فارسی شاعری بارد چہ؟ خوں! کہ؟ دیدہ! چساں؟ روز و شب! چرا؟ - حکیم قاآنی شیرازی

حسان خان

لائبریرین
(در مصیبتِ سیدالثقلین و فخرالکونین حضرت ابا عبدالله ا‌لحسین علیہ السلام)
بحر = مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن

بارَد چہ؟ خوں! کہ؟ دیدہ! چساں؟ روز و شب! چرا؟
از غم! کدام غم؟ غمِ سلطانِ کربلا

(کیا برس رہا ہے؟ خون! کون برسا رہا ہے؟ آنکھ۔ کیسے؟ روز و شب! کیوں؟ غم کے مارے! کون سا غم؟ سلطانِ کربلا کا غم)

نامش چہ بُد؟ حسین، زِ نژادِ کہ؟ از علی
مامش چہ بود؟ فاطمہ، جدش کہ؟ مصطفیٰ

(اُس کا نام کیا تھا؟ حسین۔ کس کی نژاد سے؟ علی کی۔ اُس کی ماں کون تھی؟ فاطمہ۔ اُس کا جد کون تھا؟ مصطفیٰ)

چوں شد؟ شہید شد، بہ کجا؟ دشتِ ماریہ
کے؟ عاشرِ محرم، پنہاں؟ نہ برملا

(اُسے کیا ہوا؟ وہ شہید ہو گیا۔ کہاں؟ دشتِ ماریہ (کربلا) میں۔ کب؟ محرم کی دسویں کو۔ پنہاں؟ نہیں، بلکہ برملا)

شب کشتہ شد؟ نہ روز، چہ ہنگام؟ وقتِ ظہر
شد از گلو بریدہ سرش؟ نے نے از قفا

(کیا وہ رات کو مارا گیا؟ نہیں دن میں۔ کس وقت؟ ظہر کے وقت۔ کیا اس کا سر گلے سے کٹا؟ نہیں نہیں، بلکہ پشتِ گردن سے۔)

سیراب کشتہ شد؟ نہ، کس آبش نداد؟ داد
کہ؟ شمر، از چہ چشمہ؟ ز سرچشمۂ فنا

(سیراب مارا گیا؟ نہیں۔ کسی نے اُسے پانی نہیں دیا؟ دیا۔ کس نے؟ شمر نے۔ کس چشمے سے؟ سرچشمۂ فنا سے)

مظلوم شد شہید؟ بلے، جرم داشت؟ نہ
کارش چہ بُد؟ ہدایت، و یارش کہ بُد؟ خدا

(مظلوم شہید ہوا؟ ہاں۔ کوئی جرم تھا؟ نہیں۔ اُس کا کام کیا تھا؟ ہدایت۔ اور اُس کا یار کون تھا؟ خدا)

ایں ظلم را کہ کرد؟ یزید، ایں یزید کیست؟
ز اولاد ہند، از چہ کس؟ از نطفۂ زنا

(یہ ظلم کس نے کیا؟ یزید نے۔ یہ یزید کون ہے؟ اولادِ ہند میں سے ہے۔ کس سے ہے؟ نطفۂ زنا سے)

خود کرد ایں عمل؟ نہ فرستاد نامہ‌ای
نزدِ کہ؟ نزدِ زادۂ مرجانۂ دغا

(اُس نے یہ کام خود کیا؟ نہیں بلکہ ایک خط بھیجا۔ کس کے پاس؟ بدنسل مرجانہ کے بیٹے کے پاس)

ابنِ زیاد زادۂ مرجانہ بُد؟ نعم
از گفتۂ یزید تخلف نکرد؟ لا

(ابنِ زیاد زادۂ مرجانہ تھا؟ ہاں۔ اُس نے یزید کے کہے کی خلاف ورزی نہیں کی؟ نہیں)

ایں نابکار کشت حسین را بدستِ خویش؟
نہ او روانہ کرد سپہ سوئے کربلا

(اس نابکار نے اپنے ہاتھوں سے حسین کو قتل کیا؟ نہیں، بلکہ اُس نے فوج کربلا کی طرف روانہ کی)

