شیعہ ادبیات

  1. حسان خان

    انیس زباں پر مدح ہے باغِ علی کے نونہالوں کی - میر انیس

    زباں پر مدح ہے باغِ علی کے نونہالوں کی گلستاں سے ہیں رنگیں مجلسیں نازک خیالوں کی وہ پہلو اور پیکانِ سہ پہلو، کیا قیامت ہے وہ سینہ شہ کا اور نوکیں ستمگاروں کے بھالوں کی کمر کس کر علی اکبر نے جب سر پر رکھا شملہ بلائیں لے لیں اٹھ کر ماں نے گھونگر والے بالوں کی جوانانِ حسینی نے صفیں توڑیں،...
  2. حسان خان

    اُس کو مجرا جس کا نانا احمدِ مختار ہے - اعلیٰ حضرت بہادر شاہ ظفر

    اُس کو مجرا جس کا نانا احمدِ مختار ہے جس کی ماں زہرا ہے، بابا حیدرِ کرار ہے ایک تو بھائی حسن سم سے جگر افگار ہے ایک بھائی اس کا عباسِ علم بردار ہے آپ کھینچے ہاتھ میں اسلام کی تلوار ہے قید ہو کر شام کو جس دم چلے زین العبا پاؤں میں بیڑی، گلے میں طوق، اس پر پیادہ پا تازیانے جب دکھاتے آن کر اہلِ...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری علی اے ہمائے رحمت تو چہ آیتی خدا را - محمد حسین شہریار

    علی اے ہمائے رحمت تو چہ آیتی خدا را کہ بہ ماسوا فکندی ہمہ سایۂ ہما را (اے علی، اے ہمائے رحمت، تو خدا کی کیسی نشانی ہے کہ تیرے ہما کے سائے نے پوری کائنات کو ڈھکا ہوا ہے۔) دل اگر خدا شناسی ہمہ در رخِ علی بیں بہ علی شناختم من بہ خدا قسم خدا را (اے دل! اگر تو خدا شناس ہے تو ہر چیز کا رخِ علی میں...
  4. حسان خان

    "عالم میں میرا سلطان علی ہے" - حکیم ابوالقاسم نباتی

    منِم عالمده سلطانِم علی‌در منم میرِ جهانبانم علی‌در (عالم میں میرا سلطان علی ہے؛ میرا میرِ جہانباں علی ہے۔) نه دارا طانیرم من، نه سکندر منم فغفور و خاقانم علی‌در (نہ میں دارا کو جانتا ہوں نہ سکندر کو، میرا فغفور و خاقان تو علی ہے۔) بهشتی زاهده ویردم سراسر منم گلزارِ رضوانم علی‌در (میں نے...
  5. حسان خان

    "اپنی آنکھیں کھولو اور دیکھو کہ علی دنیا کا سرور ہے" - عماد الدین نسیمی

    گوزیڭی آچ گور ای طالب! علی‌در دنیایه سرور محمد عشق دریاسی، علی‌در قیمتی گوهر (اے طالبِ حقیقت! اپنی آنکھیں کھولو اور دیکھو کہ علی دنیا کا سرور ہے؛ محمد عشق کا دریا ہے، اور علی (اُس دریا) کا قیمتی گوہر ہے۔) محمد علمه کان اولدی، علی نطق و بیان اولدی آڭا هر سر عیان اولدی، علی‌در خواجهٔ قنبر (محمد...
  6. حسان خان

    السلام اے شیرِ یزداں السلام - عماد الدین نسیمی

    السلام ای شاهِ مردان السلام السلام ای شیرِ یزدان السلام السلام ای کاشفِ سرِّ ازل السلام ای جمله برهان السلام السلام ای درِّ دریای الست السلام ای گوهرِ کان السلام السلام ای ذاتِ پاکِ مصطفیٰ السلام ای نورِ ایمان السلام السلام ای ساقیِ کوثر امام السلام ای قبلهٔ جان السلام السلام ای ظاهر و باطن...
  7. حسان خان

    قصیدہ در منقبتِ امام علی مع شرح - مرزا اسد اللہ خان غالب

    دہر جز جلوۂ یکتائیِ معشوق نہیں ہم کہاں ہوتے اگر حُسن نہ ہوتا خودبیں (محبوبِ حقیقی کے جلوۂ یکتائی سے زمانہ وجود میں آیا۔ اگر اس کا حسن یہ نمائش پسندی نہ کرتا تو ہم عالمِ وجود میں کبھی نہ آتے۔) بے دلی ہائے تماشا کہ نہ عبرت ہے نہ ذوق بے کسی ہائے تمنا کہ نہ دنیا ہے نہ دیں (افسوس ہے! ہم نے دنیا کی...
  8. حسان خان

