نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    ہفتۂ شعر و ادب - لطافت کدہ

    پروفیسر محمد حسن نے ایک دفعہ رشید احمد صدیقی سے پوچھا "بڑے شاعر کی پہچان کیا ہے؟" اس پر رشید احمد صدیقی نے جواب دیا "جو شاعر عورت سے محتاط اور خدا سے گستاخ ہو ، وہی بڑا شاعر ہوتا ہے۔
  2. فرخ منظور

    ہفتۂ شعر و ادب - لطافت کدہ

    میرے خیال میں وارث صاحب یہ بات مولانا محمد علی جوہر سے پوچھی گئی تھی۔ بہرحال دروغ بر گردن راوی۔ :)
  3. فرخ منظور

    مثنوی 'قادر نامہ' از غالب (ویب کی دنیا میں پہلی بار)

    بہت شکریہ وارث صاحب! میرا خیال تھا کہ جویریہ نے یہ مثنوی اردو ویب کے نسخے میں شامل کی ہوگی کیونکہ غلام رسول مہر کے نسخے میں یہ مثنوی ہے اور جویریہ نے مہر کے نسخے سے بھی استفادہ کیا ہے۔ بہرحال بہت شکریہ بہت خوشی ہوئی کہ آپ نے یہ بات نوٹ کی۔ اور جویریہ کا پیغام نظر آیا تو مزید خوشی ہوئی کہ جویریہ...
  4. فرخ منظور

    چار سو پھیلی خوشی لگنے لگی (اصلاح)

    خرم یہ شعر بہت کمال کا ہے۔ اس کی چاہت کا اثر ایسا ہوا دشمنی بھی دوستی لگنے لگی
  5. فرخ منظور

    امرتا پریتم اج آکھاں وارث شاہ نوں

    کلامِ شاعر بزبانِ شاعر اج آکھاں وارث شاہ نوں شاعر: امرتا پریتم
  6. فرخ منظور

    امرتا پریتم او میرے دوست میرے اجنبی ۔ امرتا پریتم

    کلامِ شاعر بزبانِ شاعر او میرے دوست میرے اجنبی شاعر: امرتا پریتم
  7. فرخ منظور

    غزل۔ یہ تو ہونا ہی ہے کبھو نہ کبھو ۔ رفیق اظہر

    شکریہ حضرت بس آپ کی رسید سے ضرور سلوٹ پڑ جاتی ہے۔ ;)
  8. فرخ منظور

    آؤ کرتے ہیں موت کی باتیں ۔ رفیق اظہر

    جی آج کی تاریخ میں کچھ عرض کردوں گا۔ :)
  9. فرخ منظور

    آؤ کرتے ہیں موت کی باتیں ۔ رفیق اظہر

    حضور آپ رسید دے کر ایسے غائب ہوتے ہیں کہ پلٹ کر خبر نہیں لیتے۔ آج ہم نے رسید دے دی تو وہ ٹھٹھول کے زمرے میں آگئی۔ کیا یہ کھُلا تضاد نہیں۔ ;)
  10. فرخ منظور

    میں اسے زندگی سے ڈسواتا ۔ رفیق اظہر

    حضور بڑا مختصر سا ہے یہ جواب کچھ لاجواب سا کر دیتا ہے۔ ;)
  11. فرخ منظور

    اپنے کمپیوٹر کو سمجھیں ۔ ( دوسرا حصہ )

    یہ مسئلہ تو ایم ایس ڈوس بیسیڈ سسٹمز میں بھی تھا۔ اس زمانے میں میں بھی ڈوس استعمال کرنے والے وائرس کا زیادہ شکار رہتے تھے اور جو لوگ یونکس استعمال کرتے تھے وہ اس سے محفوظ رہتے تھے۔ ریحان کی بات ٹھیک ہے کہ جونسا آپریٹنگ سسٹم زیادہ استعمال ہوگا اسی کو لوگ زیادہ سمجھیں گے اور وائرس اسی کے زیادہ بنیں گے۔
  12. فرخ منظور

    صلصلۃ الجرس۔ تبصرے

    شکریہ اعجاز صاحب۔ اس تھریڈ کا لنک یہاں بھی دے دیں اور اس تھریڈ پر تبصرے کا لنک دے دیں تو ممبران کو آسانی ہو جائے گی۔
  13. فرخ منظور

    آشا بھوسلے جھوٹے نیناں بولیں سانچی بتیاں ۔ آشا بھوسلے، ہری دیاناتھ

    جھوٹے نیناں بولیں سانچی بتیاں گلوکار: آشا بھوسلے، ہری دیاناتھ منگیشکر فلم: لیکن موسیقی: ہری دیاناتھ منگیشکر شاعر: گلزار
  14. فرخ منظور

