میرا جی

  1. سیما علی

    میرا جی دیدۂ اشک بار ہے اپنا

    دیدۂ اشک بار ہے اپنا اور دل بے قرار ہے اپنا رشک صحرا ہے گھر کی ویرانی یہی رنگ بہار ہے اپنا چشم گریاں سے چاک داماں سے حال سب آشکار ہے اپنا ہائے ہو میں ہر ایک کھویا ہے کون یاں غم گسار ہے اپنا صرف وہ ایک سب کے ہیں مختار ان پہ کیا اختیار ہے اپنا بزم سے ان کی جب سے نکلا ہے دل غریب الدیار ہے اپنا...
  2. فہد اشرف

    میرا جی مجھ کو تینوں یکساں ہیں

    مجھ کو تینوں یکساں ہیں جب ہو مجھ کو عشق کسی سے ماہِ سیمیں، مہرِ زریں اور روئے دلدار مجھ کو تینوں یکساں ہیں عشق میں جب کامل ہو جاؤں آتشِ سوزاں، خارِ مغیلاں اور ہجرِ دلدار مجھ کو تینوں یکساں ہیں عشق میں جب بے خود ہو جاؤں شاہِ جہاں، علامۂ دوراں اور گدائے خوار مجھ کو تینوں یکساں ہیں جب میں اس کے...
  3. م

    میرا جی جزو اور کل

    سمجھ لو کہ جو شے نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں، کہیں بھی نہیں ہے، سمجھ لو کہ جو شے دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے، وہ یہیں ہے، یہیں ہے؟ مگر اب کہاں ہے؟ مگر اب کہاں ہے۔ یہ کیا بات ہے‘ ایسے جیسے ابھی وہ یہیں تھی مگر اب کہاں ہے؟ کوئی یاد ہے یا کوئی دھیان ہے یا کوئی خواب ہے؟ نہ وہ یاد...
  4. م

    میرا جی تن آسانی

    غسل خانے میں وہ کہتی ہیں ہمیں چینی کی اینٹیں ہی پسند آتی ہیں چینی کی اینٹوں پہ وہ کہتی ہیں چھینٹا جو پڑے تو پل میں ایک اک بوند بہت جلد پھسل جاتی ہے۔ کوئی پوچھے کہ بھلا بوندوں کے یوں جلد پھسل جانے میں کیا فائدہ ہے۔ جب ضرورت ہوئی جی چاہا تو چپکے سے گئے اور نہا کر لوٹے دھل دھلا کر یوں چلے آئے...
  5. فرخ منظور

    رباعیات عمر خیام کا منظوم ترجمہ از میرا جی

    آؤ آؤ بھر لو پیالا، دیکھو بسنت کی آگ جلے چلو اتارو، اس میں پھینکو سیت کال کے پہرا دے دیکھو سوچو سمے کا پہنچی سامنے ہی پر تول رہا ہے ابھی اڑا کہ ابھی اڑا لو! کہاں گیا؟ ۔ کوئی کیا جانے
  6. تعمیر

    میراجی کی نظم - یگانگت - پر ایک آن لائن مباحثہ

    اردو کے عظیم شاعر "میرا جی" کی ایک نظم ہے : یگانگت نظم نیچے ملاحظہ فرمائیں۔ فیس بک گروپ "حاشیہ" میں اس نظم پر "طویل" بحث ہوئی۔ بحث میں حصہ لینے والی شخصیات درج ذیل ہیں : اشعر نجمی ظفر سید (زیف سید) محمد حمید شاہد نسیم سید علی محمد فرشی محمد یامین فرخ منظور جلیل عالی عارفہ شہزاد معید رشیدی...
  7. نیرنگ خیال

    میرا جی لذّتِ شام، شبِ ہجر خدا داد نہیں

    لذّت شام، شبِ ہجر خدا داد نہیں اِس سے بڑھ کر ہمیں رازِ غمِ دل یاد نہیں کیفیت خانہ بدوشانِ چمن کی مت پُوچھ یہ وہ گُلہائے شگفتہ ہیں جو برباد نہیں یک ہمہ حُسنِ طلب، یک ہمہ جانِ نغمہ تم جو بیداد نہیں ہم بھی تو فریاد نہیں زندگی سیلِ تن آساں کی فراوانی ہے زندگی نقش گرِ خاطرِ ناشاد نہیں اُن کی ہر...
  8. طارق شاہ

