فنا بلند شہری جس پہ مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی - فنا بلند شہری

جس پہ مرے صنم کی نظر ہو کے رہ گئی
دنیا ہی اُس کی زیر و زبر ہو کے رہ گئی

دہر و حرم کی راہ بتاؤ نہ اب مجھے
میری جبیں تو یار کا در ہو کے رہ گئی

کیسی کٹی یہ رات کسی کو خبر نہیں
ذکرِ صنم میں آج سحر ہو کے رہ گئی

بسمل کوئی ہوا کوئی دیوانہ ہو گیا
ان کی نگاہِ ناز جدھر ہو کے رہ گئی

جوشِ جنوں میں آتا رہا یار کا خیال
دیوانگی میں رات بسر ہو کے رہ گئی

مجھ کو خیالِ یار نے پہنچا دیا کہاں
ہر چیز میری گردِ سفر ہو کے رہ گئی

رویا جو ان کی یاد میں دل تھام کر فناؔ
آنسو کی بوند بوند گُہر ہو کے رہ گئی​
فنا بلند شہری
 
Top