بوسنیا
آج تمہاری خونخواری پر حیرت ہے حیوانوں کو
تم تو کل تہذیب سکھانے نکلے تھے انسانوں کو
یہ بھی کیسا شوق ہے تم کو شہروں کی بربادی کا
جگہ جگہ آباد کیا ہے تم نے قبرستانوں کو
ہنستے بستے قریے تم نے شعلوں میں کفنائے ہیں
ریت میں دفن کیا ہے تم نے کتنے نخلستانوں کو
تم نے تو سچائی کو مترادف سمجھا...
کلام کرتی نہیں میری چشم تر جیسے
تمہیں نہیں ہے مرے حال کی خبر جیسے
کہیں جہاں میں سُکھ بھی نہیں ہے گھر جیسا
کہیں جہاں میں دُکھ بھی نہیں ہیں گھر جیسے
چلا ہے اُس کی گلی کو اُسی طرح انورؔ
سحر کو لوگ روانہ ہوں کام پر جیسے
ویسے تو آپ سب کو مجھے آج کی خبر میں دیکھ کر حیرت ہوئی ہوگی۔ لیکن بات کچھ ایسی تھی کہ احباب سے شئیر کرنا مناسب سمجھا۔۔۔۔
اس میں سب سے خطرناک چیز یہ ہے کہ علاقہ ایف-8 مرکز میں ہے اور یہاں پر رش بھی کافی ہوتا ہے۔۔۔ اوردوسرا یہ میرے دفتر کے پاس بھی ہے۔۔۔ اللہ سبحان و تعالیٰ سب کو اپنی امان میں...
بڑے پرانے وقتوں کا ذکر ہے۔۔۔ کہ ایک خواجہ ہوا کرتا تھا۔ کسی سے اس کی نہ بنتی تھی۔ دوست تو درکنار کوئی اس غریب کو سلام کر کے راضی نہ تھا۔۔۔۔ درویش طبیعت ایک دن اکتا گئی دنیا کے جھمیلوں سے۔۔۔۔ بس خواجہ نے نعرہ مستانہ مارا۔۔۔۔ یا آبادی۔۔۔ اللہ حافظ۔۔۔ اور نکل پڑا۔۔۔۔
بس وہ کیا کہتے ہیں
نہ سدھ بدھ...
چند دن پہلے محترم و مکرم محمداحمد صاحب کی مہربانی سے اس کو سننے کا اتفاق ہوا۔ شاعری اور گائیکی دونوں بہت پسند آئے۔ سوچا اہل محفل کے ساتھ بھی شئیر کی جائے۔ مکمل کہیں اور سے نقل کی ہے۔ خود نہیں لکھی۔۔۔
یہ شہرِتمنا یہ امیروں کی دنیا
یہ خود غرض اور بے ضمیروں کی دنیا
یہاں سکھ مجھے دو جہاں کا ملا ہے...
مٹی گریز کرنے لگی ہے خیال کر
اپنا وجود اپنے لیے تو بحال کر
تیرا طلوع تیرے سوا تو کہیں نہیں
اپنے میں ڈوب اپنے ہی اندر زوال کر
اوروں کے فلسفے میں ترا کچھ نہیں چھپا
اپنے جواب کے لیے خود سے سوال کر
پہلے وہ لا تھا مجھ سے الٰہی ہوا ہے وہ
لایا ہوں میں خدا کو خودی سے نکال کر
اس کارگاہ عشق میں سمتوں...
بئی ہم نے ابھی غور کیا تو دیکھا کہ ماہی کے تو پانچ ہزار مراسلے سے بھی کافی اوپر ہوچکے ہیں۔۔۔ بھاگم بھاگ تہنیت خانے میں پہنچے دیکھنے کو کہ کہیں بالا بالا ہی مبارک باد کا دور تو نہیں گزر گیا۔۔۔ مگر پہلے پانچ چھ دھاگوں میں تو ایسا کچھ نظر نہیں آیا۔۔۔۔ سو ہم نے زیادہ ڈھونڈنے کا تردد نہیں کیا۔۔۔ اور...
اگر میاں بیوی گاڑی کے دو پہیے ہیں تو ہم سے کب تک ون ویلنگ (One Wheeling) کروانی ہے؟
ویلنٹائن ڈے پر غیر شادی شہداؤں کا اپنے بڑوں سے سوال۔۔۔۔۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
میرا خاموش رہ کر بھی انہیں سب کچھ سنا دینا
زباں سے کچھ نہ کہنا دیکھ کر آنسو بہا دینا
میں اس حالت سے پہنچا حشر والے خود پکار اٹھے
کوئی فریاد کرنے آ رہا ہے راستہ دینا
اجازت ہو تو کہ دوں قصۂ الفت سرِ محفل
مجھے کچھ تو فسانہ یاد ہے کچھ تم سنا دینا
میں مجرم ہوں مجھے اقرار ہے جرمِ محبت کا
مگر پہلے...
