نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    حافظؔ شیرازی :::::جنّت کا ذکر، تیری گلی کی حکایت ایک::::::Hafiz -Shirazi

    :اے قصۂ بہشت زکویتے حکایتے: حافظؔ شیرازی غزل جنّت کا ذکر، تیری گلی کی حکایت ایک آبِ حیات، تیرے ہی لب سے کنایت ایک اعجازِ عیسوی، تِرے ہونٹوں کی اِک ادا ! حُوروں کا حُسن، تیرے ہی رُخ کی روایت ایک پاتا نہ بار مجلسِ رُوحانیاں میں عطر! خوشبو نے تیری، گُل سے یہ کی ہے رعایت ایک اے خاکِ آستاں کی...
  2. طارق شاہ

    سعد جمشید :::::رنج کا کب عِلاج کرتی ہے ::::: Saad -Jamshed

    غزل سعد جمشید رنج کا کب عِلاج کرتی ہے زندگی کل اور آج کرتی ہے لوگ تیار کیوں نہیں ہوتے سادگی احتجاج کرتی ہے روز جیتے ہیں ،روز مرتے ہیں زندگی کام کاج کرتی ہے کیا بُزرگی سفید چڑیا ہے؟ ہر عمل اندراج کرتی ہے شام ِ ہجراں اُداس لوگوں کا ہرمرض لاعِلاج کرتی ہے آؤ چلتے ہیں اُس کے رستے پر زندگی پر جو...
  3. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::::ضرُور پُہنچیں گے منزل پہ ،کوئی راہ تو ہو:::::: Shafiq-Khalish

    غزل ضرُور پُہنچیں گے منزل پہ کوئی راہ تو ہو جَتن کو اپنی نظر میں ذرا سی چاہ تو ہو قیاس و خوف کی تادِیب و گوشمالی کو شُنِید و گُفت نہ جو روز، گاہ گاہ تو ہو یُوں مُعتَبر نہیں اِلزامِ بیوفائی کُچھ دِل و نَظر میں تسلّی کو اِک گواہ تو ہو سِسک کے جینے سے بہتر مُفارقت ہونَصِیب! سِتم سے اپنوں کے...
  4. طارق شاہ

    ادریس آزاد:::::یُوں بظاہر تو پَسِ پُشت نہ ڈالو گے ہَمَیں::::Idris Azad:

    غزل اِدریس آزاد یُوں بظاہر تو پَسِ پُشت نہ ڈالو گے ہَمَیں جانتے ہیں، بڑی عِزّت سے نِکالوگے ہَمَیں اپنا گھر بار ہے ابعادِ مکانی سے بُلند وقت کو ڈُھونڈنے نِکلوگے تو پالوگے ہَمَیں اِتنے ظالم نہ بَنو کُچھ تو مروّت سِیکھو تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالوگے ہَمَیں تم نہیں آئے، نہیں آئے، مگر سوچا...
  5. طارق شاہ

    قمر رضا شہزادؔ:::::یہ گھاؤ بھر بھی گئے تو کسک نہ جائے گی:::::Qamar- Raza- Shahzad

    غزل قمر رضا شہزادؔ یہ گھاؤ بھر بھی گئے تو کسک نہ جائے گی محبّتوں کی چُبھن حشر تک نہ جائے گی یہ قمقمے نہیں صاحب، ہمارے آنسو ہیں ! سِتارے بُجھ بھی گئے تو چَمک نہ جائے گی بس ایک بار ہماری صدا بُلند تو ہو! یہ کون کہتا ہے سُوئے فلک نہ جائے گی تو ایک بار ہَمَیں چُھو کے دیکھ شہزادی ! تِرے بَدن سے...
  6. طارق شاہ

    عندلؔیب شادانی::::: کوئی اَدا شناسِ محبّت ہَمَیں بتائے:::::Andaleeb -Shadani

    غزل عندلؔیب شادانی کوئی اَدا شناسِ محبّت ہَمَیں بتائے جو ہم کو بُھول جائے ، وہ کیوں ہم کو یاد آئے اِک دِلنشیں نِگاہ میں، اللہ یہ خلش نشتر کی نوک جیسے کلیجے میں ٹُوٹ جائے کہتے تھے تُم سے چُھوٹ کر، کیونکر جئیں گے ہم جیتے ہیں تُم سے چُھوٹ کے، تقدِیر جو دِکھائے کُچھ ہم سے بے خُودی میں ہُوئیں بے...
  7. طارق شاہ

    صبا اکبر آبادی :::::: جو دیکھیے، تو کرم عِشق پر ذرا بھی نہیں:::::: Saba- Akbarabadi