    میں اسے زندگی سے ڈسواتا ۔ رفیق اظہر

    میں اسے زندگی سے ڈسواتا کاش ہوتا اجل کا اِک بیٹا تن کو بھونا زمیں کے شعلوں پر میں نے دوزخ سے اپنا رزق لیا یہ زمیں گندگی کا ڈھیر بھی ہے تو فقط باغ میں پھرے بہکا "لہو اپنا پیوں ہُوں جیتا ہوں" میں نے چھاتی کو میر* سے کُوٹا زندگی ہے کہ چھاؤں کیکر کی جل گیا ہوں میں سائے میں بیٹھا میرے حصّے کی...
  15. فرخ منظور

    قبر کا کوئی در نہ دروازہ ۔ رفیق اظہر

    قبر کا کوئی در نہ دروازہ کیا سنے گا وہ میرا آوازہ کِھنڈ گئی تن پہ موت کی زردی زندگانی ہے عارضی غازہ مَر کے بیمار نے کیا آرام طے ہوا کشمکش کا خمیازہ دفن کرتے ہیں موتیوں کو لوگ داب آئے ہیں ہم گُلِ تازہ (رفیق اظہر)
  16. فرخ منظور

    ہر نئی موت پر ہی ڈر جائیں ۔ رفیق اظہر

    ہر نئی موت پر ہی ڈر جائیں کیوں نہ سب ایک بار مر جائیں رفتنی ہیں یہاں کے لوگ تمام رفتہ رفتہ گزر گزر جائیں مانگتے ہیں کوئی خلا خالی تا یہ وحشی بکھر بکھر جائیں مانگ لیتا ہوں پھر کوئی صحرا جب یہ دیدے لہو سے بھر جائیں غم ترے ہیں چمکتے سیّارے جن دلوں پر بھی یہ اتر جائیں تو ہی کہہ تیرِ نیم کش کے...
  17. فرخ منظور

    ہر گھڑی جاں بلب ہی رہتا ہے ۔ رفیق اظہر

    ہر گھڑی جاں بلب ہی رہتا ہے دل دھڑکتا نہیں تڑپتا ہے ہے قبیلے پہ بے حسی طاری جیسے مردہ ہے اور سنتا ہے پاؤں زخمی تلاشِ گندم میں سانپ یہ ایڑیوں پہ ڈستا ہے ہے اجل گھات میں ترے بھی اب تُو جو پیہم شکار کرتا ہے صبر آتا ہے صبر کرنے سے دل سنبھالے ہی سے سنبھلتا ہے کوئی آنکھوں سے دے گیا پانی قبر پر...
  18. فرخ منظور

    ہیں کھنڈر میں کمال کی اینٹیں ۔ رفیق اظہر

    ہیں کھنڈر میں کمال کی اینٹیں دیکھ عہدِ زوال کی اینٹیں مقبرے ہوں کہ سانس لیتے گھر ہیں یہ خواب و خیال کی اینٹیں کرے مجنوں خطاب دنیا سے پھینکتا ہے سوال کی اینٹیں تن ہے دیوارِ گریہ کے مانند لال آنکھیں ، ملال کی اینٹیں ہاتھ سے پیٹتا ہوں زانو کو میں نے ڈھالی ہیں کھال کی اینٹیں ہے یہ تھیٹر گزرتی...
  19. فرخ منظور

    زندگی کی اساس کچھ بھی نہیں ۔ رفیق اظہر

    زندگی کی اساس کچھ بھی نہیں یہ جو ہے آس پاس کچھ بھی نہیں پھول مرجھا گئے محبت کے اب کسی شے کی باس کچھ بھی نہیں سو گئی ہے کہ مر گئی قُمری نم زدہ آج گھاس کچھ بھی نہیں کبھی اہلِ جنوں بنے سنورے کبھی تن پر لباس کچھ بھی نہیں ہر یقین و گماں ہے لاحاصل واہمہ ہے قیاس کچھ بھی نہیں پھروں روٹھا ہوا ہی...
  20. فرخ منظور

    مر گیا ہوں میں ایک فرضی موت ۔ رفیق اظہر

    مر گیا ہوں میں ایک فرضی موت غم ترا ہے مجھے تو آدھی موت ہنستے ہنستے گری پہاڑی پر رات بارش میں تھی چمکتی موت ہم تو آگے مَرے سے پھرتے تھے غم نصیبوں کو ہے یہ دہری موت اڑتا پھرتا ہے راکشش کوئی جہاں چاہا وہاں پہ تھوکی موت کاٹ ڈالے سروں کے سر پَل میں نیشکر آدمی، درانتی موت تُو نے پتھر سے بھائی کو...
Top