شیعہ ادبیات

  1. حسان خان

    مسدس در نعتِ سرورِ کائنات - میر تقی میر

    جرم کی کھو شرم گینی یا رسول اور خاطر کی حزینی یا رسول کھینچوں ہوں نقصانِ دینی یا رسول تیری رحمت ہے یقینی یا رسول رحمۃ اللعالمینی یا رسول ہم شفیع المذنبینی یا رسول لطف تیرا عام ہے کر مرحمت ہے کرم سے تیرے چشمِ مکرمت مجرمِ عاجز ہوں کر ٹک تقویت تو ہے صاحب تجھ سے ہے یہ مسئلت رحمۃ اللعالمینی یا رسول...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری مرزا غالب کی مثنوی 'ابرِ گہربار' سے مقتبس طویل منقبت (مع ترجمہ)

    هزار آفرین بر من و دین من که منعم پرستیست آئین من مجھ پر اور میرے دین پر ہزار آفریں، کہ اپنے منعم کی پرستش میرا دین ہے۔ چراغی که روشن کند خانه‌ام تو گویی منش نیز پروانه‌ام گویا وہ چراغ جو میرے گھر میں اجالا کرتا ہے، میں خود بھی اس کا پروانہ ہوں۔ حریفی که نوشم می از ساغرش به هر جرعه گردم به گرد...
  3. حسان خان

    رخِ علی کے حضور اختر آفتاب ہوا - تعشق لکھنوی (قصیدہ)

    رخِ علی کے حضور اختر آفتاب ہوا نقاب آپ نے الٹی کہ انقلاب ہوا میں دفن ہو کے قدم بوسِ بوتراب ہوا ملا جو خاک میں ذرہ تو آفتاب ہوا کسی نبی کو یہ رتبہ نہ دستیاب ہوا کیے وہ کام یداللہ ترا خطاب ہوا رہا وہ خوب جسے عشقِ بوتراب ہوا بس اور جو کوئی آیا یہاں خراب ہوا یہ تیری تیغ کے فقروں سے انقلاب ہوا...
  4. حسان خان

    انیس شیرِ خدا کے وصف کہاں تک رقم کروں - میر انیس (مرثیہ)

    شیرِ خدا کے وصف کہاں تک رقم کروں شمہ نہ ہو جو سارے نیستاں قلم کروں کاغذ بجائے تختۂ گردوں بہم کروں دریا اگرچہ سارے سیاہی سے ضم کروں لکھنے کو بیٹھیں حور و ملک انس و جن تلک عشرِ عشیر ہو نہ قیامت کے دن تلک ہوتا ہے طبع کو جو کسی طرح کا ملال اس وقت اپنے دل میں یہ کرتے ہیں ہم خیال ہے مرتضیٰ علیِ ولی...
  5. حسان خان

    روزِ اول سے ہیں کیا کیا رتبہ دانِ کربلا - تعشق لکھنوی (قصیدہ)

    روزِ اول سے ہیں کیا کیا رتبہ دانِ کربلا ہے زبانِ کلکِ قدرت پر بیانِ کربلا ہے رقم زینت کو نامِ میہمانِ کربلا عرش کو اللہ نے بخشی ہے شانِ کربلا تو ہے اے رضوان حاسد اور میں محسود ہوں تو میانِ خلد ہے، میں ہوں میانِ کربلا یوسفِ مصری بھلا کیا اور کیا ان کی زباں بند کر دیتی ہے لب شیریں زبانِ کربلا...
  6. حسان خان

    رِیاضِ جناں ہے نثارِ مدینہ - تعشق لکھنوی (قصیدہ)

    رِیاضِ جناں ہے نثارِ مدینہ بڑے جوش پر ہے بہارِ مدینہ مجھے چھو بھی سکتی ہے نارِ جہنم؟ کہ مجھ پر پڑا ہے غبارِ مدینہ نہ بیٹھا کہیں اور جز عرشِ اعظم جب اٹھا ہوا سے غبارِ مدینہ نہیں بھولتا روضۂ پاکِ احمد یہ ہم لائے ہیں یادگارِ مدینہ جو بیچے گلستانِ فردوسِ رضواں ابھی مول لیتے ہیں خارِ مدینہ...
  7. حسان خان

    دبیر مسافرانِ مصیبت وطن میں آتے ہیں - مرزا سلامت علی دبیر (مرثیہ)