    میلادِ نبی - سید رضی الدین حسن کیفی

    کُنتُ کنزاً مخفیاً کا راز جو افشا ہوا سب سے پہلے نورِ ختم المرسلیں پیدا ہوا حضرتِ آدم کی پیشانی میں دکھلائی چمک پھر جنابِ شیث کی آنکھوں کا وہ تارا ہوا پھر جنابِ نوح کو بخشا نجی اللہ خطاب حضرتِ ادریس کا بھی مرتبہ بالا ہوا خلعتِ خِلّت دیا حضرت خلیل اللہ کو عالمِ اسباب میں جو بت شکن پیدا ہوا...
  9. حسان خان

    قبلہ گاہمدر محمد، سجدہ گاہمدر علی - شاہ اسماعیل صفوی

    بحر = فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن بنده‌سی‌یم جان و دلدن پادشاهمدر علی گوزلرم نور و ضیاسی، بدرِ ماهمدر علی یولُنه خاک اولدوغم، هم طوغری راهمدر علی قبله‌ گاهمدر محمد، سجده گاهمدر علی (علی میرا بادشاہ ہے، اور میں جان و دل سے اُس کا بندہ ہوں۔ میری آنکھوں کا نور اور روشنی، اور میرا بدرِ کامل علی...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری اے فلک شرم از ستم بر خاندانِ مصطفیٰ - مرزا اسد اللہ خان غالب (نوحہ)

    اے فلک شرم از ستم بر خاندانِ مصطفیٰ داشتی زیں پیش سر بر آستانِ مصطفیٰ (اے فلک! خاندانِ مصطفیٰ پر ستم ڈھانے پر شرم کر۔ کیونکہ اس سے پہلے تک تو آستانِ مصطفیٰ پر سر جھکایا کرتا تھا۔) اے بمہر و ماہ نازاں ہیچ می دانی چہ رفت از تو بر چشم و چراغِ دودمانِ مصطفیٰ (اے مہر و ماہ پر نازاں! تجھے کچھ خبر...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری بارد چہ؟ خوں! کہ؟ دیدہ! چساں؟ روز و شب! چرا؟ - حکیم قاآنی شیرازی

    (در مصیبتِ سیدالثقلین و فخرالکونین حضرت ابا عبدالله ا‌لحسین علیہ السلام) بحر = مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن بارَد چہ؟ خوں! کہ؟ دیدہ! چساں؟ روز و شب! چرا؟ از غم! کدام غم؟ غمِ سلطانِ کربلا (کیا برس رہا ہے؟ خون! کون برسا رہا ہے؟ آنکھ۔ کیسے؟ روز و شب! کیوں؟ غم کے مارے! کون سا غم؟ سلطانِ کربلا کا غم)...
  12. حسان خان

    انیس کوئی انیس، کوئی آشنا نہیں رکھتے

    کوئی انیس، کوئی آشنا نہیں رکھتے کسی کی آس بغیر از خدا نہیں رکھتے نہ روئے بیٹوں کے غم میں حسین، واہ رے صبر یہ داغ، ہوش بشر کے بجا نہیں رکھتے کسی کو کیا ہو دلوں کی شکستگی کی خبر کہ ٹوٹنے میں یہ شیشے صدا نہیں رکھتے حسین کہتے تھے سونے کو پاؤں پھیلا کر سوائے قبر کوئی اور جا نہیں رکھتے سوائے...
  13. حسان خان

    قصیدہ در مدحِ امام حسین علیہ السلام - میر تقی میر

    فلک کے جور و جفا نے کیا ہے مجکو شکار ہزار کوس پہ ہے جائے یک تپیدن دار خرابِ کوہ و بیابانِ بیکسی ہوں میں برنگِ صوتِ جرس ہر طرف ہے میرا گذار بغیرِ خوردنِ خوں کب نہار ٹوٹے ہے سوائے گریۂ صبح اب کہاں ہے آبِ خمار لگیں نہ داغ سو کیوں پھیکے میرے سینے پر نمک نہیں نظر آتا بجز رخِ دلدار سو وہ بھی...
  14. حسان خان

