غالب

  1. طارق شاہ

    غالب گر نہ اندوہِ شبِ فُرقت بیاں ہوجائیگا (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزل مرزا اسداللہ خاں غالب گر نہ اندوہِ شبِ فُرقت بیاں ہوجائیگا بے تکلّف داغِ مہہ، مُہرِ دَہاں ہوجائیگا زہرہ گر ایسا ہی شامِ ہجْرمیں ہوتا ہے آب پرتوِ مہتاب، سیلِ خانماں ہو جائیگا لے تو لُوں سوتے میں اُس کے پانْو کا بوسہ مگر ایسی باتوں سے وہ کافر بدگماں ہوجائیگا دل کو ہم صرفِ وفا سمجھے...
  2. محمد بلال اعظم

    غالب حُسن غمزے کی کشاکش سے چھُٹا میرے بعد

    حُسن غمزے کی کشاکش سے چھُٹا میرے بعد بارے آرام سے ہیں اہلِ جفا میرے بعد منصبِ شیفتگی کے کوئی قابل نہ رہا ہوئی معزولیِ انداز و ادا میرے بعد شمع بجھتی ہے تو اُس میں سے دھُواں اُٹھتا ہے شعلۂ عشق سیہ پوش ہوا میرے بعد خوں ہے دل خاک میں احوالِ بتاں پر یعنی اُن کے ناخن ہوئے محتاجِ حنا میرے بعد در...
  3. محمد بلال اعظم

    میرؔ کی عظمت کا اعتراف اساتذہ کی زبان سے:

    میرؔ کی عظمت کا اعتراف اساتذہ کی زبان سے: سوداؔ: مرزا سوداؔ جو میرؔ صاحب کے ہمعصر اور مدِّ مقابل تھے، کہتے ہیں سوداؔ تو اس غزل کو غزل در غزل ہی لکھ ہونا ہے تجھ کو میرؔ سے استاد کی طرح ناسخ: شیخ ناسخؔ جو اپنی تنک مزاجی اور بد دماغی کے لئے مشہور ہیں، کہتے ہیں شبہ ناسخؔ نہیں کچھ میرؔ کی استادی...
  4. محمد بلال اعظم

    غالب کی غزلیں

    ایک نوجوان شاعر اپنی شاعری کی کتاب لے کر پبلشر کےپاس چھپوانے کے لیے گیا۔ پبلشر نے پوچھا “کیا یہ ساری شاعری آپ کی ہے ؟“ “نوجوان نے جواب دیا بالکل جناب ۔ بلاشبہ میری ہے۔ کیا آپ اسے چھاپ دیں گے ؟“ پبلشر نے کہا “مجھے افسوس ہے ۔ ہم اتنی غیرمعیاری شاعری نہیں چھاپ سکتے۔ “ نوجوان نے بڑبڑاتے ہوئے کہا...
  5. مزمل شیخ بسمل

    غالب گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیوں کر ہو

    غزل گئی وہ بات کہ ہو گفتگو تو کیوں کر ہو کہے سے کچھ نہ ہوا، پھر کہو تو کیوں کر ہو ہمارے ذہن میں اس فکر کا ہے نام وصال کہ گر نہ ہو تو کہاں جائیں؟ ہو تو کیوں کر ہو ادب ہے اور یہی کشمکش، تو کیا کیجے حیا ہے اور یہی گومگو تو کیوں کر ہو تمہیں کہو کہ گزارا صنم پرستوں کا بتوں کی ہو اگر ایسی ہی خو تو...
  6. نبیل

    دو روزہ بین الاقوامی غالب کانفرنس 2011ء

    میں نے اپنے ایک گزشتہ مراسلے میں لاہور سے جاری ہونے والے ادبی جریدے سورج کا ذکر کیا تھا۔ جرید سورج کے مدیر اعلی تسلیم تصور صاحب ہیں اور غالب شناسی کے سلسلے میں ان کی بہت خدمات ہیں۔ وہ ایک غالب ٹرسٹ بھی چلاتے ہیں جس کے زیر اہتمام گزشتہ سال ایک بین الاقوامی غالب کانفرنس منعقد کی گئی۔ جریدہ سورج کا...
  7. چھوٹاغالبؔ