    مسافرانِ مصیبت وطن میں آتے ہیں سفر سے آتے ہیں سوغات نذر لاتے ہیں جو پیشوائی کو آتا ہے منہ چھپاتے ہیں سوئے مدینہ یہ رو رو کے غل مچاتے ہیں لٹا کے آئے ہیں زہرا کے ہم گھرانے کو نہ کر قبول تو ہم بے کسوں کے آنے کو مدینہ یاد تو ہو گا تجھے وہ جاہ و حشم گئے تھے کیسے تجمل سے کربلا کو ہم وہ خیمہ اور وہ...
  8. حسان خان

    یا علی جانم سنا اولسون فدا - شاہ اسماعیل صفوی (مع ترجمہ)

    Ya Əli, canım sana olsun fəda Qulkəfadır şə’ninə həqdən nida Bu Xətayi könlünə qıldın nüzul Mərhəba, ey şahi-aləm, mərhəba یا علی میری جان آپ پر فدا ہو۔ قل کفیٰ کی آیت (الرعد ۴۳) آپ کی شان میں خدا کی ندا ہے۔ اس خطائی کے دل پر آپ نے نزول فرمایا، اس کے لیے اے شاہِ عالم مرحبا! Mustafa...
  9. حسان خان

    یا رسول اللہ! سنسن صدر و بدرِ کائنات - سید عمادالدین نسیمی (ترکی مع ترجمہ)

    بحر = فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن یا رسول الله! سنسن صدر و بدرِ کاینات طلعت و رخسارینیزدان مست اولوبدور شش جھات یا رسول اللہ آپ کائنات کے سردار اور ماہِ کامل ہیں، آپ کے چہرے اور رخسار کو دیکھ کر شش جہات مست ہو گئے ہیں۔ اول زمان که عرشه چیخدین ای رسول الله سن قاب قوسینه ایریشدین در شبِ قدر...
  10. حسان خان

    انیس نہ منصب سے غرض، نہ خواہشِ جاگیر رکھتے ہیں - میر انیس (سلام)

    نہ منصب سے غرض، نہ خواہشِ جاگیر رکھتے ہیں جو رکھتے ہیں تو عشقِ روضۂ شبیر رکھتے ہیں خیالِ زلف و روئے حضرتِ شبیر رکھتے ہیں ہم اپنی چشم میں دن رات کی تصویر رکھتے ہیں شبِ ہفتم سے ہے غیظ و غضب عباسِ غازی کو نہ کاندھے سے سپر، نہ ہاتھ سے شمشیر رکھتے ہیں ٹپک پڑتے ہیں مثلِ شمع آنسو، جلنے والوں کے...
  11. حسان خان

    چمن فاطمہ کا قلم دیکھتے ہیں - تعشق لکھنوی (سلام)

    چمن فاطمہ کا قلم دیکھتے ہیں سلامی عجب رنگ ہم دیکھتے ہیں عجب رونقِ بزمِ غم دیکھتے ہیں بہارِ ریاضِ ارم دیکھتے ہیں یہاں جوشِ عصیاں، وہاں جوشِ رحمت گنہ گار لطف و کرم دیکھتے ہیں چھدا حلقِ اصغر تو حضرت پکارے ہمیں ہیں کہ ایسے ستم دیکھتے ہیں دمِ سرد بھر بھر کے لاشوں میں حضرت فلک کی طرف دم بدم...
  12. حسان خان

    دبیر مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا - مرزا دبیر (غیر منقوطہ سلام)

    مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا مصرع ہمارا سرو ہو دارالسلام کا حاصل سرِ عمر کو مرصع کلاہ واہ دردا سرِ علم سرِ اطہر امام کا اسرار طالعِ عمر و حُر کا وا ہوا داور کا وہ عدو وہ ہراول امام کا وہ محرمِ حرم ہو کہ آرامِ دردِ کُل درد و الم ہو اُس کو دوا و طعام کا مسطور حالِ موسمِ سرما ہو کس طرح...
  13. حسان خان

    تخمیس بر سلامِ میرزا اسد اللہ خان غالب - سید محمد امیر امام حُر

    سلام اسے کہ شہیدِ وفا کہیں اس کو سلام اسے کہ امامِ ہدیٰ کہیں اس کو سلام اسے کہ شہِ دوسرا کہیں اس کو سلام اسے کہ اگر بادشا کہیں اس کو تو پھر کہیں کہ کچھ اس سے سوا کہیں اس کو جہانِ غم میں طرب کی کہاں نمائش ہے کہو بلاؤں میں کس دل کی آزمائش ہے یہ کس کے دم سے مہمات کی کشائش ہے نہ بادشاہ نہ سلطاں یہ...
  14. حسان خان

