نتائج تلاش

  1. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر مرے ہوش یوں جو جاتے تو کچھ اور بات ہوتی -پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی

    مرے ہوش یوں جو جاتے تو کچھ اور بات ہوتی وہ نظر سے مے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی ہوئیں جلوہ گر بہاریں کھلے گل چمن میں ، لیکن وہ جو آ کے مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی مرا انجمن میں جانا کوئی اور رنگ لاتا مجھے آپ خود بلاتے تو کچھ اور بات ہوتی انہیں کیا یہ بات سوجھی مجھے کس لیے مٹایا غمِ آرزو...
  2. فرحان محمد خان

    رئیس امروہوی میں اپنی سعیِ طلب کی تلاش میں گم ہوں - رئیس امروہوی

    میں اپنی سعیِ طلب کی تلاش میں گم ہوں یہ وہ مقامِ نظر ہے جہاں خرد نہ جُنوں سما گئی ہے نظر میں یہ کس کی وضع جمیل؟ بدل رہا ہے زمانہ لباسِ گوناگوں ! نمو کا جوش ہوا صرف رنگ و بودرنہ عجب نہ تھا کی اُبلتا زمیں سے چشمہِ خوں؟ یہ کیا کہ چہرہِ حق جب بھی بے نقاب ہوا؟ فسوں زدوں کو نظر آئے خد وخالِ...
  3. فرحان محمد خان

    غبارِ دشت سے بڑھ کر غبار تھا کوئی - راحیلؔ فاروق

    غبارِ دشت سے بڑھ کر غبار تھا کوئی گیا ہے، توسنِ غم پر سوار تھا کوئی فقیہِ شہر پھر آج ایک بت پہ چڑھ دوڑا کسی غریب کا پروردگار تھا کوئی بہت مذاق اڑاتا رہا محبت کا ستم ظریف کے بھی دل پہ بار تھا کوئی رہا لطائفِ غیبی کے دم قدم سے بسا دیارِ عشق عجب ہی دیار تھا کوئی نصیب حضرتِ انساں کا تھا وہی...
  4. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری دل ہے مرا صنم کدہ دین ہے میرا کافری- فنا بلند شہری

    عشق صنم نماز ہے ، ہے یہی زندگی مری دل ہے مرا صنم کدہ دین ہے میرا کافری سر بہ سجود ہوں صنم ، بت کدہِ مجاز میں دے گئی بت پرستیاں تیری ادائے دلبری زاہدِ عشق سے جدا مذہبِ عشق ہے مرا جھکنا درِ نقیب پر میرے لئے ہے بہتری میرے سرِ نیاز کو دیر و حرم کرے سلام مجھ کو ترے خیال نے بخشی ہے وہ قلندری صدقے...
  5. فرحان محمد خان

    برائے اصلاح و تنقید "مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن"

    اسے ہم سے محبت تھی یہ افسانہ بھی اچھا ہے محبت خوب ہے اندازِ بیگانہ بھی اچھا ہے عجب حالات میں ہے زندگی میری مرے مولا ترا کعبہ بھی اچھا اور بت خانہ بھی اچھا ہے نئی دنیا ، نئی محفل، نئی راتیں، نئی باتیں سبھی کچھ خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے عجب وہ شام تھی یارو نہ ساقی تھا نہ پیمانہ...
  6. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری میرا مذہب مرا کعبہ مرا ایماں تو ہے - فنا بلند شہری

    تیرا شیدا ہوں مرے درد کا درماں تو ہے میرا مذہب، مرا کعبہ ،مرا ایماں، تو ہے جانِ جاں جانِ طلب حاصلِ درماں تو ہے میرے جاناں مری تسکین کا ساماں تو ہے بیٹھ کر سامنے کیوں تیری تلاوت نہ کروں اے صنم میرے لئے صورتِ قرآں تو ہے حرم و دہر میں پھرتے ہیں ترے سودائی دل کے آئینہ میں اے دوست جاناں تو ہے سر...
  7. فرحان محمد خان

    سلام "دلوں میں درد سا اٹھا، لیا جو نامِ حسینؓ " - شکیب جلالی

    دلوں میں درد سا اٹھا، لیا جو نامِ حسینؓ مثالِ برق ترپنے لگے غلامِ حسینؓ لبِ فرات جو پیاسے رہے امامِ حسینؓ خدا نے بھر دیا آبِ بقا سے جامِ حسینؓ رضا و صبر میں ان کا جواب کیا ہوگا کہ جب بھی تیر لگا، ہنس دیے امامِ حسینؓ غرور تیرگیِ شب کو توڑنے کے لیے تمام رات دہکتے رہے خیامِ حسینؓ فنا کا...
  8. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری کس کو سناؤں حالِ غم کوئی غم آشنا نہیں- فنا بلند شہری

