ن م راشد

  1. فرخ منظور

    ن م راشد آنکھیں کالے غم کی ۔ ن م راشد

    آنکھیں کالے غم کی اندھیرے میں یوں چمکیں آنکھیں کالے غم کی جیسے وہ آیا ہو بھیس بدل کر آمر کا آنے والے جابر کا! سب کے کانوں میں بُن ڈالے مکڑی نے جالے سب کے ہونٹوں پر تالے سب کے دلوں میں بھالے! اندھیرے میں یوں چمکے میلے دانت بھی غم کے جیسے پچھلے دروازے سے آمر آ دھمکے سر پر ابنِ آدم کے...
  2. فرخ منظور

    ن م راشد مریل گدھے از ن م راشد

    مریل گدھے تلاش۔۔۔ کہنہ، گرسنہ پیکر برہنہ، آوارہ، رہگزاروں میں پھرنے والی تلاش۔۔۔۔ مریل گدھے کے مانند کس دریچے سے آ لگی ہے؟ غموں کے برفان میں بھٹک کر تلاش زخمی ہے رات کے دل پر اُس کی دستک بہت ہی بے جان پڑ رہی ہے (گدھے بہت ہیں کہ جن کی آنکھوں میں برف کے گالے لرز رہے ہیں) ہوا کے...
  3. فرخ منظور

    ن م راشد گماں کا ممکن ۔۔۔ جو تُو ہے میں ہوں از ن م راشد

    گماں کا ممکن ۔۔۔ جو تُو ہے میں ہوں کریم سورج، جو ٹھنڈے پتھر کو اپنی گولائی دے رہا ہے جو اپنی ہمواری دے رہا ہے ۔۔۔۔۔ (وہ ٹھنڈا پتھر جو میرے مانند بھورے سبزوں میں دور ریگ و ہوا کی یادوں میں لوٹتا ہے) جو بہتے پانی کو اپنی دریا دلی کی سرشاری دے رہا ہے ۔۔۔ وہی مجھے جانتا نہیں مگر مجھی کو یہ وہم...
  4. فرخ منظور

    ن م راشد آنکھوں کے جال - ن م راشد

    آنکھوں کے جال آہ تیری مدبھری آنکھوں کے جال میز کی سطحِ درخشندہ کو دیکھ کیسے پیمانوں کا عکسِ سیمگوں اس کی بے اندازہ گہرائی میں ہے ڈوبا ہوا جیسے میری روح، میری زندگی تیری تابندہ سیہ آنکھوں میں ہے مے کے پیمانے تو ہٹ سکتے ہیں یہ ہٹتی نہیں قہوہ خانے کے شبستانوں کی خلوت گاہ میں آج کی شب...
  5. فرخ منظور

    اسرافیل کی موت ۔ ن م راشد کی نظم فرخ/سخنور کی آواز میں سنیے

    اسرافیل کی موت ۔ ن م راشد کی نظم فرخ/سخنور کی آواز میں سنیے اور رائے دیجیے۔
  6. الف عین

    ن م راشد دل، مرے صحرا نوردِ پیر دل۔ ن م راشد

    دل، مرے صحرا نوردِ پیر دل یہ تمنّاؤں کا بے پایاں الاؤ راہ گم کر دوں کی مشعل، ان کے لب پر’ آؤ، آؤ!‘ تیرے ماضی کے خزف ریزوں سے جاگی ہے یہ آگ آگ کی قرمز زباں پر انبساطِ نو کے راگ دل، مرے صحرا نوردِ پیر دل، سرگرانی کی شب رفتہ سے جاگ! اور کچھ زینہ بہ زینہ شعلوں کے مینار پر...
  7. فرخ منظور

    ن م راشد نظم ۔ گداگر از ن م راشد

    نظم بشکریہ سرمد سروش ۔ گداگر ۔۔۔۔ جن گزرگاہوں پہ دیکھا ہے نگاہوں نے لُہو یاسیہ عورت کی آنکھوں میں یہ سہم کیا یہ اونچے شہر رہ جائیں گے بس شہروں کا وہم مَیں گداگر اور مرا دریوزہ فہم! ۔۔۔۔ راہ پیمائی عصا اور عافیت کوشی گدا کا لنگِ پا، آ رہی ہے ساحروں کی، شعبدہ سازوں کی صبح تیز پا،...
  8. فرخ منظور