    انیس ابتدا سے ہم ضعیف و ناتواں پیدا ہوئے

    ابتدا سے ہم ضعیف و ناتواں پیدا ہوئے اُڑ گیا جب رنگ رُخ سے، استخواں پیدا ہوئے خاکساری نے دکھائیں رفعتوں پر رفعتیں اس زمیں سے واہ کیا کیا آسماں پیدا ہوئے علمِ خالق کا خزانہ ہے، میانِ کاف و نون ایک کُن کہنے سے یہ کون و مکاں پیدا ہوئے ہاتھ خالی آئی لاشوں پر شہیدوں کے نسیم پھول بھی اس فصل میں...
  15. حسان خان

    انیس نمود و بود کو عاقل حباب سمجھے ہیں

    نمود و بود کو عاقل حباب سمجھے ہیں وہ جاگتے ہیں جو دنیا کو خواب سمجھے ہیں کبھی برا نہیں جانا کسی کو اپنے سوا ہر ایک ذرے کو ہم آفتاب سمجھے ہیں کریم مجھ کو عطا کر وہ فقر دنیا میں کہ جس کو فخر رسالت مآب سمجھے ہیں بھگو کے کھاتے ہیں پانی میں نانِ خشک کو وہ اِس آبرو کو جو موتی کی آب سمجھے ہیں...
  16. حسان خان

    مرثیۂ نوتصنیف در بارگاہِ امامینِ کریمین و جملہ شہیدانِ کربلا بصد محبت - علی زریون

    کر وضو آبِ مودت سے، سلامی پیش کر بارگاہِ شاہ میں دل کی غلامی پیش کر اے قلم! طرزِ حقیقی، سوزِ جامی پیش کر تو طرفدارِ حسینی ہے، یہ حامی پیش کر مرتبے میں کم نہیں جانوں گا تجھ کو میر سے داد پا جائے اگر تو حضرتِ شبیر سے حضرتِ شبیر یعنی یادگارِ کردگار ہو بہو نقشِ محمد مصطفیٰ ترتیب وار جن کے بابا کے...
  17. حسان خان

    انیس چہلم ہے آج سرورِ عالی مقام کا (نوحہ)

    چہلم ہے آج سرورِ عالی مقام کا عریاں ہے سر رسول علیہ السلام کا زنداں سے چھُٹ کے آئے ہیں مقتل میں اہلِ بیت لاشہ اٹھانے سبطِ رسولِ انام کا تیاریاں ہیں دفنِ شہیدانِ پاک کی مرقد بنا ہے ان میں ہر اک نیک نام کا فضّہ پکاری بی بیو! آ کر شریک ہو سجاد دفن کرتے ہیں لاشہ امام کا بھائی کے ساتھ گاڑ دو...
  18. حسان خان

    انیس خوشا زمینِ معلیٰ، زہے فضائے نجف - میر انیس

    خوشا زمینِ معلیٰ، زہے فضائے نجف ریاضِ خلد بھی ہے شائقِ ہوائے نجف یہ شوق ہے کہ نہ بیدار ہوں قیامت تک جو خواب میں کبھی نقشہ مجھے دکھائے نجف پہنچ کے خلد میں جب دیکھتے ہیں قصرِ رفیع پکار اٹھتے ہیں زوّار، ہائے ہائے نجف مریض کے لیے اکسیر ہیں یہ دو نسخے غبارِ مرقدِ شبیر اور ہوائے نجف جسے خدا سے...
  19. حسان خان

    انیس مجرائی! جب کہ شہ نے سر اپنا کٹا دیا - میر انیس

    مجرائی! جب کہ شہ نے سر اپنا کٹا دیا تب ظالموں نے خیمۂ اقدس جلا دیا ہمشکلِ مصطفیٰ کو لعینوں نے، حیف ہے گھوڑے سے برچھی مار کے نیچے گرا دیا کہتی تھی صغرا کھیلنے کہتیں جو لڑکیاں بابا کی یاد نے مجھے سب کچھ بھلا دیا واللہ جیتے جی نہیں ہونے کی میں جدا گر، اب کی حق نے مجھ کو پدر سے ملا دیا جب شہ...
  20. حسان خان

    جوش حسین ابنِ علی دنیا کو حیراں کر دیا تو نے

    حسین ابنِ علی دنیا کو حیراں کر دیا تو نے سرابِ تشنگی کو آبِ حیواں کر دیا تو نے نظر ڈالی تو ذروں کو جواہر میں بدل ڈالا قدم رکھا تو شعلوں کو گلستاں کر دیا تو نے تری کشتئ جاں کو غرق کرنے جب بڑھا طوفاں تو خود طوفاں کو غرقِ کشتئ جاں کر دیا تو نے ضمیرِ اہلِ وحشت اور ذاتِ اہلِ وحشت کو بہم پیچیدہ...
Top