    بغداد کا مے خانہ

    السلام علیکم سیدہ شگفتہ شگفتہ آپی کی صحت یابی کی خوشی میں اور شکرانے کے طور پر فاتحہ خوانی کیلئے آج ہم سرزمین عراق پر قدیم ترین شہربغداد میں واقع محبوب سبحانی ، قطب ربانی، پیرانِ پیر ، غوث الاعظم دستگیر ، الشیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دیں گے۔ صلائے عام ہے...
  8. چھوٹاغالبؔ

    کلامَ حضرت شاہ حسینٌ (ترجمہ اور تشریح)

    گھم وے چرخےیا گھم گُھم وے چرخےیا گُھم تیری کَتن والی جیوے نلیاں وٹن والی جیوے گھوم اے چرخے گھوم تجھے کاتنے والی (ہستی) کی خیر ہو نلیاں (دھاگے کا گولا) بٹنے والی (ہستی) کی خیر ہو یہ زمین بھی گول ہے ، چاند ، سورج بھی گول ہیں ، اس کے علاوہ تمام سیارے، ستارے بھی گول ہیں، کہکشائیں بھی...
  9. چھوٹاغالبؔ

    اے ماؤ ، بہنو ، بیٹیو!!!

    اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوقات میں انسان کے سر پر اشرف المخلوقات کا تاج رکھا ، اور انسانوں میں مردوں کو "الرجال قوٰمون علی النساء" کا سرٹیفیکٹ دیا ، تو وہیں اپنی امین عورت کو کہہ کر اپنی سب سے پیاری نعمت جنت اس کے قدموں کے نیچے رکھ کے ٹریژر ہنٹ کا اعلان کر دیا۔ جنت موجود ہے ، جس میں ہے عقل وہ ڈھونڈ...
  10. ا

    جسم و جاں میں منعکس جلوہ تری تنویر کا --- بشیر حسین ناظم

    مرزا اسد اللہ خاں غالب کے دیوان کی تمام غزلوں پر کہی گئی نعتوں کا مجموعہ "جمالِ جہاں فروز" از بشیر حسین ناظم سے لیا گیا حمدیہ و نعتیہ کلام حمد جسم و جاں میں منعکس جلوہ تری تنویر کا کیا تشکر ہو سکے بندے سے اس تقدیر کا عبد ممکن کے لئے اے ہستی واجب تری حمد کہنا بالیقیں لانا ہے جوئے شیر کا...
  11. چھوٹاغالبؔ

    (سرائیکی شاعر) شاکر شجاع آبادی

    سرائیکی شاعری اپنی مٹھاس اور تاثیر میں لاثانی ہے ۔بہت سے شعرا کرام سرائیکی وسیب میں اپنی شاعری کے حوالے سے مشہور اور مقبول ہیں۔ لیکن حضرت خواجہ غلام فرید ؒ کے بعد جو مقبولیت، اور بے انتہا شہرت شاکر شجاعبادی کے حصے میں آئی، اس تک کوئی اور نہیں پہنچ سکا۔وسیب کے ہر بچے جوان بوڑھے کو شاکر کے کچھ نہ...
  12. فرخ منظور

    غالب عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا . مرزا غالب

    عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا جاتا ہوں داغِ حسرتِ ہستی لیے ہوئے ہوں شمعِ کشتہ درخورِ محفل نہیں رہا مرنے کی اے دل اور ہی تدبیر کر کہ میں شایانِ دست و خنجرِ قاتل نہیں رہا بر روئے شش جہت درِ آئینہ باز ہے یاں امتیازِ ناقص و کامل نہیں رہا وا کر دیے ہیں...
  13. چھوٹاغالبؔ

    چچا ڈھکن

    بھائی شہزاد احمد !!! لیجئے آپ کی فرمائش پر پیش ہے ایک تازہ تحریر آپ سب نے چچا چھکن کا تصویر ٹانگنے والا کارنامہ تو یقینا ملاحظہ فرمایا ہی ہوگا ذرا ہمارے چچا ڈھکن کے کارنامے بھی ملاحظہ ہوں، اللہ بخشے یا نہ بخشے، یہ اس کی مرضی ہے۔۔۔۔۔۔ چچا ڈھکن ان گنت خوبیوں اور صفات کے مالک و مختار تھے۔...
  14. فرخ منظور