    ن م راشد ہم کہ عشّاق نہیں ۔ ۔ ۔ از ن م راشد

    ہم کہ عشّاق نہیں ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم کہ عشّاق نہیں ، اور کبھی تھے بھی نہیں ہم تو عشّاق کے سائے بھی نہیں! عشق اِک ترجمۂ بوالہوسی ہے گویا عشق اپنی ہی کمی ہے گویا! اور اس ترجمے میں ذکرِ زر و سیم تو ہے اپنے لمحاتِ گریزاں کا غم و بیم تو ہے لیکن اس لمس کی لہروں کا کوئی ذکر نہیں جس سے بول اٹھتے ہیں...
  9. فرخ منظور

    ن م راشد خود سے ہم دور نکل آئے ہیں ۔ ن م راشد

    خود سے ہم دور نکل آئے ہیں میں وہ اقلیم کہ محروم چلی آتی تھی سالہا دشت نوردوں سے، جہاں گردوں سے اپنا ہی عکسِ رواں تھی گویا کوئی روئے گزراں تھی گویا ایک محرومیِ دیرینہ سے شاداب تھے آلام کے اشجار وہاں برگ و بار اُن کا وہ پامال امیدیں جن سے پرسیِ افشاں کی طرح خواہشیں آویزاں تھیں، کبھی ارمانوں کے...
  10. فرخ منظور

    ن م راشد زمانہ خدا ہے از ن م راشد

    زمانہ خدا ہے "زمانہ خدا ہے، اسے تم برا مت کہو" مگر تم نہیں دیکھتے ۔۔۔ زمانہ فقط ریسمانِ خیال سبک مایہ، نازک، طویل جدائی کی ارزاں سبیل وہ صبحیں جو لاکھوں برس پیشتر تھیں وہ شامیں جو لاکھوں برس بعد ہوں گی انھیں تم نہیں دیکھتے، دیکھ سکتے نہیں کہ موجود ہیں، اب بھی موجود ہیں وہ کہیں مگر یہ نگاہوں کے...
  11. فرخ منظور

    ن م راشد تعارف از ن م راشد

    تعارف اجل، ان سے مل، کہ یہ سادہ دل نہ اہلِ صلوٰۃ اور نہ اہلِ شراب، نہ اہلِ ادب اور نہ اہلِ حساب، نہ اہلِ کتاب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہ اہلِ کتاب اور نہ اہلِ مشین نہ اہلِ خلا اور نہ اہلِ زمین فقط بے یقین اجل، ان سے مت کر حجاب اجل، ان سے مل! بڑھو تُم بھی آگے بڑھو، اجل سے ملو، بڑھو، نو تونگر گداؤ نہ کشکولِ...
  12. فرخ منظور

    ن م راشد ریگِ دیروز ۔ ن م راشد

    ریگِ دیروز ہم محبت کے خرابوں کے مکیں وقت کے طولِ المناک کے پروردہ ہیں ایک تاریک ازل، نورِ ابد سے خالی! ہم جو صدیوں سے چلے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ ساحل پایا اپنی تہذیب کی پاکوبی کا حاصل پایا! ہم محبّت کے نہاں خانوں میں بسنے والے اپنی پامالی کے افسانوں پہ ہنسنے والے ہم سمجھتے ہیں نشانِ سرِ منزل...
  13. فرخ منظور

    حسن کوزہ گر ۔ ن م راشد کی نظم کی ایک بہترین وڈیو

    حسن کوزہ گر ۔ از ن م راشد، ضیا محی الدین کے تحت اللفظ کے ساتھ ایک بہترین وڈیو۔
  14. پ

