شیعہ ادبیات

  1. حسان خان

    جوش فیضانِ حسین

    قمیصِ یوسف و خونِ حسین آئینہ ہے جس کا ہماری خاک میں ہے وہ مذاقِ رنگ و بو اب بھی کہاں ہے سوزن و مقراضِ خیاطانِ ذی ہمت تمدن ہے رہینِ کاوشِ چاک و رفو اب بھی چھڑی تھی درمیانِ حق و باطل جو سرِ مقتل وقار لہجۂ تاریخ ہے وہ گفتگو اب بھی بہا تھا جو زمینِ کربلا کے تشنہ ذروں پر سحابِ گلستانِ زندگی ہے وہ...
  2. حسان خان

    جوش میں حیدری ہوں حیدری

    ہاں میں ہوں، میرِ زندگی، دارائے ملکِ شاعری غلطیدہ چرخِ دین پر میرا سحابِ کافری میری حریمِ طبع میں رقصاں بتانِ آذری لیکن بہ ایں عز و شرف دل ہے رہینِ قنبری میں حیدری ہوں، حیدری میں حیدری ہوں، حیدری مجھ سے دو عالم ضو فشاں، مجھ پر دو عالم منجلی ظاہر میں رندِ بادہ کش، باطن میں درویش و ولی میری...
  3. حسان خان

    جوش نعرۂ مستانہ

    سازِ ولا پہ کون غزلخواں ہے یا علی ہر ذرہ کائنات کا رقصاں ہے یا علی تیری ہر ایک سانس تری ہر نگاہ میں گنجِ حدیث، دولتِ قرآں ہے یا علی تیری تجلیوں کے تموج سے آج بھی اس تیرہ خاکداں میں چراغاں ہے یا علی اب بھی ترے حُسین کے گل رنگ خون سے یہ خارزارِ دہر گلستاں ہے یا علی اب بھی ترے چراغ کے...
  4. حسان خان

    دبیر قید خانے میں تلاطم ہے کہ ہند آتی ہے (مکمل مرثیہ) - مرزا دبیر

    قید خانے میں تلاطم ہے کہ ہند آتی ہے دخترِ فاطمہ غیرت سے موئی جاتی ہے روح قالب میں، وہ زندان میں گھبراتی ہے بے حواسی سے ہر اک بار یہ چلاتی ہے آسماں دور، زمیں سخت کدھر جاؤں میں بیبیو مل کے دعا مانگو کہ مر جاؤں میں آمدِ ہند کا غل عترتِ شبیر میں ہے شورِ ماتم، حرمِ صاحبِ تطہیر میں ہے دخترِ فاطمہ،...
  5. حسان خان

    انیس دنیا میں آج حشر کا دن آشکار ہے (نوحہ) - میر انیس

    دنیا میں آج حشر کا دن آشکار ہے سبطِ نبی کے سینے پہ قاتل سوار ہے چلّا رہی ہے خیمے سے زینب اتر لعیں بھائی کا میرے زخموں سے سینہ فگار ہے کہتے تھے شاہ شمر سے مجھ کو نہ ذبح کر دنیائے چند روزہ کا کیا اعتبار ہے مر جاؤں گا میں آپ ہی اب تھوڑی دیر میں قالب میں روح کا کوئی دم کو قرار ہے اُنّیس سو...
  6. حسان خان

    پیامِ زندگی - 'راہی' رگھوبیر سرن دواکر امروہوی

    آپ کیوں تسلیم کرتے بیعتِ دستِ یزید آپ کی نظروں میں تھی روزِ سیہ باطل کی عید گفتگوئے صلح کی پا کر نہ گنجائش مزید ہو گئے اہلِ ستم کے تیر و خنجر سے شہید آپ نے اسلام کے پرچم کو اونچا کر دیا الغرض انسانیت کا بول بالا کر دیا مسلکِ تسلیم اور حق کی رضا پر آپ نے کر کے کوفے کا سفر راہِ وفا پر آپ نے رکھ...
  7. حسان خان

    نظر وابستۂ ماہِ محرم ہوتی جاتی ہے - شکیل بدایونی

    نظر وابستۂ ماہِ محرم ہوتی جاتی ہے سلامی بزمِ ہستی بزمِ ماتم ہوتی جاتی ہے طبیعت خود بہ خود دلدادۂ غم ہوتی جاتی ہے صدائے دل صدائے سوزِ ماتم ہوتی جاتی ہے ہوائے دہر کی خوں نابہ افشانی ارے توبہ خزاں بر کف بہارِ بزمِ عالم ہوتی جاتی ہے اُدھر صرفِ ستم گیسو بریدہ فوجِ شامی ہے اِدھر تیغِ برہنہ اور برہم...
  8. حسان خان

