کلام کرتی نہیں میری چشم تر جیسے (انورؔ مسعود)

نیرنگ خیال

لائبریرین
کلام کرتی نہیں میری چشم تر جیسے
تمہیں نہیں ہے مرے حال کی خبر جیسے

کہیں جہاں میں سُکھ بھی نہیں ہے گھر جیسا
کہیں جہاں میں دُکھ بھی نہیں ہیں گھر جیسے

چلا ہے اُس کی گلی کو اُسی طرح انورؔ
سحر کو لوگ روانہ ہوں کام پر جیسے​
 

عمراعظم

محفلین
کہیں جہاں میں سُکھ بھی نہیں ہے گھر جیسا
کہیں جہاں میں دُکھ بھی نہیں ہیں گھر جیسے
واہ ۔ بہت خوب۔ ایک معنی خیز کلام شریک محفل کرنے کا شکریہ نیرنگ خیال صاحب۔

یہ میں ہی تھا بچا کے خود کو لے آیا کنارے تک
سمندر نے بہت موقع دیا تھا ڈوب جانے کا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
کہیں جہاں میں سُکھ بھی نہیں ہے گھر جیسا
کہیں جہاں میں دُکھ بھی نہیں ہیں گھر جیسے
واہ ۔ بہت خوب۔ ایک معنی خیز کلام شریک محفل کرنے کا شکریہ نیرنگ خیال صاحب۔

یہ میں ہی تھا بچا کے خود کو لے آیا کنارے تک
سمندر نے بہت موقع دیا تھا ڈوب جانے کا
سر انتخاب کی پذیرائی کے ساتھ ساتھ اس خوبصورت شعر سے نوازنے پر صمیم قلب سے تشکر۔۔۔ :)

عجیبببببب!
بہت ہی عمدہ نیرنگ بھائی!
شکریہ یا اخی۔۔۔ :)

سر شکرگزار ہوں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
پنجاب کے مزاحیہ شاعر ہونے کے علاوہ انور مسعود اردو کے بہت سنجیدہ شاعر بھی ہیں۔
ان کا کلام پڑھنے کا موقع دینے کا شکریہ۔
 
Top