    ن م راشد نظم - مکافات -ن م راشد

    مکافات رہی ہے حضرتِ یزداں سے دوستی میری رہا ہے زہد سے یارانہ استوار مرا گزر گئی ہے تقدس میں زندگی میری دل اہرمن سے رہا ستیزہ کار مرا کسی پہ روح نمایاں نہ ہو سکی میری رہا ہے اپنی امنگوں پہ اختیار مرا دبائے رکھا ہے سینے میں اپنی آہوں کو وہیں دیا ہے شب و روز پیچ وتاب انہیں زبانِ شوق...
  15. پ

    ن م راشد نظم - ہونٹوں کا لمس -ن م راشد

    ہونٹوں کا لمس تیرے رنگیں رس بھرے ہونٹوں کا لمس جس سے میرا جسم طوفانوں کا جولاں گاہ ہے جس سے میری زندگی ، میرا عمل گمراہ ہے میری ذات اور میرے شعر افسانہ ہیں! تیرے رنگیں رس بھرے ہونٹوں کا لمس اور پھر "لمسِ طویل" جس سے ایسی زندگی کے دن مجھے آتے ہیں یاد میں نے جو اب تک بسر کی ہی نہیں...
  16. پ

    ن م راشد نظم - میں اْسے واقفِ الفت نہ کروں- ن م راشد

    میں اْسے واقفِ الفت نہ کروں سوچتا ہوں کہ بہت سادہ و معصوم ہے وہ میں ابھی اس کو شناسائے محبت نہ کروں روح کو اس کی اسیرِ غمِ الفت نہ کروں اس کو رسوا نہ کروں ، وقفِ مصیبت نہ کروں سوچتا ہوں کہ ابھی رنج سے آزاد ہے وہ واقفِ درد نہیں ، خوگرِ آلام نہیں سحرِ عیش میں اس کی اثرِ شام نہیں زندگی...
  17. الف عین

    ن۔م۔راشد کے ’کریا کرم‘ کی کہانی ۔ساقی فاروقی کی زبانی

    ن۔م۔راشد کے ’کریا کرم‘ کی کہانی ساقی فاروقی کی زبانی میری خوش قسمتی ہے کہ جدید اردو شاعری کے دو بڑوں سے خاصے گہرے تعلقات رہے ۔ ہر چند کہ یہ دونوں عمر میں مجھ سے بیس پچیس سال بڑے تھے اور شاعری میں اپنا مستقبل بنا چکے تھے مگر ہماری محبتیں سرعت سے اس لیے بھی بڑھیں کہ اردو کی قدیم و جدید شاعری...
  18. فرخ منظور

    شاعرِ ازل گیر و ابد تاب ۔۔۔ زیف سیّد ۔ وائس آف امریکہ

    شاعرِ ازل گیر و ابد تاب ۔۔۔ ن م راشد کی برسی پر خصوصی مضمون زیف سید واشنگٹن October 8, 2008 NM Rashid ن م راشد اردو کے عظیم شاعر راجا نذر محمد راشد، المعروف بہ ن م راشد 1910ء میں ضلع گوجرانوالا کے قصبے وزیر آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی تھی۔...
  19. پ

    ن م راشد کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانےبھی تھے - ن م راشد

    کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانےبھی تھے جو بکار خویش دیوانے بھی فرزانے بھی تھے یوں تو ہر صورت پہ تھا بیگانگی کا شائبہ ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو جانے پہچانے بھی تھے سب بہ توفیق مروت دوستی کرتے رہے لوگ کیا کرتے؟ کہ خود ان کے صنم خانے بھی تھے تو اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا مجھے آگہی نا...
  20. پ

    ن م راشد کس پہ الزام محبت کا لگایا جائے - ن م راشد

    کس پہ الزام محبت کا لگایا جائے خود ہوں ماخوذ اگر ان کو بچایا جائے کون کہرام میں سنتا ہے شکست دل نقش آواز کا ماتھے پہ سجایا جائے برف کی سل بھی تو حدت پگھل جاتی ہے کیوں نہ اس شخص کو سینے سے لگایا جائے تجھ سے بچھڑے ہیں تو قیامت نہیں ٹوٹی ہے اک ذرا بات پہ کیوں حشر اٹھایا جائے اب تو...
Top