میرِ سپہ کہ بُد؟ عمر سعد، او برید
حلقِ عزیزِ فاطمہ؟ نہ شمرِ بے حیا

(میرِ سپاہ کون تھا؟ عمر سعد۔ اُس نے فاطمہ کے جگر گوشے کا حلق کاٹا؟ نہیں، بلکہ شمرِ بے حیا نے)

خنجر برید حنجرِ او را نکرد شرم؟
کرد، از چہ پس برید؟ نپذرفت ازو قضا

(خنجر نے اس کا گلا کاٹا، اُس نے شرم نہیں کی؟ کی۔ پس پھر کیوں کاٹا؟ قضا نے اس کی شرم قبول نہیں کی۔)

بہرِ چہ؟ بہرِ آنکہ شوَد خلق را شفیع
شرطِ شفاعتش چہ بوَد؟ نوحہ و بکا

(کس لیے؟ تاکہ وہ (حسین) خلق کے لیے شفیع بن جائے۔ اس کی شفاعت کی شرط کیا ہے؟ نوحہ و بکا)

کس کشتہ شد ہم از پسرانش؟ بلے دو تن
دیگر کہ؟ نُہ برادر، و دیگر کہ؟ اقربا

(اس کے بیٹوں میں سے بھی کوئی مارا گیا؟ ہاں دو بیٹے۔ ان کے علاوہ؟ نو بھائی۔ ان کے علاوہ؟ اقربا)

دیگر پسر نداشت؟ چرا داشت، آں کہ بود؟
سجاد، چوں بُد او؟ بہ غم و رنج مبتلا

(دیگر کوئی بیٹا نہیں تھا؟ کیوں نہیں، تھا۔ وہ کون تھا؟ سجاد۔ کیسا تھا؟ غم و رنج میں مبتلا)

ماند او بہ کربلائے پدر؟ نے! بہ شام رفت
با عز و احتشام؟ نہ! با ذلت و عنا

(کیا وہ اپنے باپ کی کربلا میں رک گیا؟ نہیں، بلکہ شام گیا۔ عزت و احتشام کے ساتھ؟ نہیں، ذلت اور زحمت کے ساتھ)

تنہا؟ نہ با زنانِ حرم، نامشاں چہ بود؟
زینب، سکینہ، فاطمہ، کلثومِ بے نوا

(تنہا گیا؟ نہیں، زنانِ حرم کے ساتھ۔ اُن کے نام کیا تھے؟ زینب، سکینہ، فاطمہ اور کلثومِ بے نوا)

بر تن لباس داشت؟ بلے! گردِ رہگذار
بر سر عمامہ داشت؟ بلے! چوبِ اشقیا

(اس کے تن پر لباس تھا؟ ہاں، راستے کی گرد۔ اس کے سر پر عمامہ تھا؟ ہاں، اشقیا کی لکڑی)

بیمار بُد؟ بلے! چہ دوا داشت؟ اشکِ چشم
بعد از دوا غذاش چہ بُد؟ خونِ دل غذا

(بیمار تھا؟ ہاں۔ کیا دوا تھی؟ اشکِ چشم۔ دوا کے بعد اس کی غذا کیا تھی؟ خونِ دل)

کس بود ہمرہش؟ بلے اطفالِ بے پدر
دیگر کہ بود؟ تب! کہ نمی گشت ازو جدا

(کوئی اس کے ساتھ تھا۔ ہاں، بے پدر بچے۔ دیگر کون تھا؟ بیماری، جو اُس سے جدا نہیں ہوتی تھی)

از زینتِ زناں چہ بجا ماندہ بود؟ دو چیز
طوقِ ستم بہ گردن و خلخالِ غم بہ پا

(عورتوں کی زینت سے کیا باقی بچ گیا تھا؟ دو چیزیں، گردن میں طوقِ ستم اور پاؤں میں غم کی پازیب)

گبر ایں ستم کند؟ نہ، مجوس و یہود؟ نہ
ہندو؟ نہ، بت پرست؟ نہ، فریاد ازیں جفا

(یہ ستم آتش پرست کرتا ہے؟ نہیں، مجوس و یہود؟ نہیں۔ ہندو؟ نہیں۔ بت پرست؟ نہیں۔ اس جفا سے فریاد!)