    انیس مخمس بر سلامِ مرزا فصیح - میر انیس

    غل ہے جہاں میں مری تقریر کا نظم میں ہر مصرعہ ہے تاثیر کا ہے یہ سبب عزت و توقیر کا ہوں میں سلامی شہِ دلگیر کا مومنو مداح ہوں شبیر کا بھولتی اک دم نہیں ہے یادِ شام وردِ زباں ہے شہِ والا کا نام نالہ و اندوہ سے ہے دل کو کام روتا ہوں جب کرتا ہوں موزوں کلام ہے یہ سبب نظم کی تاثیر کا سینے میں جو...
  15. حسان خان

    انیس مخمس بر سلامِ میر مونس - میر انیس

    چمکا خدا کے عرش کا اختر کہاں کہاں کھایا علی کے چاند نے چکر کہاں کہاں پہنچا سناں پہ نیرِ اکبر کہاں کہاں اے مجرئی! گیا سرِ سرور کہاں کہاں قرآں لیے پھرے ہیں ستمگر کہاں کہاں یثرب میں پوچھتا تھا جو شہ سے بچشمِ تر دل مضطرب ہے اے اسداللہ کے پسر کعبے سے جائیے گا کہاں، قصد ہے کدھر؟ کہتے تھے شاہ، ہے یہ...
  16. حسان خان

    انیس جب حرم مقتلِ سرور سے وطن میں آئے - میر انیس (مرثیہ)

    جب حرم مقتلِ سرور سے وطن میں آئے اشکِ خوں روتے ہوئے رنج و محن میں آئے سب سیہ پوش غمِ شاہِ زمن میں آئے خاک اڑانے کو خزاں دیدہ چمن میں آئے بال تھے چہروں پہ سنبل سے پریشاں سب کے مثلِ گل چاک تھے ماتم میں گریباں سب کے گرد تھا ناقوں کے ساداتِ مدینہ کا ہجوم رو کے چلاتے تھے سب 'ہائے امامِ مظلوم'...
  17. حسان خان

    رتن خاص دریائے لولاک کا - ملا غواصی (دکنی نعت)

    رتن خاص دریائے لولاک کا جھلک لامکاں نور افلاک کا رتن = موتی محمد نبی سید المرسلیں سدا روشن اُس تے ہے دنیا و دیں تے = سے عدم میں تے عالم کوں پروردگار اوسی کے کیا نور سوں آشکار رواج آفرینش کیا سو وہیچ چراغ اہلِ بینش کرا سو وہیچ وہیچ = وہی کرا = کا ازل محض اوس کا خزینا دِسے ابد عین اوس کا...
  18. حسان خان

    انیس پڑا جو عکس تو ذرہ بھی آفتاب بنا - میر انیس (سلام)

    پڑا جو عکس تو ذرہ بھی آفتاب بنا خدا کے نور سے جسمِ ابوتراب بنا بِنائے روضۂ سرور جو کربلا میں ہوئی مَلَک پکارے کہ اب خلد کا جواب بنا جو آبرو کا ہے طالب تو کر عرق ریزی یہ کشمکش ہوئی تب پھول سے گلاب بنا مرے گناہوں کے دفتر کی ابتری کے لیے نئے سیاق سے بگڑا ہوا حساب بنا عمارتیں تو بنائیں خراب...
  19. حسان خان

    انیس ہم صورتِ محبوبِ خدا تھے علی اکبر - میر انیس (مرثیہ)

    ہم صورتِ محبوبِ خدا تھے علی اکبر شوکت میں شہِ عقدہ کشا تھے علی اکبر شپیر کی پیری کے عصا تھے علی اکبر اور بانو کی آنکھوں کی ضیا تھے علی اکبر جلوہ رخِ پرنور پہ تھا نورِ نبی کا روشن تھا گھر اس ماہ سے زہرا و علی کا محبوبِ دلِ خلق ہے شپیر کا جانی سب ایک زباں تھے کہ یہ ہے یوسفِ ثانی جن لوگوں نے...
  20. حسان خان

    انیس دشمن کو بھی خدا نہ دکھائے پسر کا داغ - میر انیس (مرثیہ)

    دشمن کو بھی خدا نہ دکھائے پسر کا داغ دل کو فگار کرتا ہے، لختِ جگر کا داغ آنکھوں کا نور کھوتا ہے، نورِ نظر کا داغ مرنا جوان بیٹے کا ہے، عمر بھر کا داغ یہ حال ابنِ فاطمہ کے دل سے پوچھیے زخمِ جگر کے درد کو، گھائل سے پوچھیے جب برچھی کھا کے گُم ہوا، اکبر سا نونہال فرزندِ فاطمہ کا کہوں کس زباں سے...
Top