نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم " یہ نگاہِ شرم جُھکی جُھکی، یہ جبینِ ناز دُھواں دُھواں "

    غزل اقبال عظیم یہ نگاہِ شرم جُھکی جُھکی، یہ جبینِ ناز دُھواں دُھواں مِرے بس کی اب نہیں داستاں، مِرا کانپتا ہے رُواں رُواں یہ تخیّلات کی زندگی، یہ تصوّرات کی بندگی فقط اِک فریبِ خیال پر، مِری زندگی ہے رواں دواں مِرے دل پہ نقش ہیں آج تک، وہ با احتیاط نوازشیں وہ غرور و ضبط عیاں عیاں، وہ...
  2. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم -- اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے

    غزل اقبال عظیم اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے صبحِ فردا کی کِرن بھی نہ جہاں تک پہنچے میں نے آنکھوں میں چھپا رکھے ہیں کچھ اور چراغ روشنی صبح کی شاید نہ یہاں تک پہنچے بے کہے بات سمجھ لو تو مناسب ہوگا اس سے پہلے کہ یہی بات زبان تک پہنچے تم نے ہم جیسے مسافر بھی نہ دیکھے ہوں...
  3. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم " ہر چند گام گام حوادث سفر میں ہیں "

    غزل اقبال عظیم ہر چند گام گام! حوادث سفر میں ہیں وہ خوش نصیب ہیں جو تِری رہگزرمیں ہیں تاکیدِ ضبط ، عہدِ وفا، اذنِ زندگی کتنے پیام اک نگہہ مُختصر میں ہیں ماضی شریک حال ہے، کوشش کے باوجود دُھندلے سے کچھ نقوش ابھی تک نظر میں ہیں لِلہ اِس خلوص سے پرسش نہ کیجئے طوفان کب سے بند...
  4. طارق شاہ

    آتش بھاگو نہ مجھ کو دیکھ کے بے اختیار دُور (غلام حیدرعلی آتش )

    غزل غلام حیدرعلی آتش بھاگو نہ مجھ کو دیکھ کے بے اختیار دُور اے کودکاں ! ابھی تو ہے فصلِ بہار دُور مانندِ مرغِ قبلہ نُما پیشِ چشم ہے وہ کعبۂ مُراد ہو ہم سے ہزار دُور عیسیٰ نے نسخے میں تِرے بیمار کے لکھا دردِ فراق کو، کرے پروردگار دُور اے خضرِ راہِ منزلِ مقصود، الغیاث چُھوٹا ہے...
  5. طارق شاہ

    حفیظ جالندھری اے دوست مِٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں

    غزل حفیظ جالندھری اے دوست مِٹ گیا ہوں فنا ہو گیا ہوں میں اس دردِ دوستی کی دوا ہو گیا ہوں میں قائم کِیا ہے میں نے فنا کے وجود کو دنیا سمجھ رہی ہے فنا ہو گیا ہوں میں نا آشنا ہیں رتبۂ دیوانگی سے دوست کمبخت جانتے نہیں، کیا ہو گیا ہوں میں ہنسنے کا اعتبار، نہ رونے کا اعتبار کِیا زندگی...
  6. طارق شاہ

    عبیداللہ علیم جوانی کیا ہوئی اک رات کی کہانی ہوئی

    غزل عبیداللہ علیم جوانی کیا ہوئی اک رات کی کہانی ہوئی بدن پُرانا ہُوا، روح بھی پُرانی ہوئی کوئی عزیز نہیں، ما سوائے ذات ہمیں اگرہُوا ہے تو یوں جیسے زندگانی ہوئی نہ ہوگی خشک، کہ شاید وہ لوٹ آئے پھر یہ کشت گزرے ہوئے ابرکی نشانی ہوئی تم اپنے رنگ نہاؤ، میں اپنی موج اُڑاؤں وہ...
  7. طارق شاہ

    آرزو لکھنوی " دیکھیں محشر میں اُن سے کیا ٹہرے "

    غزل آرزو لکھنوی دیکھیں محشر میں اُن سے کیا ٹہرے تھے وہی بُت وہی خدا ٹہرے ٹہرے اس در پہ یوں تو کیا ٹہرے بن کے زنجیر بے صدا ٹہرے سانس ٹہرے تو دم ذرا ٹہرے تیز آندھی میں شمع کیا ٹہرے زندگانی ہے بس اک نفس کا شمار بے ہوا یہ چراغ کیا ٹہرے جس کو تم لا دوا بتاتے ہو تمہِیں اُس درد کی دوا...
  8. طارق شاہ