    زور و ثبات و تاب و تواں مرتضیٰ علی - میرتقی میر

    زور و ثبات و تاب و تواں مرتضیٰ علی امیدگاہِ خورد و کلاں مرتضیٰ علی مقصودِ خلق و خواہشِ جاں مرتضیٰ علی ذکرِ روان و وردِ زباں مرتضیٰ علی جو کچھ کہو سو اپنے ہیں ہاں مرتضیٰ علی اس کی ولا ہے باعثِ بہبودِ کائنات اس کی ولا ہی شرط پڑی ہے پئے نجات کیا کیا نمود کرتے ہیں اس سے عجائبات وا ہو جو چشمِ دل تو...
  9. حسان خان

    دبیر کس کا عَلَم حسین کے منبر کی زیب ہے (مکمل مرثیہ) - مرزا دبیر

    کس کا عَلَم حسین کے منبر کی زیب ہے کسی جنتی کی مشک سے کوثر کی زیب ہے لشکر ہے اُس کی زیب وہ لشکر کی زیب ہے چہرے کی فرد مالکِ دفتر کی زیب ہے رفعت علم کی کہتی ہے ہر عقل مند سے سقے پہ پڑھ درود صدائے بلند سے کس کے علم کے سائے سے طوبیٰ نہال ہے؟ سقہ ازل سے کون بہشتی جمال ہے؟ ہر ماہ کس قمر کا عروج و...
  10. حسان خان

    پڑ گئی شہ کی نظر جس پر وہ رحمت بن گئی - نصیر دہلوی

    پڑ گئی شہ کی نظر جس پر وہ رحمت بن گئی خاکِ ارضِ کربلا قدموں سے جنت بن گئی اللہ اللہ کیا شرف کیا مرتبے اس کو ملے ہر دو عالم کی عبادت جس کی ضربت بن گئی کیا ثنا ہو آپ کی دستِ خدا نفسِ خدا ہر عمل اور ہر ادا قرآں کی آیت بن گئی کیوں تعجب جب علی لاریب وجہ اللہ ہیں روئے انور پر نظر کرنا عبادت بن...
  11. حسان خان

    وقتِ رخصت باپ کا اکبر کو مڑ کر دیکھنا - نصیر دہلوی

    وقتِ رخصت باپ کا اکبر کو مڑ کر دیکھنا کربلا میں امتحانِ صبرِ سرور دیکھنا مرتبے اللہ اکبر اس کے کیا ہوں گے رقم ہو عبادت صرف جس کا روئے انور دیکھنا میرے مولائے علی مشکل کشائے خلق ہیں جب کوئی مشکل پڑے یہ نام لے کر دیکھنا غیظ میں عباس کو اعدا نے دیکھا تو کہا شیر کے بگڑے ہوئے ہیں آج تیور دیکھنا...
  12. حسان خان

    سلامی جاں گزا ہے رنج و غم خاصانِ داور کا -شمیم امروہوی

    سلامی جاں گزا ہے رنج و غم خاصانِ داور کا قلق سبطین کا زہرا کا حیدر کا پیمبر کا سدا شہرہ رہے گا جود و خلق و زورِ حیدر کا قطار و شیر و انگشتر کا دَر کا روح کے پر کا علی کی تیغ کے دم سے ہوا ہر معرکہ فیصل احد کا بدر کا صفین کا خندق کا خیبر کا یہ پانچوں سُورے اے دل پنجتن کی شان میں آئے قمر کا...
  13. حسان خان

    کڑیل جواں کی لاش پہ آئے حسین جب (نوحہ) - ریحان اعظمی

    کڑیل جواں کی لاش پہ آئے حسین جب قلبِ حسین چاک ہوا درد کے سبب کہتے تھے بے وطن کا سہارا نہیں ہے اب دیکھا سوئے فرات پکارے یہ شہ کے لب عباس سوتے کیا ہو ترائی میں چین سے اکبر کا لاشہ اٹھ نہیں سکتا حسین سے اے بھائی میری آنکھ سے جاتا رہا ہے نور غم سے الم سے ہو چکا شبیر چور چور مارا ہے میرے لال کو...
  14. حسان خان

