دشتِ کربل (مرثیہ) - کالی داس گپتا رضا

حسان خان

لائبریرین
ہر طرف فوجِ عدو کے دَل نظر آنے لگے
موت کے بادل سرورِ زیست پر چھانے لگے
سازِ ایمانی کے سارے تار تھرانے لگے
وہ حسین ابنِ علی باطل سے ٹکرانے لگے
اک طرف چھوٹا سا کنبہ ہے مجسم فکر و غور
اک طرف فوجوں کا پرچم انتہائے جبر و جور
دیکھئے اٹھنے لگیں جور و جفا کی آندھیاں
ہر طرف ہونے لگا ہے رات کا دن پر گماں
دیکھئے بڑھنے لگا افواج کا سیلِ رواں
چند خیموں کی طرف جو اک یہاں ہے اک وہاں
جابر و قہار پیاسے خون کے ہونے لگے
ابنِ حیدر تخمِ ایمان و عمل بونے لگے
چند انسانوں کا دستہ رنج و غم سہنے لگا
بے زبانی میں کہانی ظلم کی کہنے لگا
جو نہ بہنا چاہیے تھا خون وہ بہنے لگا
ہر کوئی اپنی اجل کا منتظر رہنے لگا
ان گنت فوجِ یزیدی تیر برسانے لگی
دشتِ کربل سے شہادت کی ندا آنے لگی
تن گئے نیزے دمِ شمشیر لب پر آ گیا
بڑھ چلے گھوڑے درِ ایماں پہ لشکر آ گیا
شاہ کا دستہ بھی خیموں سے نکل کر آ گیا
باری باری کٹ مرو یہ حکمِ داور آ گیا
حفظِ ایماں کے لیے پیر و جواں سب کٹ گئے
اس شہادت پر فرشتوں تک کے سینے پھٹ گئے
چشمِ حیرت سے نہ دیکھو یہ نہیں قصہ قدیم
آج تک زندہ ہیں ٹکڑے کر گیا جن کے غنیم
آج تک زندہ ہیں وہ عباس با عزمِ صمیم
آج تک زندہ ہیں اکبر، اصغر و ذبحِ عظیم
کون تھے وہ لوگ جن کا خون ناحق بہہ گیا
عاشقِ حق تھے وہ ان کا کام زندہ رہ گیا
(کالی داس گپتا رضا)
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
کیا سچا مرثیہ کہا ہے کالی داس گپتا جی نے
چشمِ حیرت سے نہ دیکھو یہ نہیں قصہ قدیم
آج تک زندہ ہیں ٹکڑے کر گیا جن کے غنیم
آج تک زندہ ہیں وہ عباس با عزمِ صمیم
آج تک زندہ ہیں اکبر، اصغر و ذبحِ عظیم
کون تھے وہ لوگ جن کا خون ناحق بہہ گیا
عاشقِ حق تھے وہ ان کا کام زندہ رہ گیا
 
حفظِ ایماں کے لیے پیر و جواں سب کٹ گئے
اس شہادت پر فرشتوں تک کے سینے پھٹ گئے۔
ہاے ہاے ۔۔۔۔کیسا سچا اور کھرا کہا ہے ۔۔۔۔!
لاجواب انتخاب حسان بیٹے۔اللہ خوش رکھے ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
چند انسانوں کا دستہ رنج و غم سہنے لگا
بے زبانی میں کہانی ظلم کی کہنے لگا
جو نہ بہنا چاہیے تھا خون وہ بہنے لگا
ہر کوئی اپنی اجل کا منتظر رہنے لگا
ان گنت فوجِ یزیدی تیر برسانے لگی
دشتِ کربل سے شہادت کی ندا آنے لگی
 

صائمہ شاہ

محفلین
آج تک زندہ ہیں وہ عباس با عزمِ صمیم
آج تک زندہ ہیں اکبر، اصغر و ذبحِ عظیم
کون تھے وہ لوگ جن کا خون ناحق بہہ گیا
عاشقِ حق تھے وہ ان کا کام زندہ رہ گیا
 

حسان خان

لائبریرین
ذکر و بیان سانحہ کرب و بلا کا بہت اہم کردار ہے اردو کی ترقی و ترویج میں

جی بے شک۔ واقعۂ کربلا سے متعلق رثائی ادب اردو اور دیگر مشرقی مسلم زبانوں کا ایک اہم حصہ ہے، جو بلاتفریق مذہب و مسلک ہم سب کا مشترکہ ورثہ ہے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
جی بے شک۔ واقعۂ کربلا سے متعلق رثائی ادب اردو اور دیگر مشرقی مسلم زبانوں کا ایک اہم حصہ ہے، جو بلاتفریق مذہب و مسلک ہم سب کا مشترکہ ورثہ ہے۔

بلا شبہ۔

یہ امر بہت متاثر کن ہے کہ اس ورثہ میں شعرائے کرام و نثر نگار سمیت تمام تخلیق کاران بالائے مذہب و عقیدہ شرکت کرتے آئے ہیں ہمیشہ اور حق بیان ادا کیا ہے اعتراف عظمت میں
 

میر انیس

لائبریرین
واہ واہ سبحان اللہ ۔ حسان اللہ تمہارے درجات بلند کرے
میرا خیال ہے مداح بھی خود اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔ حضرت امام حسین نے اللہ کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا تو اللہ نے انکا ذکر بھی بلند کردیا کہ ہر اس شخص کو جسکو اسنے سخن سے نوازا ہے وہ اپنے آپ کو مکمل ہی نہیں سمجھتا جب تک آپ کی شان میں اشعار نہ کہے۔ سوائے انکے جنکے دل پتھر کے ہیں
 
Top