    کس کو سناؤں حالِ غم کوئی غم آشنا نہیں ایسا ملا ہے دردِ دل جس کی کوئی دوا نہیں میری نمازِ عشق کو شیخ سمجھ سکا گا کیا اس نے درِ حبیب پہ سجدہ کبھی کیا نہیں مجھ کو خدا سے آشنا کوئی بھلا کرے گا کیا میں تو صنم پرست ہوں میرا کوئی خدا نہیں کیسے ادا کروں نماز کیسے جھکاؤں اپنا سر صحنِ حرم میں شیخ جی...
  9. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی پریشاں عکسِ ہستی ، آئینہ بے نُور دیکھا ہے - ساغر صدیقی

    پریشاں عکسِ ہستی ، آئینہ بے نُور دیکھا ہے مِری آنکھوں نے افسردہ چراغِ طُور دیکھا ہے سُرور و کیف کا معیار اپنی ذات ہے ساقی شرابِ درد سے ہر جام کو معمور دیکھا ہے بڑی مُدّت سے آشفتہ اُمیدیں یاد کرتی ہیں کہیں اُس بزم میں یارو دلِ مجبور دیکھا ہے یہ دستورِ وفا صدیوں سے رائج ہے زمانے میں صدائے...
  10. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری دل بتوں پہ نثار کرتے ہیں- فنا بلند شہری

    دل بتوں پہ نثار کرتے ہیں کفر کو پائیدار کرتے ہیں جن کا مذہب صنم پرستی ہو کافری اختیار کرتے ہیں اس کا ایمان لوٹتے ہیں صنم جس کو اپنا شکار کرتے ہیں حوصلہ میرا آزمانے کو وہ ستم بار بار کرتے ہیں اس سے بڑھ کر نہیں نماز کوئی اپنی ہستی سے پیار کرتے ہیں اے فناؔ دل سنبھال کر رکھنا بت نگاہوں سے وار...
  11. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری کافرِعشق کو کیا سے کیا کر دیا - فنا بلند شہری

    کافرِ عشق کو کیا سے کیا کر دیا بت پرستی نے حق آشنا کر دیا کوئی دیکھے حقیقت مرے کفر کی میں نے جس بت کو پوجا خدا کر دیا پارسائی دھری رہ گئی شیخ کی چشمِ جادو اثر تو نے کیا کر دیا دیکھنے والے کعبہ سمجھنے لگے کتنا روشن ترا نقشِ پا کر دیا بت برستی میں کی میں نے وہ بندگی بت کدے کو بھی قبلہ نما کر...
  12. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری قیامت چھپ کے بیٹھی ہے نقابِ روئے قاتل میں - فنا بلند شہری

    اٹھا پردہ تو محشر بھی اٹھے گا دیدہِء دل میں قیامت چھپ کے بیٹھی ہے نقابِ روئے قاتل میں عیاں ہے دوںوں عارض پر یہ کیا تاثیر ہے تل میں بھٹا رکھا ہے کیوں کافر مسلمانوں کی محفل میں تم اپنے آپ کو رسوائی سے کیسے بچاؤ گے اگر تصویر کھنچ آئی تمہاری چشمِ بسمل میں وہی جوشِ جنوں اب تک وہی ہے عشق دنیا میں...
  13. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر ستم کہیئے ،کرم کہیئے ،وفا کہیئے ،جفا کہیئے-پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    ستم کہیئے ،کرم کہیئے ،وفا کہیئے ،جفا کہیئے عجب اُن کی ادائیں ہیں جو کہیئے بھی تو کیا کہیئے ہوائے کوئے جاناں کو نسیمِ جانفزا کہیئے جمال روے جاناں کو بہار دل کشا کہیے جو ہے خورشید سا مکھڑا تو واللیل سی زلفیں اُسے شمس الضحی کہیئے ،اِسے لیلِ سجیٰ کہیئے کلام اپنا موخر ہے بیاں اپنا موَقّر ہے...
  14. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری جذبہِء عشق مرا حاصلِ ایماں کر دے - فنا بلند شہری

