نتائج تلاش

  1. شوکت پرویز

    آوے - آئے ؛ لیوے - ؟؟؟

    جس طرح قدیم آوے، جاوے کی جگہ اب آئے جائے مستعمل ہے۔ تو قدیم “لیوے“ کی جگہ کیا استعمال ہوگا؟ صرف “لے“؟ مثلا غالب کا یہ شعر جدید میں کیا ہوگا؟ کام اس سے آ پڑا ہے کہ جس کا جہان میں لیوے نہ کوئی نام ستمگر کہے بغیر لے نہ کوئی نام۔۔۔ کچھ ادھورا سا لگتا ہے۔۔۔
  2. شوکت پرویز

    چڑانا -- چڑنا ؛ ستانا -- ؟؟؟

    “چڑانا“ سے “چڑنا“ ہوتا ہے؛ تو “ستانا“ سے کیا ہوگا؟ مثلا بچے کو کہنا ہو کہ کوئی چڑائے تو چڑنے کا نہیں، اور کوئی ستائے تو ۔۔۔۔۔۔ کا نہیں۔
  3. شوکت پرویز

    ساحر یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری دنیا بھول جاتے ہیں

    ساحر لدھیانوی یہ آنکھیں دیکھ کر ہم ساری دنیا بھول جاتے ہیں انہیں پانے کی دھن میں ہرتمنا بھول جاتے ہیں تم اپنی مہکی مہکی زلف کے پیچوں کو کم کرلو مسافر ان میں گِھر کر اپنا رستہ بھول جاتے ہیں یہ آنکھیں جب ہمیں اپنی پناہوں میں بلاتی ہیں ہمیں اپنی قسم ہم ہر سہارا بھول جاتے ہیں تمہارے نرم و نازک...
  4. شوکت پرویز

    تم دھونڈنے نکلو گے مگر پا نہ سکو گے۔۔۔ یہ شعر کس کا ہے؟؟

    اس شعر کی صحت اور شاعر کا نام مطلوب ہے۔ کچھ ایسے بھی اس دنیا سے اٹھ جائیں گے جن کو تم دھونڈنے نکلو گے مگر پا نہ سکو گے جزاکم اللہ خیرا
  5. شوکت پرویز

    نہ تو کارواں کی تلاش ہے نہ تو ہم سفر کی تلاش ہے

    بالی ووڈ کی سب سے مشہور قوالی میں ساحر لدھیانوی کی سحر انگیز شاعری۔۔۔ ترتیب: شوکت پرویز نہ تو کارواں کی تلاش ہے نہ تو ہم سفر کی تلاش ہے مرے شوقِ خانہ خراب کو تری رہ گزر کی تلاش ہے مرے نامراد جنون کا ہے علاج کوئی تو موت ہے جو دوا کے نام پہ زہر دے اسی چارہ گر کی تلاش ہے ترا عشق ہے مری آرزو ترا...
  6. شوکت پرویز

    یہی اہلِ دہر کی ہے روش یہی میکدہ کا اصول ہے

    جو مصر ہو اپنے گناہ پر وہی معتبر ہے قبول ہے یہی اہلِ دہر کی ہے روش یہی میکدہ کا اصول ہے ابھی بات عارض و لب کی ہے کسی مہ جبیں کے غضب کی ہے یہی بات آج کی اب کی ہے ابھی ذکرِ دین فضول ہے وہ جو گال نرم و گداز ہیں جو نہاں نشیب و فراز ہیں وہ جو دوسرے کئی راز ہیں وہی شاعری کا حصول ہے جو برہنگی میں...
  7. شوکت پرویز

    مظلوم شوہر: ساحر لدھیانوی کی غزل میں کچھ تصرف کے ساتھ

    ساحر لدھیانوی کی غزل میں کچھ تصرف کے ساتھ ہر قدم مرحلہٗ داروصلیب آج بھی ہے جو کبھی تھا وہی شوہر کا نصیب آج بھی ہے جگمگاتے ہیں افق پار ستارے لیکن زندگی ساتھ میں بیگم کے مہیب آج بھی ہے سرِ مقتل جنہیں جانا ہو وہ شادی کر لیں سرِ منبر کوئی خاوند غریب آج بھی ہے ہر کنوارے نے جسے مرغِ مسلّم...
  8. شوکت پرویز