    فارسی شاعری در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ ۔ مرزا غالب

    در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ زخمِ دلِ ما جملہ دہان است و زباں ہیچ اے حسن گر از راست نہ رنجی سخنے ہست ناز ایں ہمہ، یعنی چہ ، کمر ہیچ و دہاں ہیچ در راہ تو ہر موج غبارے ست روانے دل تنگ نہ گردم ز ہر افشاندن جاں ہیچ بر گریہ بیفزود، ز دل ہر چہ فرد ریخت در عشق بود تفرقہ سود و زیاں...
  15. فرخ منظور

    مہدی حسن دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں ۔ مہدی حسن

    دائم پڑا ہوا ترے در پر نہیں ہوں میں گلوکار: مہدی حسن شاعر: مرزا غالب دائم پڑا ہُوا ترے در پر نہیں ہُوں میں خاک ایسی زندگی پہ کہ پتھر نہیں ہُوں میں کیوں گردشِ مدام سے گبھرا نہ جائے دل انسان ہوں پیالہ و ساغر نہیں ہُوں میں یا رب، زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے؟ لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرّر نہیں ہُوں...
  16. رانا

    چلمن

    ایک بار بہادر شاہ ظفر موسم برسات سے لطف اندوز ہورہے تھے کہ اچانک ایک مصرع ہوا ع۔ جو چلمن ڈال دی ہے آسماں نے ابر باراں کی موصوف بہت دیر تک مصرعہ ثانی کی جستجو میں اس مصرع کو گنگناتے رہے مگر دوسرا مصرع نہ ہوسکا۔ کچھ دیر بعد حضرتِ غالب ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ظفر صاحب نے انہیں دیکھتے ہی...
  17. فرخ منظور

    اقبال بانو مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے۔ اقبال بانو

    مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے۔ اقبال بانو مرحومہ غالب کی غزل کے ساتھ۔ انتہائی خوبصورت گائکی مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کئے ہوئے جوشِ قدح سے بزم چراغاں کئے ہوئے کرتا ہوں جمع پھر جگرِ لخت لخت کو عرصہ ہوا ہے دعوتِ مژگاں کئے ہوئے پھر وضعِ احتیاط سے رکنے لگا ہے دم برسوں ہوئے ہیں...
  18. کاشفی

    غالب منظور ہے گزارشِ احوال واقعی - غالب

    غزل (حضرت نجم الدولہ دبیر الملک مرزا اسد اللہ خاں غالب رحمتہ اللہ علیہ) منظور ہے گزارشِ احوالِ واقعی اپنا بیان حسنِ طبیعت نہیں مجھے سو پشت سے ہے پیشۂ آبا سپہ گری کچھ شاعری ذریعۂ عزت نہیں مجھے آزادہ رو ہوں اور مرا مسلک ہے صلحِ کل ہر گز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے کیا کم ہے یہ شرف...
  19. نبیل

    فارسی شاعری بیا و جوش تمنای دیدنم بنگر - فارسی غزل (غالب)

    مجھے یو ٹیوب پر غالب کی یہ فارسی غزل فریدہ خانم کی آواز میں ملی جو مجھے اچھی لگی۔ مجھے اس غزل کے اشعار اسی طرح کہیں اور نہیں ملے، اس لیے میں انہیں خود سے نوٹ کرکے یہاں پیش کر رہا ہوں اور اپنی سمجھ کے مطابق ان کا اردو ترجمہ بھی لکھ رہا ہوں۔ آپ کو کوئی غلطی نظر آئے تو تصحیح فرما دیں...
  20. جہانزیب

    دل ہی تو ہے ۔ کلام غالب بزبان شفقت امانت علی خان

    عید کے موقع پر پی ٹی وی پر یہ غزل سننے کا اتفاق ہوا تھا، تب سے اس کی تلاش میں‌تھا آج مل گئی ۔:lovestruck:
Top