    غزل صبؔا اکبر آبادی جو دیکھیے، تو کرم عِشق پر ذرا بھی نہیں جو سوچیے کہ خَفا ہیں، تو وہ خَفا بھی نہیں وہ اور ہوں گے، جِنھیں مُقدِرت ہے نالوں کی! ہَمَیں تو حوصلۂ آہِ نارَسا بھی نہیں حدِ طَلب سے ہے آگے، جنُوں کا استغنا لَبوں پہ آپ سے مِلنے کی اب دُعا بھی نہیں حصُول ہو ہَمَیں کیا مُدّعا محبّت...
  8. طارق شاہ

    علامہ تاجورؔ نجیب آبادی:::::اے آرزُوئے شوق تُجھے کُچھ خَبر ہے آج :::::Tajwar- Najeebabadi

    غزل علامہ تاجورؔ نجیب آبادی اے آرزُوئے شوق تُجھے کُچھ خَبر ہے آج حُسنَ نظر نواز حریفِ نَظر ہے آج ہر رازداں ہےحیرتیِ جلوہ ہائے راز جو باخَبر ہے آج، وہی بے خَبر ہے آج کیا دیکھیے، کہ دیکھ ہی سکتے نہیں اُسے اپنی نِگاہِ شَوق حِجابِ نَظر ہے آج دِل بھی نہیں ہے محرَمِ اَسرارِ عِشقِ دوست یہ رازداں...
  9. طارق شاہ

    اختر شیرانی :::::آشنا ہوکر، تغافُل آشنا کیوں ہوگئے:::::Akhtar -Shirani

    غزل اخترؔ شیرانی آشنا ہوکر، تغافُل آشنا کیوں ہوگئے باوَفا تھے تُم تو، آخر بیوَفا کیوں ہو گئے اُن وَفاداری کے وعدوں کو، الٰہی! کیا ہُوا وہ وَفائیں کرنے والے، بیوِفا کیوں ہوگئے تُم تو کہتے تھے کہ، ہم تُجھ کو نہ بُھولیں گے کبھی بُھول کر ہم کو، تغافُل آشنا کیوں ہوگئے کِس طرح، دِل سے بُھلا بیٹھے...
  10. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی ::::: بوسۂ زُلفِ سِیاہ فام مِلے گا کہ نہیں:::::Akbar -Allahabadi

    غزل اکبرؔ الہٰ آبادی بَوسۂ زُلفِ سِیاہ فام مِلے گا کہ نہیں دِل کا سودا ہے، مُجھے دام مِلے گا کہ نہیں خط میں کیا لکِھّا ہے، قاصد کو خبر کیا اِس کی پُوچھتا ہے، مُجھے اِنعام مِلے گا کہ نہیں مَیں تِری مست نَظر کا ہُوں دُعاگو، ساقی صدقہ آنکھوں کا کوئی جام مِلے گا کہ نہیں قبر پر فاتحہ پڑھنے کو نہ...
  11. طارق شاہ

    بیخود| دہلوی ::::::ہو کے مجبُور آہ کرتا ہُوں ::::::Bekhud- Dehlvi

    غزل بیخودؔ دہلوی ہو کے مجبُور آہ کرتا ہُوں تھام کر دِل گُناہ کرتا ہُوں ابرِ رحمت اُمنڈتا آتا ہے جب خیالِ گُناہ کرتا ہُوں میرے کِس کام کی ہے یہ اکسِیر خاکِ دل، وقفِ راہ کرتا ہُوں دِل سے خوفِ جَزا نہیں مِٹتا ڈرتے ڈرتے گُناہ کرتا ہُوں دِل میں ہوتے ہو تم، تو اپنے پر غیر کا اشتباہ کرتا ہُوں...
  12. طارق شاہ

    فراق گورکھپُوری:::: یُوں تو نہ چارہ کار تھا جان دِیے بغیر بھی ::::Firaq -Gorakhpuri

    غزل فراقؔ گورکھپُوری یُوں تو نہ چارہ کار تھا جان دِیے بغیر بھی عُہدہ بَرا نہ ہوسکا عِشق جیے بغیر بھی دیکھ یہ شامِ ہجر ہے، دیکھ یہ ہے سکُونِ یاس کاٹتے ہیں شَبِ فِراق صُبح کیے بغیر بھی گو کہ زباں نہیں رُکی، پِھر بھی نہ کُچھ کہا گیا دیکھ سکُوتِ عِشق آج، ہونٹ سیے بغیر بھی تیرے نِثار ساقیا...
  13. طارق شاہ

    مجرُوح سُلطان پوری :::::: خنجر کی طرح بُوئے سَمن تیز بہت ہے :::::: Majrooh- Sultanpuri