    میرا جی :::: غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا، کیا اب تم سے بیان کریں

    غزلِ میرا جی غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا، کیا اب تم سے بیان کریں غم بھی راس نہ آیا دل کو، اور ہی کچھ سامان کریں کرنے اور کہنے کی باتیں، کِس نے کہیں اور کِس نے کیں کرتے کہتے دیکھیں کسی کو، ہم بھی کوئی پیمان کریں بھلی بُری جیسی بھی گزری، اُن کے سہارے گزری ہے حضرتِ دل جب ہاتھ بڑھائیں، ہر مشکل...
  9. نیرنگ خیال

    میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے

    من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس کو تم کیا دھوکا دو گے بات کی بات بہل جاتا ہے جی کی جی میں رہ جاتی ہے آیا وقت ہی ٹل جاتا ہے یہ تو بتاؤ کس نے کہا تھا، کانٹا دل سے نکل جاتا ہے جھوٹ موٹ بھی ہونٹ کھلے تو دل نے جانا، امرت پایا ایک اک میٹھے بول پہ مورکھ دو دو ہاتھ اچھل جاتا ہے...
  10. طارق شاہ

    میرا جی ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا، دل میں دُھن بھی سمائی ہے

    غزلِ میرا جی ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا، دل میں دُھن بھی سمائی ہے میرا جی دانا تو نہیں ہے، عاشق ہے، سودائی ہے صبح سویرے کون سی صُورت پُھلواری میں آئی ہے ڈالی ڈالی جُھوم اُٹھی ہے، کلِی کلِی لہرائی ہے جانی پہچانی صُورت کو اب تو آنکھیں ترسیں گی نئے شہرمیں جِیون دیوی نیا رُوپ بھر لائی ہے ایک...
  11. طارق شاہ

    میرا جی - غیرآباد جزیروں میں چلا جاؤں گا (پابند نظم)

    ترک تعلق میرا جی غیرآباد جزیروں میں چلا جاؤں گا عمْر بھرلَوٹ کے میں پھرنہ کبھی آؤں گا شہرمیں سانس بھی لینا ہے مجھے اب دو بھر شہر کی تلْخ فضاؤں سے نِکل جاؤں گا دُور جا بیٹھوں گا ہنگامۂ شوروشر سے قلْبِ محزوں کو میں تنہائی سے بہلاؤں گا قعرِ دریا کی حدیں راہ میں حائل ہوں گی حسرتیں ساکنِ...
  12. طارق شاہ

    میرا جی ایک تضاد --- کوہ سے زرّیں اذیت کے گذر جانے کے بعد

    ایک تضاد میرا جی کوہ سے زرّیں اذیت کے گذر جانے کے بعد سرخ نغمہ شام کو اک پَل میں مرجانے کے بعد ہاں، پس از فریاد و قلبِ دہر کی لرزش کے بعد دن کی نم آلود، زرد و لالہ گُوں کاوش کے بعد تیرگی کے داغ دل سے کس طرح دھوؤں گا میں جاگتے ہی جاگتے پھر صبح تک روؤں گا میں ہاں وہی میں دن کو جس کی...
  13. فرخ منظور

    میرا جی نگری نگری پھرا مسافر گھر کا رستا بُھول گیا ۔ میرا جی

    غزل از میرا جی ۔ بشکریہ صریرِ خامۂ وارث از محمد وارث نگری نگری پھرا مسافر گھر کا رستا بُھول گیا کیا ہے تیرا کیا ہے میرا اپنا پرایا بھول گیا کیا بُھولا، کیسے بُھولا، کیوں پوچھتے ہو؟ بس یوں سمجھو کارن دوش نہیں ہے کوئی، بھولا بھالا بھول گیا کیسے دن تھے، کیسی راتیں، کیسی باتیں گھاتیں تھیں من...
  14. پ

    میرا جی غزل - گناہوں سے نشو نما پاگیا دل (میرا جی)

    گناہوں سے نشو نما پاگیا دل در پختہ کاری پہ پہنچا گیا دل اگر زندگی مختصر تھی تو پھر کیا اسی میں بہت عیش کرتا گیا دل یہ ننھی سی وسعت یہ نادان ہستی نئے سے نیا بھید کہتا گیا دل نہ تھا کوئی معبود ،پر رفتہ رفتہ خود اپنا ہی معبود بنتا گیا دل نہیں گریہ و خندہ میں فرق کوئی جو روتا گیا دل...
  15. پ

