نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا ۔ صفی لکھنوی

    غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا ذرا عمرِ رفتہ کو آواز دینا قفس لے اڑوں میں، ہوا اب جو سنکے مدد اتنی اے بال و پرواز دینا نہ خاموش رہنا مرے ہم صفیرو جب آواز دوں ، تم بھی آواز دینا کوئی سیکھ لے دل کی بے تابیوں کو ہر انجام میں رنگِ آغاز دینا دلیلِ گراں باریِ سنگِ غم سے صفی ٹوٹ کر دل کا...
  2. فرخ منظور

    فریدہ خانم دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے۔ فریدہ خانم

    دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے گلوکارہ: فریدہ خانم شاعر: ڈاکٹر امداد حسین امداد
  3. فرخ منظور

    عارف نظامی کو نوائے وقت گروپ سے نکال دیا گیا

    عارف نظامی کو نوائے وقت گروپ سے نکال دیا گیا بشکریہ بی بی سی نیوز سیڑھیاں اترجانے کی اصطلاح سے پاکستان کے صحافتی حلقے بخوبی آگاہ ہیں لیکن یہ تصور ذرا مشکل تھا کہ ادارہ نوائے وقت کے بانی حمید نظامی کے صاحبزادے، دی نیشن کے ایڈیٹر، عارف نظامی بھی ایک روز سیڑھیاں اتر جائیں گے۔...
  4. فرخ منظور

    غالب روزہ ۔ مرزا غالب

    روزہ افطارِ صوم کی جسے کچھ دستگاہ ہو اُس شخص کو ضرور ہے روزہ رکھا کرے جس پاس روزہ کھول کے کھانے کو کچھ نہ ہو روزہ اگر نہ کھائے تو ناچار کیا کرے
  5. فرخ منظور

    مبارکباد ش زاد صاحب کو بیٹی کی مبارک باد!

    ش زاد صاحب کے ہاں ایک چھوٹی سی پری نازل ہوئی ہے۔ ش زاد صاحب کو بیٹی کی بہت بہت مبارک ہو! خدا اسے اپنے والدین کے لئے نیک اور سعادت مند بنائے۔
  6. فرخ منظور

    ناہید اختر تم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتے ۔ ناہید اختر

    تم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتے ورنہ ہم کو بھی تمنّا تھی کہ چاہے جاتے گلوکارہ: ناہید اختر شاعر: شان الحق حقی
  7. فرخ منظور

    سودا بلبل چمن میں کس کی ہیں یہ بد شرابیاں ۔ سودا

    بلبل چمن میں کس کی ہیں یہ بد شرابیاں ٹوٹی پڑی ہیں غنچوں کی ساری رکابیاں تجھ مُکھ پہ تا نثار کریں ، مہر و ماہ کو لب ریز سیم و زر سے ہیں دونوں رکابیاں صیّاد کہہ تو کِن نے کبوتر کو دام میں سکھلا دیاں ہیں دل کی مرے اضطرابیاں زاہد جو کہنے سے تُو ہمارے پیے شراب مصری کی دیں منگا کے تمہیں ہم گُلابیاں...
  8. فرخ منظور

    میں خیال ہوں کسی اور کا ۔ استاد رئیس خاں

    میں خیال ہوں کسی اور کا گلوکار: استاد رئیس خاں
  9. فرخ منظور

    شاہ حسین میں وی جانا جھوک رانجھے دی ۔ حامد علی بیلا

    کافی شاہ حسین میں وی جانا جھوک رانجھے دی گلوکار: حامد علی بیلا (عظیم فوک گلوکار) میں وی جھوک رانجھن دی جانا نال میرے کوئی چلے پیراں پوندی منتاں کردی جانا تاں پیا اکلے نیں وی ڈونگھی تُلا پرانا شینہاں پتن ملے راتیں درد دیہاں درماندی گھاؤ متراں دے الے رانجھن یار طبیب سنیندا میں تن درد...
  10. فرخ منظور

    بابا بلھے شاہ رانجھا رانجھا کر دی نی میں ، آپے رانجھا ہوئی ۔ بلھے شاہ

    کافی رانجھا رانجھا کر دی نی میں ، آپے رانجھا ہوئی سدّو نی مینوں دھیدو رانجھا ، ہیر نہ آکھو کوئی (رہاؤ*) رانجھا میں وچ ، میں رانجھے وچ ، ہور خیال نہ کوئی میں نہیں اوہ آپ ہے اپنی آپ کرے دل جوئی جو کوئی ساڈے اندر وسّے ، ذات اساڈی سو ای ہتھ کھونڈی میرے اگے منگو ، موڈھے بھُورا لوئی بلّھا ہیر سلیٹی...
  11. فرخ منظور

    مرثیہ جناب مرزا اسد اللہ خاں مرحوم دہلوی متخلص بہ غالب ۔ حالی

    مرثیہ جناب مرزا اسد اللہ خاں مرحوم دہلوی متخلص بہ غالب از الطاف حسین حالی کیا کہوں حالِ دردِ پنہانی وقت کوتاہ و قصہ طولانی عیشِ دنیا سے ہو گیا دل سرد دیکھ کر رنگِ عالمِ فانی کچھ نہیں جز طلسمِ خواب و خیال گوشۂ فقر و بزمِ سلطانی ہے سراسر فریبِ وہم و گماں تاجِ فغفور و تختِ خاقانی بے حقیقت...
  12. فرخ منظور