Tryon Gallery - London 1975
کچھ عرصہ قبل میں نے رابرٹ بیٹ مین کی ماسٹرز گیلری 2006 میں پیش کی گئی تصاویر پیش کی تھیں۔ آج آپ تمام احباب کے سامنے رابرٹ ہی کی London Tryon Gallery میں 1975 میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تصاویر حاضر ہیں۔ یہ زیادہ تر آرٹ Wildlife سے متعلق ہے۔
جن تصاویر کی تفصیلات رابرٹ...
مجھ کو شبِ وجود میں تابش خواب چاہیے
شوقِ خیال تازہ ہے یعنی عذاب چاہیے
آج شکستِ ذات کی شام ہے مجھ کو آج شام
صرف شراب چاہیے ، صرف شراب چاہیے
کچھ بھی نہیں ہے ذہن میں کچھ بھی نہیں سو اب مجھے
کوئی سوال چاہیے کوئی جواب چاہیے
اس سے نبھے گا رشتۂ سود و زیاں بھی کیا بھلا
میں ہوں بلا کا بدحساب اس کو...
بھلا کیا پڑھ لیا ہے اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں
کہ اس کی بخششوں کے اتنے چرچے ہیں فقیروں میں
کوئی سورج سے سیکھے، عدل کیا ہے، حق رسی کیا ہے
کہ یکساں دھوپ بٹتی ہے، صغیروں میں کبیروں میں
ابھی غیروں کے دکھ پہ بھیگنا بھولی نہیں آنکھیں
ابھی کچھ روشنی باقی ہے لوگوں گے ضمیروں میں
نہ وہ ہوتا، نہ میں اِک...
پروگرامر کا خواب
(گلزار سے معذرت کے ساتھ)
صبح صبح اک Email کی دستک پر Computer کھولا
دیکھا تو Testers نے کچھ Bugs بھیجے تھے
صورت سے منحوس تھے سارے
Description سارے سنے سنائے تھے
Code کھولا، Debugger لگائے
Process ساتھ Attach کروائے
ساتھ ہی کہیں کہیں، کچھ موٹے موٹے Message Box لگائے...
ایک آزار ہوئی جاتی ہے شہرت ہم کو
خود سے ملنے کی بھی ملتی نہیں فرصت ہم کو
روشنی کا یہ مسافر ہے رہِ جاں کا نہیں
اپنے سائے سے بھی ہونے لگی وحشت ہم کو
آنکھ اب کس سے تحیر کا تماشا مانگے
اپنے ہونے پہ بھی ہوتی نہیں حیرت ہم کو
اب کے اُمید کے شعلے سے بھی آنکھیں نہ جلیں
جانے کس موڑ پہ لے آئی محبت ہم کو...
کیوں اے فلک جو ہم سے جوانی جُدا ہوئی
اِک خود بخود جو دل میں خوشی تھی وہ کیا ہوئی
گُستاخ بلبلوں سے بھی بڑھ کر صبا ہوئی
کچھ جھُک کر گوش گُل میں کہا اور ہوا ہوئی
مایوس دل نے ایک نہ مانی امید کی
کہہ سن کے یہ غریب بھی حق سے ادا ہوئی
دنیا کا فکر ، موت کا ڈر، آبرو کا دھیان
دو دن کی زندگی مرے حق میں...
3D-Pencils-Drawings-By-Ben-Heine
Belgian artist Ben Heine, who started the fascinating ‘Pencil vs Camera’ photo series in 2010, that feature a photograph of sketches held up against a real-life background, has created these stunning pencil sketches that appear to jump out of the canvas. Heine’s...
جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
جو کاغذ اپنے حصے کا ہے وہ کاغذ تو بھر جائیں!
نشے میں نیند کے تارے بھی اک دوجے پر گرتے ہیں
تھکن رستوں کی کہتی ہے چلو اب اپنے گھر جائیں
کچھ ایسی بے حسی کی دھند سی پھیلی ہے آنکھوں میں
ہماری صورتیں دیکھیں تو آئینے بھی ڈر جائیں
نہ ہمت ہے غنیمِ وقت سے...
دہکتے دن میں عجب لطف اٹھایا کرتا تھا
میں اپنے ہاتھ کا تتلی پہ سایہ کرتا تھا
اگر میں پوچھتا بادل کدھر کو جاتے ہیں
جواب میں کوئی آنسو بہایا کرتا تھا
یہ چاند ضعف ہے جس کی زباں نہیں کھلتی
کبھی یہ چاند کہانی سنایا کرتا تھا
میں اپنی ٹوٹتی آواز گانٹھنے کے لئے
کہیں سے لفظ کا پیوند لایا کرتا تھا
عجیب...
جنون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
قد و گیسو سے اپنا سلسلہ دارو رسن تک ہے
مگر اے ہم قفس، کہتی ہے شوریدہ سری اپنی
یہ رسمِ قید و زنداں، ایک دیوارِ کہن تک ہے
کہاں بچ کر چلی اے فصل گل، مجھ آبلہ پا سے
مرے قدموں کی گلکاری بیاباں سے چمن تک ہے
میں کیا کیا جرعۂ خوں پی گیا پیمانۂ دل میں
بلا...