    میرا جی غزل - دیدہ اشکبار ھے اپنا (میرا جی)

    دیدہ اشکبار ھے اپنا اور دل بے قرار ھے اپنا رشک صحرا ھے گھر کی ویرانی یہی رنگ بہار ھے اپنا چشم گریاں سے چاک داماں تک حال سب آشکار ھے اپنا ہاؤ ہو میں ہر ایک کھویا ھے کون یاں غمگسار ھے اپنا بزم سے ان کی جب سے نکلا ھوں دل غریب الدیار ھے اپنا ہم کو ہستی رقیب کی منظور پھول کے ساتھ...
  16. پ

    میرا جی غزل - جیون جیوتی جاگ رہی ھے چھوڑ بہانے ‘ چھوڑ بہانے ( میرا جی)

    جیون جیوتی جاگ رہی ھے چھوڑ بہانے ‘ چھوڑ بہانے تن من دھن کی بھینٹ چھڑھا دے کیوں سپنوں کے تانے بانے آئے کون تجھے بہلانے ، پہنچے کون تجھے سمجھانے پھر پایا ھے پریم سدھانے ، الجھایا ھے پریم کتھا نے اک گھمسان کا رن ھے دنیا‘ جاگ سپاہی اٹھ کر اک دو ہاتھ دکھا دے ‘ دشمن بھی جوہر پہچانے آنکھیں...
  17. پ

    میرا جی غزل - چاند ستارے قید ھیں سارے وقت کے بندی خانے میں (میرا جی)

    چاند ستارے قید ھیں سارے وقت کے بندی خانے میں لیکن میں آزاد ھوں ساقی ! چھوٹے سے پیمانے میں عمر ھے فانی ، عمر ھے باقی، اس کی کچھ پروا نہیں تو یہ کہہ دے ، وقت لگے گا کتنا آنے جانے میں تجھ سے دوری ، دوری کب تھی ، پاس اور دور تو دھوکا ھیں فرق نہیں انمول رتن کو کھو کر پھر سے پانے میں دو پل...
  18. پ

    میرا جی غزل - لب پہ ھے فریاد کہ ساقی یہ کیسا مے خانہ ھے (میرا جی)

    لب پہ ھے فریاد کہ ساقی یہ کیسا مے خانہ ھے رنگ خون دل نہیں چمکا ، گردش میں پیمانہ ھے مٹ بھی چکیں امیدیں مگر باقی ھے فریب امیدوں کا اس کو یہاں سے کون نکالے ، یہ تو صاحب خانہ ھے ایسی باتیں اور سے جا کر کہئے تو کچھ بات بھی ھے اس سے کہے کیا حاصل جس کو سچ بھی تمہارا بہانہ ھو طور اطوار...
  19. پ

    میرا جی غزل - ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا دل میں دھن بھی سمائی ھے (میرا جی)

    ڈھب دیکھے تو ہم نے جانا دل میں دھن بھی سمائی ھے میر ا جی د انا تو نہیں ھے ، عاشق ھے سو د ا ئی ھے صبح سویرے کون سی صورت پھلواڑی میں آئی ھے ڈالی ڈالی جھوم اٹھی ھے ، کلی کلی لہرائی ھے جانی پہچانی صورت کو اب تو آنکھیں ترسیں گی نئے شہر میں جیون دیوی نیا روپ بھر لائی ھے ایک کھلونا ٹوٹ...
  20. ظ

    جیسے ہوتی آئی ہے ، ویسی بسر ہوجائے گی

    جیسے ہوتی آئی ہے ، ویسی بسر ہوجائے گی زندگی اب مختصر سی ، مختصر ہوجائے گی گیسوئے عکس شبِ فرقت پریشاں اب بھی ہے ہم بھی تو دیکھیں کہ یوں ، کیونکر سحر ہوجائے گی انتظارِ منزل ، موہوم کا حاصل ہے یہ ایک دن ہم پر عنایت کی نظر ہوجائے گی سوچتا رہتا ہے دل یہ ، ساحلِ اُمید پر جستجوِ...
Top