حد ہی نہیں ہے ورنہ حد سے گزر نہ جائیں
ہم عشق میں جئیں کیوں واللہ مر نہ جائیں
اہلِ حرم ہمارے ایمان پر نہ جائیں
کاغذ کے بیل بوٹے خوشبو سے ڈر نہ جائیں
خلقت کی موت کے ہیں لاکھوں بہانے لیکن
یہ تہمتیں بھی ظالم تیرے ہی سر نہ جائیں
آنکھیں تو سیپیاں ہیں کیا آب سیپیوں کی
اے دیکھنا مگر تم موتی بکھر نہ...