قاآنی است قائلِ ایں شعر ہا؟ بلے
خواہد چہ؟ رحمت، از کہ؟ ز حق، کے؟ صفِ جزا

(کیا یہ اشعار قاآنی نے کہے ہیں؟ ہاں۔ وہ کیا چاہتا ہے؟ رحمت۔ کس سے؟ حق تعالیٰ سے۔ کب؟ صفِ محشر میں)

( حکیم قاآنی شیرازی)
 
آخری تدوین:
واہ واہ ایک ایک شعر پر داد حاضر ہے ۔۔۔بہت خوب کلام و ترجمہ کا جواب نہیں ۔
بہت عمدہ حسان میاں ۔۔اللہ سلامت رکھیں بیٹا آپکو ۔
 

کاشفی

محفلین
نامش چہ بُد؟ حسین، زِ نژادِ کہ؟ از علی
مامش چہ بود؟ فاطمہ، جدش کہ؟ مصطفیٰ
(اُس کا نام کیا تھا؟ حسین۔ کس کی نژاد سے؟ علی کی۔ اُس کی ماں کون تھی؟ فاطمہ۔ اُس کا جد کون تھا؟ مصطفیٰ)
ایں ظلم را کہ کرد؟ یزید، ایں یزید کیست؟
ز اولاد ہند، از چہ کس؟ از نطفۂ زنا
(یہ ظلم کس نے کیا؟ یزید نے۔ یہ یزید کون ہے؟ اولادِ ہند میں سے ہے۔ کس سے ہے؟ نطفۂ زنا سے)
قاآنی است قابلِ ایں شعر ہا؟ بلے
خواہد چہ؟ رحمت، از کہ؟ ز حق، کے؟ صفِ جزا
(قاآنی ان اشعار کے قابل ہے؟ ہاں ہے۔ وہ کیا چاہتا ہے؟ رحمت۔ کس سے؟ حق تعالیٰ سے۔ کب؟ صفِ محشر میں)
( حکیم قاآنی شیرازی)

اللہ رب العزت حکیم قاآنی شیرازی صاحب پر صفِ محشر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔۔۔ آمین ثم آمین

نسبتوں سے جو زمانے میں بنے تھے حاکم
وہ بھی اب پوچھتے ہیں ہم سے کہ نسبت کیا ہے

جن کو سرکار نکالیں انہیں ہم سر پہ بٹھائیں
یہ بھی سنت ہے تو فرمائیے بدعت کیا ہے

دشمنی آل سے کی ہے تو ملا ہے یہ طوق
شیخ جی خوب سمجھتے ہیں کہ لعنت کیا ہے
(ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
کی نوشت؟ حکیم شیرازی، چہ نوشت؟ درد و درمان کربلا​
آیا حق کرد ادا؟ بلہ، چطور؟ بانداز پُر تاثیر و جدا​
 

منصور مکرم

محفلین
ایں ظلم را کہ کرد؟ یزید، ایں یزید کیست؟
ز اولاد ہند، از چہ کس؟ از نطفۂ زنا
(یہ ظلم کس نے کیا؟ یزید نے۔ یہ یزید کون ہے؟ اولادِ ہند میں سے ہے۔ کس سے ہے؟ نطفۂ زنا سے)

وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا ﴿الاحزاب ۔٥٨
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسے کام (کی تہمت سے) جو انہوں نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا

 
آخری تدوین:
ایں ظلم را کہ کرد؟ یزید، ایں یزید کیست؟
ز اولاد ہند، از چہ کس؟ از نطفۂ زنا
(یہ ظلم کس نے کیا؟ یزید نے۔ یہ یزید کون ہے؟ اولادِ ہند میں سے ہے۔ کس سے ہے؟ نطفۂ زنا سے)
اس شعر کی تھوڑی وضحات درکار ہے
 
Top