بنے ہو جو رہبر وغیرہ وغیرہ
ہے شہرت کا چکر وغیرہ وغیرہ
میرے ساتھ خود بیٹھ کر پی چکے ہیں
خمار اور ساغر وغیرہ وغیرہ
نئی اِک غزل آج چھیڑی ہے میں نے
قوافی ہیں زر، پر وغیرہ وغیرہ
غلط کہہ رہے ہو کہ ہونگے برابر
وسیم اور جوہر وغیرہ وغیرہ
گلے ساؤنی رت میں ملنے لگے ہیں
ندی اور سمندر وغیرہ وغیرہ
جہاں...