہیں
جا کے دیکھا ، نہ جا کے دیکھ لیا

وہ مرے ہو کے بھی مرے نہ ہوئے
ان کو اپنا بنا کے دیکھ لیا

آج اُن کی نظر میں کچھ ہم نے
سب کی نظریں بچا کے دیکھ لیا

فیض تکمیلِ غم بھی ہو نہ سکی
عشق کو آزما کے دیکھ لیا
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت عمدہ کاشفی صاحب۔ یہی غزل کویتا کرشنا مورتی کو فلم "محافظ کے لئے گاتے سنیے۔ اس فلم کی موسیقی استاد ذاکر حسین نے دی تھی۔

 

محمداحمد

لائبریرین
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
بہت ہی خوب انتخاب ہے۔
واہ فیض یوں ہی تو فیض نہیں ہیں نا! :)
 
Top