    جذبہِء عشق مرا حاصلِ ایماں کر دے میرے محبوب مرے درد کا درماں کر دے پردہ چہرے سے ہٹا دید کا ساماں کر دے اپنے جلووں سے تو کافر کو مسلماں کر دے میں ترے در پہ یہ اُمید لئے بیٹھا ہوں اے صنم آج مکمل مرا ایماں کر دے ایسے عاشق کا ہر اک سجدہ ہے تکمیلِ جنوں جو درِ یار پہ ایمان کو قرباں کر دے میرا مذہب...
  15. فرحان محمد خان

    ساغر صدیقی امید کے موتی ارزاں ہیں ، درویش کی جھولی خالی ہے- ساغر صدیقی

    امید کے موتی ارزاں ہیں ، درویش کی جھولی خالی ہے پھولوں کے مہکتے داماں ہیں ،درویش کی جھولی خالی ہے احساس صفاتی پتھر ہے، ایمان سلگتی دھونی ہے بے رنگ مزاجِ دوراں ہیں ، درویش کی جھولی خالی ہے بے نور مروت کی آنکھیں بے کیف عنایت کے جذبے ہر سمت بدلتے عنواں ہیں ، درویش کی جھولی خالی ہے گدڑی کے پھٹے...
  16. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری جس پہ مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی - فنا بلند شہری

    جس پہ مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی دنیا ہی اُس کی زیر و زبر ہو کے رہ گئی دہر و حرم کی راہ بتاؤ نہ اب مجھے میری جبیں تو یار کا در ہو کے رہ گئی کیسی کٹی یہ رات کسی کو خبر نہیں ذکرِ صنم میں آج سحر ہو کے رہ گئی بسمل کوئی ہوا کوئی دیوانہ ہو گیا ان کی نگاہِ ناز جدھر ہو کے رہ گئی جوشِ جنوں میں آتا...
  17. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن"

    شیخ صاحب کی تو دنیا ہی بدل دی اس نے ارے رندو یہ تو ساقی کی صدا لگتی ہے بات یہ سچ ہے مگر کیسے کہوں میں اللہ ساقیا مے تو مجھے آبِ بقا لگتی ہے چشمِ ساقی کی عنایت نہیں ہے برسوں سے یار یہ اپنے گناہوں کی سزا لگتی ہے ہو گئے ہم سے خفا بادہ و ساغر ساقی باخدا یہ ہمیں اپنی ہی خطا لگتی ہے شہرِ...
  18. فرحان محمد خان

    فنا بلند شہری عشق تخلیق ہوا حُسن پہ مٹ جانے کو-فنا بلند شہری

    عشق تخلیق ہوا حُسن پہ مٹ جانے کو شمع افسردہ نہ ہو پھونک کے پروانے کو غمِ دنیا غمِ ہستی غمِ الفت غمِ دل کتنے عنوان ملے ہیں مرے افسانے کو پھر سے آ جائے گی دیکھو تنِ بے جان میں جان آپ آواز تو دیجئے ذرا دیوانے کو بیخودی میں بھی ترا نام لئے جاتے ہیں روگ یہ کیسا لگا ہے ترے مستانے کو تجھ سے بس...
  19. فرحان محمد خان

    دیکھے ہوئے رستے ہیں ، میں کھو ہی نہیں سکتا-راحیلؔ فاروق

    دیکھے ہوئے رستے ہیں ، میں کھو ہی نہیں سکتا اس زعم پہ ہنستا ہوں اور رو ہی نہیں سکتا تو اور مجھے پوچھے؟ تو اور مجھے روئے؟ وہ اور کوئی ہو گا تو ہو ہی نہیں سکتا او رات اری او رات! او چاند، ارے او چاند! وہ جاگ نہیں سکتا ، میں سو ہی نہیں سکتا دستور کی طاقت مان ، تقدیر پہ رکھ ایمان وہ فضل اٹھائے...
  20. فرحان محمد خان

    ساقی بھلے پھٹکنے نہ دے پاس جام کے-راحیلؔ فاروق

    ساقی بھلے پھٹکنے نہ دے پاس جام کے نیت تو باندھ سکتے ہیں پیچھے امام کے قدموں میں دیں جگہ ہمیں اہلِ کرم کہیں ہم راندگاں ہیں سجدہ‌گہِ خاص و عام کے آنکھوں کی بات چھڑ گئی باتوں کے درمیان مے‌خانے والے رہ گئے پیمانے تھام کے واعظ کو اونچ نیچ محبت کی کیا پتا یہ مسئلے نہیں علمائے کرام کے کیا خوب وحی...
Top