    پروین شاکر کی ایک غزل سے متعلق ایک عروضی سوال

    پروین شاکر سے منسوب یہ غزل انٹرنیٹ (ریختہ وغیرہ) پر موجود ہے۔ میر کی ہندی بحر والی پروین شاکر کی اس غزل کے کئی مصارعِ اول میں ایک دو حرفی رکن زائد ہے۔ اساتذہ و احباب رہنمائی فرمائیں کہ کیا واقعی یہ پروین شاکر کی غزل ہے؟ پورا دکھ اور آدھا چاند ہجر کی شب اور ایسا چاند دن میں وحشت بہل گئی رات...
  9. شوکت پرویز

    قسمت کہ جیسے گھومتا پنکھا مئی کا ہے

    قسمت کہ جیسے گھومتا پنکھا مئی کا ہے آنکھیں کہ جیسے جون مہینہ کسی کا ہے ہیں زہر والے گرچہ کئی جانور مگر جس کا نہیں علاج وہ زہر آدمی کا ہے میدانِ حشر کا جو سنا، ٹھیک ہے، مگر خود اس جہان میں بھی نہ کوئی کسی کا ہے یوں تو سبھی سوال ہوئے زندگی سے حل لیکن بس اک سوال جو خود زندگی کا ہے اپنے لئے وبال...
  10. شوکت پرویز

    سودا بدلا تِرے ستم کا کوئی تجھ سے کیا کرے

    بدلا تِرے ستم کا کوئی تجھ سے کیا کرے اپنا ہی تو فریفتہ ہووے خدا کرے قاتل ہماری نعش کو تشہیر ہے ضرور آئندہ تا کوئی نہ کسی سے وفا کرے اتنا لکھائیو مِرے لوحِ مزار پر یاں تک نہ ذی حیات کو کوئی خفا کرے فکرِ معاش و عشقِ بتاں یادِ رفتگاں اس زندگی میں اب کوئی کیا کیا کِیا کرے عالم کے بیچ پھر نہ رہے...
  11. شوکت پرویز

    میرے اطراف میں اک آگ کا دریا پایا

    میرے اطراف میں اک آگ کا دریا پایا جب بھی پایا مجھے حالات سے لڑتا پایا ذہن کو اپنے کروڑوں سے بھی اعلیٰ پایا لیکن اس دل سے ہمیشہ اسے ہارا پایا زندگی کے سبھی پنّوں پہ سفر لکھّا تھا اُس پہ رستوں کو بھی پُرخار ہمیشا پایا ایک بجھتا سا چراغ اور مِری جاں بَلَبی دیکھ لے موت نے گھر میں مِرے کیا کیا...
  12. شوکت پرویز

    آنند بکشی

    اگر دلبر کی رسوائی ہمیں منظور ہو جائے صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جائے ہمیں فرصت نہیں ملتی کبھی آنسو بہانے سے کئی غم پاس آ بیٹھے تِرے اک دُور جانے سے اگر تُو پاس آ بیٹھے تو سب غم دُور ہو جائے وفا کا واسطہ دے کر محبت آج روتی ہے نہ ایسے کھیل اِس دل سے یہ نازک چیز ہوتی ہے ذرا سی ٹھیس لگ...
  13. شوکت پرویز

    محفل میں بار بار کسی پر نظر گئی (آغا بسملؔ)

    محفل میں بار بار کسی پر نظر گئی ہم نے بچائی لاکھ مگر پھر اُدھر گئی اُن کی نظر میں کوئی تو جادو ضرور ہے جس پر پڑی اُسی کے جگر تک اُتر گئی اُس بے وفا کی آنکھ سے آنسو چھلک پڑے حسرت بھری نِگاہ بڑا کام کر گئی اُن کے جمالِ رُخ پہ انہیں کا جمال تھا وہ چل دئے تو رونقِ شام و سَحَر گئی اُن کو خبر کرو...
  14. شوکت پرویز