    غزل مجرُوح سُلطان پُوری خنجر کی طرح بُوئے سَمن تیز بہت ہے مَوسم کی ہَوا، اب کے جُنوں خیز بہت ہے راس آئے تو ، ہر سر پہ بہت چھاؤں گھنی ہے ہاتھ آئے ، تو ہر شاخ ثمر بیز بہت ہے لوگو مِری گُل کارئ وحشت کا صِلہ کیا دِیوانے کو اِک حرفِ دِلآویز بہت ہے مُنعَم کی طرح ، پیرِ حَرَم پیتے ہیں وہ جام ...
  14. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی :::::پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ مَلِیح آبادی پِھر سُوئے عقل، جوشِؔ سُخن داں کب آئے گا کنعاں کی سمت، یوسفِ کنعاں کب آئے گا صُبحِ وَطن کے خیمۂ افسُردہ کی طرف وہ، پائمالِ شامِ غرِیباں کب آئے گا پِھر نجدِیوں کے دشت سے، یُونانِیوں کی سمت وہ شاعرِ مُدبِّرِ دَوراں کب آئے گا سُونی پڑی ہے سَلطَنَتِ عِلم و آگَہی پِھر اِس طرف،...
  15. طارق شاہ

    جوش ملیح آبادی ::::: مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں::::: Josh -Maleehabadi

    جوشؔ ملیح آبادی مَیں غُرفۂ شب، وقتَِ سَحر کھول رہا ہُوں ہنگامِ سفر، زادِ سفر کھول رہا ہُوں اِس منزلِ آسودَگئ شب نَم و یَخ میں آغوش، سُوئے برق و شرر کھول رہا ہُوں اُس وقت، کہ جب یاس مُسلّط ہے فَضا پر مَیں، طائرِ اُمید کے پَر کھول رہا ہُوں جب آیۂ والشمس سے جُنباں ہے لَبِ صُبح مَیں، بابِ...
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش :::::: وہ سُکُوت، اپنے میں جو شور دَبا دیتے ہیں:::::: Shafiq-Khalish

    غزل وہ سُکُوت، اپنے میں جو شور دَبا دیتے ہیں جُوں ہی موقع مِلے طُوفان اُٹھا دیتے ہیں خواہِشیں دِل کی اِسی ڈر سے دَبا دیتے ہیں پیار کرنے پہ یہاں لوگ سَزا دیتے ہیں چارَہ گر طبع کی بِدعَت کو جِلا دیتے ہیں ٹوٹکا روز کوئی لا کے نیا دیتے ہیں آشنا کم لَطِیف اِحساسِ محبّت سے نہیں لیکن اسباب تماشہ...
  17. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی ::::::جی میں سمجھے تھے کہ دُکھ درد یہ سب دُور ہُوئے::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل غلام ہمدانی مصحفیؔ جی میں سمجھے تھے کہ دُکھ درد یہ سب دُور ہُوئے ہم تو اِس کُوچے میں آ، اور بھی مجبُور ہُوئے کل جو ہم اشک فشاں اُ س کی گلی سے گُزرے سینکڑوں نقشِ قدم خانۂ زنبُور ہُوئے پُھول بادام کے پیارے مُجھے لگتے ہیں، مگر تیری آنکھوں کے تئیں دیکھ کے مخمُور ہُوئے دِل پہ از بس کہ...
  18. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی :::::: ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل غلام ہمدانی مُصحفیؔ امروہوی ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے تازہ اِس فصل میں زخموں کے پِھر انگُور ہُوئے سَدِّ رہ اِتنا ہُوا ضُعف، کہ ہم آخرکار! آنے جانے سے بھی اُس کُوچے کے معذُور ہُوئے رشک ہے حالِ زُلیخا پہ، کہ ہم سے کم بخت خواب میں بھی نہ کبھی وصل سے مسرُور ہُوئے بیچ سے اُٹھ...
  19. طارق شاہ

    پریم گوپال مِتل::::::رنگینئ ِ ہَوَس کا وَفا نام رکھ دِیا::::::GOPAL- MITTAL

    غزل گوپال متل رنگینئ ِ ہَوَس کا وَفا نام رکھ دِیا خوددَاریِ وَفا کا جَفا نام رکھ دِیا اِنسان کی ، جو بات سمجھ میں نہ آسکی! اِنساں نے اُس کا ، حق کی رضا، نام رکھ دِیا خود غرضِیوں کے سائے میں پاتی ہے پروَرِش اُلفت، کہ جِس کا صِدق و صَفانام رکھ دِیا بے مہرئِ حَبِیب کا مُشکِل تھا اعتراف یاروں...
  20. طارق شاہ

    غالب مرزا اسدؔاللہ خاں :::::تُجھ سے جو اِتنی اِرادت ہے، تو کِس بات سے ہے؟ :::::: Assadullah KhaN Ghalib

    غزل مِرزا اسدؔاللہ خاں غالبؔ نُصرَتُ المُلک بَہادُر ! مُجھے بتلا ،کہ مُجھے تُجھ سے جو اِتنی اِرادت ہے، تو کِس بات سے ہے؟ گرچہ تُو وہ ہے کہ، ہنگامہ اگر گرم کرے رونَق ِبزٗمِ مَہ و مہر تِری ذات سے ہے اور مَیں وہ ہُوں کہ، گر جی میں کبھی غَور کرُوں غیر کیا، خُود مُجھے نفرت مِری اَوقات سے ہے...
Top