غزل برائے اصلاح "مفعولن فاعلن فعولن"

سن اے لڑکی غرور کیا کر
اور میری جاں ضرور کیا کر

رویت رد کر دے "آپ" کی اب
ہم کو تواب جی حضور کیا کر

آئے جب تیرا پاس ناداں
تو اُن پہ جلوہ طور کیا کر

تیری ابھی عمر ہی کیا ہے
تُو میکپ تو ضرور کیا کر
سر الف عین
 
Top