دبیر مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا - مرزا دبیر (غیر منقوطہ سلام)

حسان خان

لائبریرین
مسطور اگر کمال ہو سروِ امام کا
مصرع ہمارا سرو ہو دارالسلام کا
حاصل سرِ عمر کو مرصع کلاہ واہ
دردا سرِ علم سرِ اطہر امام کا
اسرار طالعِ عمر و حُر کا وا ہوا
داور کا وہ عدو وہ ہراول امام کا
وہ محرمِ حرم ہو کہ آرامِ دردِ کُل
درد و الم ہو اُس کو دوا و طعام کا
مسطور حالِ موسمِ سرما ہو کس طرح
سرگرمِ آہِ سرد رہا دل امام کا
صلح و ورع، عطا و کرم، حلم و داد، عدل
واللہ ہر عمل ہوا اطہر امام کا
اس طرح محوِ حمد رہا سرورِ امم
اعدا کو حوصلہ ہوا مدحِ امام کا
دردا لہو امامِ امم کا حلال ہو
سہل اس طرح ہو مسئلہ امرِ حرام کا
ہر سو وہ آمد آمدِ سردارِ دوسرا
اور ہمہمہ وہ ادہمِ صرصر لگام کا
کہرام ملک ملک ہوا، دھوم کوہ کوہ
سوکھا لہو دلِ اسد و گرگ و دام کا
ڈر کر اُدھر کو گم ہوا عمرِ عدو کا ماہ
طالع ہوا ہلال ادھر کو حسام کا
محرومِ گور احمدِ مرسل کا لاڈلا
سردارِ دہر آہ ولد ہو حرام کا
آرامِ گور کا ہو اگر دل کو مدعا
ہر سال و ماہ سوگ رکھا کر امام کا
دردا دلِ عمر کو ہو آرام اور سرور
روحِ حرم کو درد ہو مرگِ امام کا
ہر دم ملا حرم کو وہ درد و الم کہ آہ
روحِ رسول کو ہوا صدمہ مدام کا
سرور کا مدح گو ہوا ہر مصرعہِ رسا
'سحرِ حلال' اسم رکھا اس کلام کا
لامع ہو گر کمالِ عطاردؔ سرِ سما
مداح ہوگا کلکِ عطارد کلام کا
(مرزا دبیر)
 

حسان خان

لائبریرین
لغات:

مسطور = لکھا ہوا، نوشتہ شدہ
دارالسلام = بہشت
مرصع = موتی جڑا ہوا
کلاہ = ٹوپی
دردا = افسوس
اطہر = بہت پاک
طالع = قسمت
داور = خدا
ہراول = آگے کی فوج
طعام = غذا
ورع = پرہیزگاری
داد = انصاف
ہمہمہ = گھوڑے کی آواز
ادہم = سیاہ گھوڑا
صرصر = آندھی
گرگ = بھیڑیا
دام = چرندہ
طالع ہونا = طلوع ہونا
حسام = تلوار
مدام = ہمیشہ
مصرعہِ رسا = بلند مصرعہ
سحرِ حلال = فصیح کلام؛ دبیر کے جد اہلی شیرازی کی مشہور مثنوی کا نام
لامع = چمکنے والا، درخشاں
عطارد = mercury، اس سیارے کو دبیرِ فلک بھی کہا جاتا ہے، اسی لیے مرزا دبیر اپنے غیر منقوطہ کلام میں یہ تخلص رکھتے تھے۔
سرِ سما = آسمان پر
کلک = قلم
 
Top