    داغ روتا ہے تجھ بغیر دلِ زار زار زار

    روتا ہے تجھ بغیر دلِ زار زار زار اور کھینچتا ہے آہ شرربار بار بار اے دل قمارِ عشق میں شاید ہو تیری جیت پہلے نکال منہ سے نہ زنہار ہار ہار بیمار عشق کا نہ کسی کو خدا کرے عیسیٰ کو بھی رُلائے یہ آزار زار زار ہم کو اداس کر کے جو صیاد لے چلا کیا روئے دیکھ کر سوئے گلزار زار زار بے ڈھب ہے یہ خرام...
  15. شوکت پرویز

    نظم: میں مسلم ہوں مجھے حالات سے کچھ ڈر نہیں لگتا

    میں مسلم ہوں مجھے حالات سے کچھ ڈر نہیں لگتا کوئی منظر ہو مجھ کو یاس کا منظر نہیں لگتا اگر تم چھین لو میرا مکاں میری زمیں پھر بھی اگر دھوکہ سے مجھ کو قتل کر ڈالو یہیں پھر بھی غلط تہمت لگا کر قید کر ڈالو کہیں پھر بھی نہیں دکھلائے گی کوئی شکن میری جبیں پھر بھی مِرے پیارے نبی کا مژدہء دل جمع بھی سن...
  16. شوکت پرویز

    رباعیاتِ رَمَضان از محمد اسلم غازی

    راتوں میں تراویح و تہجّد کی لگن اذکار و تلاوت کا رہا دن میں چلن رمضان کی برکت و سعادت کی طفیل مومن ہے شب و روز عبادت میں مگن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دن بھر کی تھکاوٹ سے ہے معصوم نڈھال روزے نے کِیا سارے قوٰی کو پامال اس پر بھی تراویح میں مومن ہے شریک اللہ رے خوشنودئ مالک کا خیال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تکمیلِ عبادت کا...
  17. شوکت پرویز

    ضیاء الحق قاسمی: "مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں"

    مفلسی نے وہ مسائل گھر میں پیدا کر دیے بدگماں مجھ سے مرے منّے کی امّاں ہو گئیں لے کے بچّوں کو چلیں وہ آج میکے کی طرف "مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں"
  18. شوکت پرویز

    مِری شاعری سے پریشان سب

    مِری شاعری سے پریشان سب مجھے دیکھ ہوتے ہیں حیران سب یہ اپنے پرائے یہ اچھے برے مِرے دل کی حالت سے انجان سب یہ کہتے ہیں پاگل تو ہو جائے گا نظر آتے ہیں اس کے امکان سب مِری شاعری پہ یہ ردِّ عمل? اگرچہ یہ ہیں زیرِ ایمان سب غلط فہمی اپنی ہی آئی نظر سمجھ بیٹھا تھا ہیں ثنا خوان سب یہ کیا جانیں...
  19. شوکت پرویز

    یہ انساں یہ انساں کے سامان سب

    یہ انساں یہ انساں کے سامان سب گھڑی دو گھڑی کے ہیں مہمان سب یہ انساں کی بستی بیابان سی یہ انساں کے چولے میں حیوان سب جو پرکھا تو دو چار پایا فقط دکھائی تو دیتے ہیں انسان سب ہیں دنیا کے بارے میں دانا مگر ہیں مذہب کے بارے میں نادان سب ہے مطلب پرستی دلوں میں بسی بھلا بیٹھے ہیں رب کے فرمان سب...
  20. شوکت پرویز

    باتونی بیوی

    کچھ تعاون بیوی اس مشکل میں فرمائے گی کیا یہ غزل سننے تلک خاموش رہ پائے گی کیا کیوں مجھے کوسے ہے اتنا، کون سمجھائے اسے قسمتوں کا کھیل ہے، قسمت پہ پچھتائے گی کیا ہائے! کتنا بولتی ہے، سب سکوں غارت ہوا دو گھڑی خاموش بیٹھے گی تو مر جائے گی کیا کیا کروں! اس کو سمجھ آتی نہیں کوئی بھی بات کیسے...
Top