    عزیز حامد مدنی عزیز حامد مدنی " صلیب و دار کے قصّے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں "

    غزل عزیزحامد مدنی صلیب و دار کے قصّے رقم ہوتے ہی رہتے ہیں قلم کی جنبشوں پر سر قلم ہوتے ہی رہتے ہیں یہ شاخِ گلُ ہے، آئینِ نمو سے آپ واقف ہے سمجھتی ہے، کہ موسم کے ستم ہوتے ہی رہتے ہیں کبھی تیری، کبھی دستِ جنوں کی بات چلتی ہے یہ افسانے تو زُلفِ خم بہ خم ہوتے ہی رہتے ہیں توّجہ اُن...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش = "خلش ۔۔ بارہا، دل میں خیال آیا، کہ اِس اسمِ تلازُم کو مٹادوں اپنے"

    خلش بارہا، دل میں خیال آیا، کہ اِس اسمِ تلازُم کو مٹادوں اپنے سوچ کر پھر یہ بدل ڈالا خیال، کہ اِس سے اک رنج کا احساس سا رہ جائے گا یہ جو اک تیز تلاطُم سا ہے ٹہرا دل میں، کیا خبرکیسی یہ یادیں دے کر دل کی دیواروں میں کر، کرکے شگاف، بہ شکلِ آب یہ خوں رنگ سا بہہ جائے گا میں نے کچھ کر کے...
  10. طارق شاہ

    میرا جی ایک تضاد --- کوہ سے زرّیں اذیت کے گذر جانے کے بعد

    ایک تضاد میرا جی کوہ سے زرّیں اذیت کے گذر جانے کے بعد سرخ نغمہ شام کو اک پَل میں مرجانے کے بعد ہاں، پس از فریاد و قلبِ دہر کی لرزش کے بعد دن کی نم آلود، زرد و لالہ گُوں کاوش کے بعد تیرگی کے داغ دل سے کس طرح دھوؤں گا میں جاگتے ہی جاگتے پھر صبح تک روؤں گا میں ہاں وہی میں دن کو جس کی...
  11. طارق شاہ

    ناصر کاظمی " بیگانہ وار اُن سے ملاقات ہو تو ہو "

    غزل ناصرکاظمی بیگانہ وار اُن سے ملاقات ہو تو ہو اب دُوردُور ہی سے کوئی بات ہو تو ہو مشکل ہے پھرمِلیں کبھی یارانِ رفتگاں تقدیر ہی سے اب یہ کرامات ہو تو ہو اُن کو تو یاد آئے ہُوئے مدّتیں ہُوئیں جینے کی وجہ اور کوئی بات ہو تو ہو کیا جانوں کیوں اُلجھتے ہیں وہ بات بات پر مقصد...
  12. طارق شاہ

    ناصر کاظمی "حاصلِ عشق تِرا حُسنِ پشیماں ہی سہی"

    غزل ناصرکاظمی حاصلِ عشق تِرا حُسنِ پشیماں ہی سہی میری حسرت تِری صُورت سے نمایاں ہی سہی حُسن بھی حُسن ہے محتاجِ نظر ہے جب تک شعلۂ عشق چراغِ تہِ داماں ہی سہی کیا خبر خاک ہی سے کوئی کرن پُھوٹ پڑے ذوقِ آوارگئ دشت و بیاباں ہی سہی پردۂ گُل ہی سے شاید کوئی آواز آئے فرصتِ سیروتماشائے بہاراں ہی...
  13. طارق شاہ

    ساغر صدیقی خُون بادل سے برستے دیکھا

    غزل ساغر صدیقی خُون بادل سے برستے دیکھا پُھول کو شاخ پہ ڈستے دیکھا کتنے بیدار خیالوں کو یہاں دامِ اخلاص میں پھنستے دیکھا دل کا گلشن، کہ بیاباں ہی رہا ایسا اُجڑا کہ نہ بستے دیکھا کُھل گیا جن پہ مسرّت کا بھرم! پھر کبھی اُن کو نہ ہنستے دیکھا اب کہاں اشکِ ندامت ساغر آستینوں کو ترستے دیکھا...
  14. طارق شاہ

