showbee

محفلین
بولنے پہ پابندی
سوچنے پہ تعزیریں
پاؤں میں غلامی کی
آج بھی ہیں زنجیریں
آج حرفِ آخر ہے
بات چند لوگوں کی
دن ہے چند لوگوں کا
رات چند لوگوں کی
اُٹھ کے دردمندوں کے
صبح و شام بدلو بھی
جس میں تم نہیں شامل
وہ نظام بدلو بھی
اٹھارہ کروڑ انسانو
کاش تم کبھی جانو
دوستوں کو پہچانو
دشمنوں کو پہچانو
اے خموش طوفانو
چلتے پھرتے زندانو
زندگی سے بیگانو
ملک کے نگہبانو
اٹھارہ کروڑ انسانو
 

showbee

محفلین
اٹھارہ کروڑ انسانو
بولنے پہ پابندی
سوچنے پہ تعزیریں
پاؤں میں غلامی کی
آج بھی ہیں زنجیریں
آج حرفِ آخر ہے
بات چند لوگوں کی
دن ہے چند لوگوں کا
رات چند لوگوں کی
اُٹھ کے دردمندوں کے
صبح و شام بدلو بھی
جس میں تم نہیں شامل
وہ نظام بدلو بھی
اٹھارہ کروڑ انسانو
کاش تم کبھی جانو
دوستوں کو پہچانو
دشمنوں کو پہچانو
اے خموش طوفانو
چلتے پھرتے زندانو
زندگی سے بیگانو
ملک کے نگہبانو
اٹھارہ کروڑ انسانو
 

showbee

محفلین
واجب ہے - واجب ہے-
جس دیس سے قاتل غنڈوں کو
اشرار چھڑاکر لے جائیں
جس دیس کی کورٹ کچہری میں
انصاف ٹکوں پر بکتا ہو
جس دیس کا منشی قاضی بھی
مجرم سے پوچھکے لکھتا ہو
جس دیس کے چپے چپے پر
پولیس کے ناکے ہوتے ہوں
جس دیس کے مسجد میں
ہر روز دھماکے ہوتے ہوں
جس دیس میں جاں کے رکھوالے
خود جانیں لیں معصوموں کی
جس دیس حاکم ظالم ہوں
سسکیاں نہ سنیں مجبوروں کی
جس دیس کے عادل بہرے ہوں
آہیں نہ سنیں معصوموں کی
جس دیس میں بنت حوا کی
چادر داغ سے میلی ہو
جس دیس میں آٹے چینی کا
بحران فلک تک جا پہنچے
جس دیس میں بجلی پانی کا
فقدان حلق تک جا پہنچے
جس دیس میں دولت شرفاء سے
ناجائز کام کراتی ہو
جس دیس کے عہدیداروں سے
عہدے نہ سنبھالے جاتے ہوں
اس دیس کے رہنے والوں پر
ہتھیار اٹھانے واجب ہیں
اس دیس کے ہر اک لیڈر کو
سولی پہ چڑھانا واجب ہے
 

showbee

محفلین
جلانے آگ جوٖآئے تھے آشیانے کو
وہ شعلے اپنے لہو سے بجھادیے تو نے
بچالیا ہے یتیمی سے کتنے پھولوں کو
سہاگ کتنی بہاروں کے رکھ لیے تو نے
اے راہِ حق کے شہیدو - وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کرتی ہیں
 

showbee

محفلین
یہ اُٹھان غازیانہ
یہ اُڑان فاتحانہ
تیرے شہپروں کے نیچے
یہ زمین یہ زمانہ
اِسی شان سے اڑے جا
زا ستارہ تا ستارہ
سرِصحن نیک بہنیں
لبِ بام پاک مائیں
باحضورِحقِ اتعلی
تیرے نام کی دعائیں
اِسی شان سے اڑے جا
زا ستارہ تا ستارہ
 
Top