چمن فاطمہ کا قلم دیکھتے ہیں - تعشق لکھنوی (سلام)

حسان خان

لائبریرین
چمن فاطمہ کا قلم دیکھتے ہیں
سلامی عجب رنگ ہم دیکھتے ہیں
عجب رونقِ بزمِ غم دیکھتے ہیں
بہارِ ریاضِ ارم دیکھتے ہیں
یہاں جوشِ عصیاں، وہاں جوشِ رحمت
گنہ گار لطف و کرم دیکھتے ہیں
چھدا حلقِ اصغر تو حضرت پکارے
ہمیں ہیں کہ ایسے ستم دیکھتے ہیں
دمِ سرد بھر بھر کے لاشوں میں حضرت
فلک کی طرف دم بدم دیکھتے ہیں
جو بولا کوئی در پہ بیٹھو نہ صغرا
کہا راہ بابا کی ہم دیکھتے ہیں
وہی گھر کبھی تھا خوشی کا مرقع
جسے آج تصویرِ غم دیکھتے ہیں
شہِ دیں نے کی جس پہ برسوں ریاضت
اُسی باغ کو ہم قلم دیکھتے ہیں
دمِ ظہر کہتے تھے حضرت بہن سے
تمہیں اور ہم کوئی دم دیکھتے ہیں
تہِ تیغ ہر بار گردن اٹھا کر
سوئے خیمہ شاہِ امم دیکھتے ہیں
یہ کہتے ہیں قاتل سے دم بھر ٹھہر جا
کہ ڈیوڑھی سے اہلِ حرم دیکھتے ہیں
یہ کہتے تھے حضرت کہ افسوس اصغر
تم آنکھیں پھراتے ہو ہم دیکھتے ہیں
خدا چاہتا ہے تو چل کر تعشق
مزارِ امامِ امم دیکھتے ہیں
(تعشق لکھنوی)
 
Top