    میرا جی زمیں پہ سبزہ لہک رہا ہے، فلک پہ بادل دُھواں دُھواں ہے

    غزل میراجی زمیں پہ سبزہ لہک رہا ہے، فلک پہ بادل دُھواں دُھواں ہے مگرجو دل کے مِزاج پُوچھو ہمارے دل کا عجب سماں ہے نہ قافلہ چاند کا ہویدہ، نہ منزلِ نُورِ صبْح پیدا کہِیں گزرگاہِ کہکشاں ہے، کہِیں غُبارِ سِتارگاں ہے نہ ایسے آنے کی آرزو تھی، نہ ایسے جانا ہماری خُو تھی ہمارے دل کی...
  15. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی "شاید جگہ نصیب ہو اُس گُل کے ہار میں"

    غزلِ سیماب اکبرآبادی شاید جگہ نصیب ہو اُس گُل کے ہار میں میں پُھول بن کے آؤں گا، اب کی بہار میں خَلوَت خیالِ یار سے ہے انتظارمیں آئیں فرشتے لے کے اِجازت مزار میں ہم کو تو جاگنا ہے ترے انتظار میں آئی ہو جس کو نیند وہ سوئے مزار میں اے درد! دل کوچھیڑکے، پھرباربارچھیڑ ہے چھیڑ کا مزہ خَلِشِ...
  16. طارق شاہ

    جگر ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں - غزل جگرمُرادآبادی

    غزل جگرمُرادآبادی ہم کو مِٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے، زمانے سے ہم نہیں بے فائدہ الم نہیں، بیکار غم نہیں توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں میری زباں پہ شکوہٴ اہل ستم نہیں مجھ کو جگادیا، یہی احسان کم نہیں یا رب! ہجوم درد کو دے اور وسعتیں دامن تو کیا،...
  17. طارق شاہ

    جگر عشق میں مقصودِ اصلی کو مقدّم کیجئے - غزلِ جگرمُرادآبادی

    غزلِ جگرمُرادآبادی عشق میں مقصودِ اصلی کو مقدّم کیجئے شرح و تفصیلات پر یعنی نظر کم کیجئے ہر طرف بے فائدہ کیوں سعیءِ پیہم کیجئے تشنگی سے اپنے! پیدا بحرِاعظم کیجئے عشق کی عظمت نہ ہرگز جیتے جی کم کیجئے جان دے دیجے، مگر آنکھیں نہ پرنم کیجئے اپنی ہستی پہ نہ طاری کیجئے کوئی اثر دُور سے نظارۂِ...
  18. طارق شاہ

    جگر پھردل ہے قصدِ کوچۂ جاناں کئے ہوئے --- غزلِ جگرمُرادآبادی

    غزل جگرمُرادآبادی پھردل ہے قصدِ کوچۂ جاناں کئے ہوئے رگ رگ میں نیشِ عشق کو پنہاں کئے ہوئے پھر عُزلتِ خیال سے گھبرا رہا ہے دل ہر وسعتِ خیال کو زنداں کئے ہوئے پھرچشمِ شوق دیر سے لبریزِ شکوہ ہے قطروں کو موج، موج کو طوفاں کئے ہوئے پھر جان بے قرار ہے آمادۂ فُغاں سو حشر اک سکوت...
  19. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی --- "رہیں گے چل کے کہیں اوراگر یہاں نہ رہے"

    غزلِ سیماب اکبرآبادی رہیں گے چل کے کہیں اوراگر یہاں نہ رہے بَلا سے اپنی جو آباد گُلِستاں نہ رہے ہم ایک لمحہ بھی خوش زیرِ آسماں نہ رہے غنیمت اِس کوسَمَجْھیے کہ جاوِداں نہ رہے ہمیں تو خود چَمن آرائی کا سلیقہ ہے جو ہم رہے توگُلِسْتاں میں باغباں نہ رہے شباب نام ہے دل کی شگفتہ کاری کا وہ کیا...
  20. طارق شاہ

    پروین شاکر "پت جھڑ سے گِلہ ہے، نہ شکایت ہوا سے ہے" غزلِ پروین شاکر

    غزلِ پروین شاکر پت جھڑ سے گِلہ ہے، نہ شکایت ہوا سے ہے پھولوں کو کچھ عجیب محبّت ہوا سے ہے سرشارئِ شگفتگئِ گُل کو ہے کیا خبر منسُوب ایک اور حکایت ہوا سے ہے رکھا ہے آندھیوں نے ہی، ہم کو کشِیدہ سر ہم وہ چراغ ہیں جنہیں نِسبت ہوا سے ہے اُس گھر میں تِیرَگی کے سِوا کیا رہے، جہاں دل شمع پرہیں، اور...
Top