    اے قلم لکھ مدحتِ شہ روحِ ایمانی کے ساتھ - نسیم کاظمی

    اے قلم لکھ مدحتِ شہ روحِ ایمانی کے ساتھ جذبۂ جوشِ شہادت کی فراوانی کے ساتھ بادۂ الفت سے شہ کی جامِ دل لبریز ہے غم کو تازہ کر رہا ہوں اشک افشانی کے ساتھ زندگی مضمر ہے تیرے غم کی میٹھی آنچ میں ہے جواں اسلام تیری مرثیہ خوانی کے ساتھ تیرا ماتم کر رہے ہیں خوں بہا کر اے حسین اشکِ غم بھی بہہ رہے...
  15. حسان خان

    محسن نقوی بعد از خدا۔۔۔ ! (نعت) - محسن نقوی

    اے شہرِ علم و عالمِ اسرارِ خشک و تر تو بادشاہِ دیں ہے۔۔ تو سلطانِ بحر و بر ادراک و آگہی کی ضمانت ترا کرم۔۔! ایقان و اعتقاد کا حاصل تری نظر تیرے حروف نطقِ الٰہی کا معجزہ! تیری حدیث سچ سے زیادہ ہے معتبر قرآں تری کتاب، شریعت ترا لباس تیری زرہ نماز ہے، روزہ تری سپر یہ کہکشاں ہے تیرے محلے کا...
  16. حسان خان

    دشتِ کربل (مرثیہ) - کالی داس گپتا رضا

    ہر طرف فوجِ عدو کے دَل نظر آنے لگے موت کے بادل سرورِ زیست پر چھانے لگے سازِ ایمانی کے سارے تار تھرانے لگے وہ حسین ابنِ علی باطل سے ٹکرانے لگے اک طرف چھوٹا سا کنبہ ہے مجسم فکر و غور اک طرف فوجوں کا پرچم انتہائے جبر و جور دیکھئے اٹھنے لگیں جور و جفا کی آندھیاں ہر طرف ہونے لگا ہے رات کا دن پر...
  17. حسان خان

    حُر تھا ناری دم میں نوری شاہِ ذیشاں کر دیا - حکیم بالکشن داس 'باغ'

    حُر تھا ناری دم میں نوری شاہِ ذیشاں کر دیا آپ نے ذرے کو خورشیدِ درخشاں کر دیا پھر محرم آیا سب نے چاکِ داماں کر دیا پھر غمِ شبیر نے سب کو پریشاں کر دیا اے گلِ باغِ محمد تیری بوئے مست نے فیض سے اپنے بیاباں کو گلستاں کر دیا اُف یہ شانِ صبر و استقلال یہ ہمت حسین گھر کا گھر اسلام کی عظمت پہ...
  18. حسان خان

    انیس آ کے جو بزمِ عزا میں رو گئے (سلام از میر انیس)

    آ کے جو بزمِ عزا میں رو گئے مجرئی! وہ فردِ عصیاں دھو گئے یاد آیا دامنِ مادر کا چین! پاؤں پھیلا کر لحد میں سو گئے اشک کیا نکلیں کڑے احوال پر سنتے سنتے قلب پتھر ہو گئے موت آئی ہے محبّو، "الفراق" آج سب وعدے برابر ہو گئے ہاتھ سے جاتا رہا نقدِ حیات جان لے کر آئے، بے جاں ہو گئے عالمِ فانی...
  19. حسان خان

    بھیگی ہیں جب سے اشکِ عزائے امام سے - نیر جلالپوری

    بھیگی ہیں جب سے اشکِ عزائے امام سے آنکھیں نظر ملاتی ہیں کوثر کے جام سے پھیلی ہیں دشتِ شب میں بڑے اہتمام سے صبحیں نہ قید ہو سکیں زندانِ شام سے وہ بھی کلامِ پاک کا جزدان ہو گیا ٹکڑا جو بچ گیا تھا قبائے امام سے ہونٹوں کی پیاس آنکھوں کو دریا بنا گئی چشمے ابل رہے ہیں عطش کے نظام سے کس کا لہو...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری بحر طویل از زبان امام حسین علیہ السلام - حاج غلامرضا سازگار

    اگر از خنجر خونریز لبِ تشنه ببرند سرم را، اگر از تیغ شکافند در این عرصه ی خونین جگرم را، اگر از تیر سه شعبه بدهند آب عوض شیر گل نوثمرم را، اگر از داغ برادر شکند خصم ستمگر کمرم را، اگر از چار طرف خصم زند بر جگرم تیر، اگر آید به سر و کتف و تنم ضربت شمشیر، اگر از سنگ شود غرقه به خون روی منیرم، اگر...
Top