    پُر ہے یہ مے سے رنگ کی اب کے ایاغِ گُل ۔ قائم چاند پوری

    غزل پُر ہے یہ مے سے رنگ کی اب کے ایاغِ گُل جھمکے ہے مثلِ شعلہ ہر اک سو چراغِ گُل صرفے سے آہ و نالہ کر اے عندلیبِ زار ڈرتا ہوں میں کہ ہو نہ پریشاں دماغِ گُل دے کیوں نہ داغِ دل سے دمِ سرد اطلاع ملتا ہے نت نسیمِ سحر سے سراغِ گُل مت ڈھونڈ ہم گرفتہ دلوں سے کشادِ طبع غنچے کو کیوں کہ ہووے میسّر...
  13. فرخ منظور

    مقدس انجیل ڈاؤنلوڈ کریں

    مقدس انجیل پی ڈی ایف فامیٹ میں ڈاونلوڈ کریں۔ 1۔ عہد عتیق 2- عہد جدید
  14. فرخ منظور

    میر تجھ کنے بیٹھے گھُٹا جاتا ہے جی ۔ میر تقی میر

    غزل تجھ کنے بیٹھے گھُٹا جاتا ہے جی کاہشیں کیا کیا اٹھا جاتا ہے جی یوں تو مردے سے پڑے رہتے ہیں ہم پر وہ آتے ہیں تو آ جاتا ہے جی ہائے اُس کے شربتی لب سے جُدا کچھ بتاشا سا گھُلا جاتا ہے جی اب کے اس کی راہ میں جو ہو سو ہو یاد بھی آتا ہے ، پا جاتا ہے جی کیا کہیں تم سے کہ اُس شعلے بغیر جی ہمارا...
  15. فرخ منظور

    میر وہ رابطہ نہیں ، وہ محبت نہیں رہی ۔ میر تقی میر

    غزل وہ رابطہ نہیں ، وہ محبت نہیں رہی اس بے وفا کو ہم سے کچھ الفت نہیں رہی دیکھا تو مثلِ اشک نظر سے گرا دیا اب میری ، اُس کی آنکھ میں عزّت نہیں رہی رُندھنے سے جی کے کس کو رہا ہے دماغِ حرف دم لینے کی بھی ہم کو تو فرصت نہیں رہی تھی تاب جی میر جب تئیں رنج و تعب کھنچے وہ جسم اب نہیں ہے ، وہ قدرت...
  16. فرخ منظور

    میر بود نقش و نگار سا ہے کچھ ۔ میر تقی میر

    غزل بود نقش و نگار سا ہے کچھ صورت اِک اعتبار سا ہے کچھ یہ جو مہلت جسے کہیں ہیں عمر دیکھو تو انتظار سا ہے کچھ منہ نہ ہم جبریوں کا کھلواؤ کہنے کو اختیار سا ہے کچھ منتظر اس کی گردِ راہ کے تھے آنکھوں میں سو غبار سا ہے کچھ ضعفِ پیری میں زندگانی بھی دوش پر اپنے بار سا ہے کچھ کیا ہے ، دیکھو جو...
  17. فرخ منظور

    رقعاتِ بیدل یعنی بیدل کے خطوط (فارسی) ڈاؤنلوڈ کریں۔

    عبدالقادر بیدل کے تمام چاہنے والوں کی نذر۔ رقعاتِ بیدل ڈاؤنلوڈ کریں۔
  18. فرخ منظور

    میر ہر ذی حیات کا ہے سبب جو حیات کا ۔ میر تقی میر

    ہر ذی حیات کا ہے سبب جو حیات کا نکلے ہے جی ہی اُس کے لئے کائنات کا بکھرے ہے زلف اس رخِ عالم فروز پر ورنہ بناؤ ہووے نہ دن اور رات کا در پردہ وہ ہی معنی مقوم نہ ہوں اگر صورت نہ پکڑے کام فلک کی ثبات کا ہیں مستحیل خاک سے اجزائے نو خطاں کیا سہل ہے زمیں سے نکلنا نبات کا مستہلک اس کے عشق کے...
  19. فرخ منظور

    میر چشم سے خوں ہزار نکلے گا ۔ میر تقی میر

    غزل چشم سے خوں ہزار نکلے گا کوئی دل کا بخار نکلے گا اُس کی نخچیر گہ سے روح الامیں ہو کے آخر شکار نکلے گا آندھیوں سے سیاہ ہوگا چرخ دل کا تب کچھ غبار نکلے گا *ہوئے رے لاگ تیرِ مژگاں کی کس کے سینے کے پار نکلے گا نازِ خورشید کب تلک کھینچیں گھر سے کب اپنے یار نکلے گا خون ہی آئے گا تو...
  20. فرخ منظور

    میر بے دل ہوئے ، بے دیں ہوئے ، بے وقر ہم ات گت ہوئے ۔ میر تقی میر

    غزل بے دل ہوئے ، بے دیں ہوئے ، بے وقر ہم ات گت ہوئے بے کس ہوئے ، بے بس ہوئے ، بے کل ہوئے ، بے گت ہوئے ہم عشق میں کیا کیا ہوئے ، اب آخر آخر ہو چکے بے مت ہوئے ، بے ست ہوئے ، بے خود ہوئے ، میّت ہوئے الفت جو کی ، کہتا ہے جی ، حالت نہیں ، عزّت نہیں ہم بابتِ ذلّت ہوئے ، شائستۂ کُلفت ہوئے گر کوہِ...
Top