میرا جی غزل - دیدہ اشکبار ھے اپنا (میرا جی)

دیدہ اشکبار ھے اپنا
اور دل بے قرار ھے اپنا

رشک صحرا ھے گھر کی ویرانی
یہی رنگ بہار ھے اپنا

چشم گریاں سے چاک داماں تک
حال سب آشکار ھے اپنا

ہاؤ ہو میں ہر ایک کھویا ھے
کون یاں غمگسار ھے اپنا

بزم سے ان کی جب سے نکلا ھوں
دل غریب الدیار ھے اپنا

ہم کو ہستی رقیب کی منظور
پھول کے ساتھ خار ھے اپنا

ھے یہی رسم میکدہ شاید
نشہ ان کا خمار اپنا ھے

جیت کے خواب دیکھتے جاؤ
یہ دل بد قمار اپنا ھے

کیا غلط سوچتے ھیں میرا جی
شعر کہنا شعار ھے اپنا


میرا جی
 
Top